
KOH NOVELS URDU
June 15, 2025 at 06:48 PM
اریشِ ارکان
از قلم مصباح
قسط نمبر: 6
Don't copy paste without my permission
اوئے دیکھ سامنے والی کیا مال ہے یار ۔۔۔
اَسْتَغْفِرُاللّٰه یہ کیا لوفروں والی زبان بول رہی ہو ۔۔۔
یار دیکھ نہ مجھے لگتا ہے یہ بچاری لنگڑی ہے ۔۔۔
نہیں صحیح سلامت ہے ابھی تو ٹھیک چل کے آئی ہے ۔۔۔
نہیں تو یار دیکھ ہیل پہن کے کیسے لنگڑا کے چل رہی تھی بیچاری ۔۔۔
کیا واقع اسے کوئی مسئلہ ہے ۔۔۔
ہاں نہ ۔۔۔
تو ہمیں اسکی مدد کرنی چاہیئے ۔۔۔ بیچاری کو نوکری کی ضرورت ہو گی علاج کے لیے ہمیں واپس چلنا چاہیے ۔۔۔
اوہ میری ماں چپ کر کے بیٹھ تجھے تو ہر جگہ مدر ٹریسا بننے کا شوق ہوتا ہے میں تو اس کے فیشن پہ تنز کر رہی تھی ۔۔۔
کیا مطلب ۔۔۔
مطلب ہیل ایسے پہن کے آئی ہے اور چلنا لڑکی کو آتا نہیں ہے ۔۔۔ ہاہاہا ۔۔۔ مالا سامنے بیٹھی لڑکی کی حالت سے لطف اندوز ہوتے ہلکا سا قہقہ لگاتی ہے ۔۔۔
اوہ ایسے کام کرے ہی نہ جس میں ان کمفرٹیبل ہو یہ ۔۔۔
وہی تو مگر ان آج کل کی بکریوں کو سمجھائے کون ۔۔۔
تم بھی بڑی اماں نہ بنو تم بھی آج کل کی ہی مخلوق ہو ہاں یہ الگ بات ہے تجھ میں ایک بڈھی روح گھسی ہوئی ہے ۔۔۔
ہائے کمینی عورت یہ مخلوق سے کیا مطلب ہے تیرا ۔۔۔ اور بقول تیرے بڈھی روح ہے مجھ میں لیکن پھر بھی کیا قیامت حسن ہے ۔۔۔
توبہ کر بےشرم کیا بول رہی ہو ۔۔۔
خود کو حسین ۔۔۔ 😁
کوئی حال نہیں تمہارا خود کے منہ خود ہی میاں مٹھو بن رہی ہو ۔۔۔
عارفہ شہیر آپ روم میں جائیں انٹرویو کے لیے ۔۔۔
اوئے دیکھ سامنے والی بھینس کی باری آ گئی دیکھنا ابھی اپنی ہیل کے سبب کیسے گرتی ہے ۔۔۔
اتنے میں عارفہ اٹھ کے روم کی طرف جاہی رہی ہوتی ہے کہ راستے میں پاؤں سلپ ہونے کی وجہ سے گر جاتی ہے ۔۔۔
لگا دی نہ نظر ہٹو مجھے اس کے پاس جانے دو ۔۔۔
تجھے بڑا شوق نہیں ہے 1122 بننے کا ۔۔۔
چپ اب ۔۔۔
اریش عارفہ کو اٹھنے میں مدد کرتی ہے اور اسے پانی دیتی ہے ۔۔۔ تھوڑا سنبھلنے کے بعد وہ مسکرا کر اسے شکریہ کہتی روم میں داخل ہو جاتی ہے ۔۔۔
بدتمیز آج ہو کسی کی مدد کریں گے تو کوئی کل کو ہماری مدد کرے گا اور کوئی نہ بھی کرے تو اللہ تعالیٰ ہماری مدد کریں گے۔۔۔ اور دوسری بات ہمیں ایسےکسی کا مزاق نہیں بنانا چاہئے کیا پتہ وہ ہم سے بہتر ہوں ۔۔۔ ہاں بات تمہاری ٹھیک تھی کہ اسے مناسب حلیے میں آنا چاہیۓ تھا مگر تمہارا انداز غلط تھا وہ ہماری دوست نہیں جو ہم کچھ بھی کہیں ہمیں معافی مانگنی چاہیۓ۔۔۔
ایسے کیا دیکھ رہی ہو اور منہ بند کرو پورا بندہ نگلنا۔ہے کیا۔۔۔ اریش نے تشویش سے مالا سے پوچھا جو منہ کھولے اسے دیکھ رہی تھی اور اس کی بات پہ ہڑبڑا کے منہ بند کیا ۔۔۔
یار میں سوچ رہی تھی کہ ۔۔۔
کیا ۔۔۔
تم اس جوب کو چھوڑو ۔۔۔
کیوں ۔۔۔ ابھی تو بھاشن دے رہی تھی کہ ادھر ہی رکوں ۔۔۔
جس طرح تم تقریر کرتی ہو نہ دل کرتا ہے تجھے بی بی جی کو مدرسے چھوڑ آؤں رکھ لیں گے وہ تجھے آرام سے ۔۔۔
مالااااااااا ۔۔۔
کیا ہے یار پردے پھاڑنے ہیں کان کے ۔۔ ابھی تو مجھ معصوم نے یہ بھی نہیں سنا گڈی کی ماں یہ رو رہی ہے سنبھالو اسے ۔۔۔
تم۔۔۔تم کبھی نہیں سدھر سکتی ۔۔۔
اچھا نہ یار میں اللہ جی سے معافی مانگ لوں گی لیکن وہ لڑکی ہم سے ناراض نہیں کیونکہ اسے ہماری باتوں کا پتہ ہی نہیں ۔۔۔
ہمم یہ بھی کافی ہے ۔۔۔
مس مالا اینڈ مس اریش آپ دونوں کو سر۔اندر انٹرویو کے لیے بلا رہے ہیں ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔💝💝💝💝💝💝💝۔۔۔۔۔۔
وہ آٹھ سال کا بچہ سٹرک کے کنارے بیٹھا ایک غیر مرقعی نقطے کو گھور رہا تھا ۔۔۔ راستہ بالکل سنسان تھا اور کوئی اکا دکا آدمی ہی پاس سے گزر رہا تھا ۔۔۔ اس کی آنکھوں میں درد کرب واضح تھا ۔۔۔ اتنے میں ایک آدمی اس کے پاس آ کر رکا ۔۔۔
جونیئر یہاں کیوں بیٹھے ہو اس وقت تنہا ۔۔۔
اس ظالم دنیا نے تنہا جو کر دیا ہے کیا کروں ۔۔۔
وہ رب کا فیصلہ تھا ایسا ہی ہونا لکھا تھا ۔۔۔
مانتا ہوں اس کی اجازت کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا مگر یہ ایک سوچی سمجھی چال تھی ۔۔۔
بیٹا یہ بات تم اتنے یقین سے کیسے کہ سکتے ہو ۔۔۔
کیونکہ میں سب جانتا ہوں ۔۔۔
کیسے ۔۔۔ آپ کو کیا کب اور کیسے معلوم ہوا ۔۔۔
میں نے خود ایک رات وہ سب دھمکیاں سنی تھیں سب کو لگا میں سو رہا ہوں مگر میں جاگ رہا تھا اور صبح مجھ پر ظلم ہوا مجھ سے میرا قیمتی اثاثہ چھین لیا گیا ۔۔۔
بیٹا اللہ رحم کرے گا تم بھول جاؤ وہ سب قسمت کا لکھا سمجھ کے ۔۔۔
نہیں میں انتقام لوں گا وہ میرے نہیں بہت سے لوگوں کے مجرم ہیں ۔۔۔
کیا کرنا چاہتے ہو ۔۔۔
آپ بھی تو میجر ہیں اور میں جانتا ہوں سیکرٹ ایجنسی سے بھی آپ کے تعلقات ہیں ۔۔۔ مجھے بھی ٹریننگ چاہیئے ۔۔۔
بیٹا ابھی تم بہت چھوٹے ہو ۔۔۔
آپ بھول رہے ہیں کہ میں ہیکنگ بھی جانتا ہوں اور مارشل آرٹس مجھے بہت پہلے سے سیکھا دیے جا چکے ہیں۔۔
۔
ہممم ٹھیک ہے آج سے تم میرے گروپ کا حصہ ہو ۔۔۔ میں تمہیں سب سکھاؤں گا مگر یہ راز ہم دونوں کے درمیان رہے گا ۔۔۔
آپ بے فکر رہیں ۔۔۔
چلو تمہاری ماں انتظار کر رہی ہو گی اور ہاں سکول سے واپسی پر تم دو گھنٹے میرے پاس آنا تمہاری والدہ سے بات میں خود کر لوں گا ۔۔۔
جی اچھا ۔۔۔
میجر اس کی آنکھوں میں انتقام کی آگ بدلا لینے کا جنوں بہادری بے خوفی دیکھ کر بہت متاثر ہوئے ۔۔۔
دیکھ تیرا سپوت تجھ پہ ہی گیا ہے ۔۔۔ وہ آسمان کی طرف رخ کر کے بولے جیسے وہ انہیں سن رہا ہو ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🖤🖤🖤🖤🖤۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارکان سنو ۔۔۔ اریش نے ارکان کی پکارا ۔۔۔
ہاں بولو کیا بات ہے ۔۔۔ اس نے بنا اس کی طرف دیکھے بولا
ارکان تم رو رہے ہو ۔۔۔ اریش نے اس کی طرف بڑھتے ہوئے پوچھا ۔۔۔
نہیں ۔۔۔
تو یہ آنکھیں نم کیوں ہیں ۔۔۔
ویسے ہی ۔۔۔
اگر نہیں بتایا۔تو میں رونے لگ جاؤں گی ۔۔۔
بابا کی یاد آ رہی تھی ۔۔۔
تو ان کے لیے دعا کیا کرو ایسے روتے نہیں ہیں ۔۔۔
ہممم ۔۔۔ مجھے ان کا حکم چلانا ڈانٹنا سب یاد آ رہا تھا ۔۔۔
لو اتنی سی بات حکم اور ڈانٹ تو میں بھی لوں گی تمہیں مجھے ہی انکل سمجھ لو ۔۔۔
ہاہاہا الو کی پٹھی دیکھا ہے خود کو کبھی آئینےمیں چیونٹی جتنی ہو پہاڑ کے نیچے آئی تو سانس نہیں لے پاؤ گی ۔۔۔
ابے چلغوزے گلے سڑے ہوئے میں بھلا پہاڑ کے نیچے کیوں آنے لگی ۔۔۔
آنا تو تمہیں پڑے گا ۔۔۔ ارکان نے ذومعنی لہجے میں بولا
ہنہہہہ پاگل انسان ۔۔۔ پتا نہیں کیا کیا بول رہے ہو ۔۔۔
اریش ارکان بیٹا جلدی آؤ نیچے کھانا ٹھنڈا ہو رہا ہے ۔۔۔
جی آئے دونوں ایک ساتھ بولے اور پھر ساتھ ہی نیچے چلے گئے ۔۔۔
ان دونوں کو ساتھ آتا دیکھ نازیہ کے منہ سے بھی ماشاء اللہ نکلا وہ لگ ہی اتنے اچھے رہے تھے ساتھ میں ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امی دیکھیں ذرا۔میری بات تحمل سے سنیے گا ۔۔۔
کیا بات ہے بیٹا۔۔۔
امی دیکھیں اللہ نے بیٹوں کو نعمت اور بیٹیوں رحمت بنا کر بھیجا ہے۔۔۔اللہ پاک بندے سے اس کو عطا کی گئی نعمت کا سوال کرتا ہے مگر رحمت کا نہیں ۔۔۔ بیٹیاں تو سر کا تاج ہوتی ہیں بوجھ نہیں ۔۔۔
آپﷺ تو اتنی محبت کرتے تھے اپنی بیٹی سے کہ اس کی آمد پہ بیٹھے ہوتے تو کھڑے ہو جاتے انہیں جگہ دیتے ۔۔۔ بیٹیاں تو ماں باپ کے کے لیے جنت کا دروازہ کھولیں گی ۔۔۔
آج کو یہ بیٹیاں ہیں کل کو ماں بنیں گی ۔۔۔ جنت ان کے قدموں تلے رکھ دی جائے گی ۔۔۔ اسلام نے تو اتنا اونچا مقام دے رکھا ہے عورت ذات کو ۔۔۔
جی بیٹا بے شک مگر ان باتوں کا مقصد ۔۔۔
بتاتا ہوں ۔۔۔
دیکھیں نانا جان آپ سے کتنی محبت کرتے تھے
بہت زیادہ سخت گرمی میں بھی مجھے اٹھا کر چلتے تھے کہ کہیں پاؤں نہ جل جائیں ۔۔ اکثر بھائی کو بھی ڈانٹ دیتے تھے کہ خیال رکھا کرو اس کا اور ہمیشہ میری طرف داری کرتے تھے ۔۔۔ نازیہ تو مہرے دل کا ٹکڑا ہے کہتے تھے میری ذرا سی تکلیف پر تڑپ جاتے تھے ۔۔۔ نازیہ بیگم نے نم آنکھوں سے باپ کی محبت کو یاد کر کے کہا ۔۔۔
امی وہ ایک عظیم والد تھے انہوں نے آپ کو وہ حقوق دیے جو اسلام دیتا ہے ۔۔۔ آپ کو کبھی منحوس یا بوجھ نہیں سمجھا ۔۔۔
ہاں بالکل وہ دنیا کے بہترین باپ تھے ۔۔۔
تو امی جب ماموں اریش کو وہ حقوق دیتے ہیں تو آپ کو کیوں برا لگتا ہے وہ بھی تو نانا جان کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں ۔۔۔ آپ کیوں اریش کو منحوس سمجھتی ہیں
اس کے آنے کے بعد بھائی کی کوئی اولاد نہیں ہوئی ان کا کوئی وارث نہیں ۔۔۔
ہے نہ ان کی بیٹی ۔۔۔ یہ تو اللہ کے کام ہیں کہ وہ اولاد دے یا نہ دے کیا پتہ وہ دیتا اور وہی پھر واپس لے لیتا یا وہ اولاد ان کے لیے کسی غم کا باعث بنتی ۔۔۔ اللہ کے فیصلوں میں مصلحت ہوتی ہے ہم اس کی نا شکری نہیں کر سکتے ۔۔۔ ذرا سوچیں امی اگر نانا جان آپ کو لاڈ پیار دینے کی بجائے نفرت سے نوازتے یا آپ کو بوجھ سمجھتے تو کیا ہوتا ۔۔۔
میری تو روح چھلنی ہو جاتی ۔۔۔
پھر امی آپ کیوں اس کی روح کی کرچیاں بکھیرنا چاہتی تھیں ۔۔۔ایسے ہی امی اریش بھی ایک بیٹی ہے اپنے ماں باپ کی ویسی ہی لاڈلی ہے جیسی آپ تھیں ۔۔۔ آپ کیوں اسے برا سمجھتی ہیں ۔۔۔ وہ بہت معصوم ہے بہت پاک ہے ۔۔۔ اور اللہ پاک کو بھی نہیں پسند کہ اس کے بندوں کو برا سمجھا جائے انہیں ایسے تکلیف دی جائے
میں شرمندہ ہوں بیٹا ۔۔۔ آج سے وہ میری بھی بیٹی ہے ۔۔۔ میں اپنے رب سے بھی معافی مانگوں گی اور اریش سے بھی ۔۔۔ میں غلط تھی بیٹا شکر ہے تم نے میری آنکھیں کھول دی ۔۔۔
ہممم اب اپنی بہو سے بڑی محبت جاگ رہے ہے مجھے پرایا نہ کر دیجیۓ گا اب ۔۔۔
چل ہٹ بدمعاش بہو نہیں بیٹی ہے وہ میری ۔۔۔
مرد اگر سچے دل سے عشق کر لے نہ تو اپنی پسندیدہ عورت کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے اس کے لیے کسی کے بھی نظریات بدل سکتا ہے ۔۔۔ ایسے ہی سچا عشق ارکان نے اپنی اریش سے کیا اور نازیہ بیگم کے بھی خیالات تبدیل کر دیے ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 💐💐💐💐💐💐۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمینٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگلی قسط کا انتظار کریں ۔۔۔جزاک اللّٰه 😊😊😊
❤️
👍
🕊
🧝
11