KOH NOVELS URDU
KOH NOVELS URDU
June 16, 2025 at 04:05 PM
اریشِ ارکان از قلم مصباح قسط نمبر: 8 Don't copy paste without my permission آج وہ دن آخر آ ہی گیا جس کا ارکان کو بے صبری سے انتظار تھا ۔۔۔ نکاح کا پروگرام رات نو بجے رکھا گیا تھا ۔۔۔ صبح سے حمید صاحب دس بار ساری تیاریوں کو دیکھ چکے تھے کہ کہیں کوئی کمی نہ رہ جائے ۔۔۔ آمنہ کوئی چیز رہ تو نہیں گئی نہ ۔۔۔ کیا کرتے ہیں آپ اللہ کے کرم سے سارا انتظام بہترین ہو گیا ہے ۔۔۔ صبح سے بیسوں دفعہ پوچھ چکے ہیں آپ ۔۔۔ اچھا ٹھیک ہے ۔۔۔ اب دوپہر کے بارہ بج رہے ہیں ابھی سے ہی سب مکمل ہو جانا بہتر ہے پھر ان کی تیاریوں میں بھی گھنٹہ لگے گا ۔۔۔ جی جی پورے گھر کو تو سجا چکے ہیں اب اور کیا کرنے کا ارادہ ہے ۔۔۔ ارے مالا بیٹا سنو ۔۔۔ آمنہ بیگم نے پاس سے گزرتی مالا کو پکارا ۔۔۔ جی آنٹی بولیں کیا بات ہے ۔۔۔ وہ پارلر والی نے چار بجے کا بولا تھا تم دونوں اپنے کپڑے جوتے جیولری وغیرہ نکال کے رکھ لو اور ہاں تم لوگ آدھا گھنٹہ پہلے ہی نکل جانا تاکہ لیٹ نہ ہو جاؤ ۔۔۔ جی آنٹی ٹھیک ہے ۔۔۔ اور ہاں سنو ۔۔۔ میں کھانے کے لیے کچھ بھجواتی ہوں ۔۔۔ کھانا کھا لو پھر مہندی لگوانے چلے جانا وہاں بھی ٹائم آئے گا ۔۔۔ جی جی آنٹی آپ بے فکر رہیں میں خود کھانا نکال کے لے جاتی ہوں پھر ہمدونوں کیب سے چلے جائیں گے مہندی لگوانے ۔۔۔ بیٹا ارکان ۔۔۔ نہیں آنٹی نکاح سے پہلے اریش کو بالکل نہیں دیکھ سکتے ارکان بھائی ہم چلے جائیں گے ۔۔۔ مالا نے ان کی بات درمیان سے کاٹتے ہوئے کہا ۔۔۔ ان کی اس بات پہ آمنہ بیگم مسکرا دیں جیکہ دور کھڑا ارکان صبر کے گھونٹ بھر کے رہ گیا ۔۔۔ آنٹی بابا بھی آنے والے ہوں گے میرا سامان لے کے ابھی ہم کھانا کھا کے نکلتے ہیں آپ سامان کمرے میں رکھوا دینا ۔۔ ٹھیک ہے بیٹا جاؤ ٹائم کم ہے ۔۔۔ جی آنٹی۔۔۔ یہ کہتےہی مالا کھانا لے کر اوپر اریش کے کمرے کا رخ کرتی ہے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 💐💐💐💐💐💐۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اریش چلو یار جلدی سے کھانا کھا لو ۔۔۔ نہیں یار مجھے بھوک نہیں ہے ۔۔۔ کیوں نہیں ہے صبح سے کچھ نہیں کھایا تم نے ۔۔۔ یار ۔۔۔ اریش مالا کے گلے لگ کے رونے لگتی ہے ۔۔۔ اریش یار کیا ہوا ہے رو کیوں رہی ہو ۔۔۔ یار میں ماما بابا کے بغیر کیسے رہوں گی ۔۔۔ دیکھ یار آج نکاح ہے رخصتی نہیں اور جس لحاظ سے تم رو رہی ہو رخصتی پہ سیلاب پکا آئے گا ۔۔۔ اور ہاں ارکان بھائی تمہیں اتنا پیار دیں گے کہ تم ان کے بغیر ایک لمحہ نہیں گزار پاؤ گی ۔۔۔ لیکن وہ مجھے پیار کیوں کرے گا میں تو اس سے ہمیشہ لڑتی رہتی ہوں ۔۔۔ یہ تو مجھے نہیں پتا لیکن وہ دیں گے سہی ۔۔۔ ہنہہہ شکل سے ہی اتنا ان رومینٹک ہے وہ اسے تو رومینس کے R کا بھی پتہ نہیں ہو گا ۔۔۔ یہ تو وقت بتائے گا چلو اب کھانا کھا لو ۔۔۔ اس طرح وہ دونوں کھانا کھانے لگتی ہیں۔۔۔ جبکہ دروازے کے باہر کھڑا ارکان اپنے بارے میں رائے سن کے مسکرانے لگتا ہے.۔۔ لگتا ہے زوجہ محترمہ کو تھوڑا سا اپنے جنون کا ڈیمو دینا پڑے گا ۔۔۔ 😁😜 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🌹🌹🌹🌹🌹 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اریش باہر کیب پہنچ گئی ہے چل جلدی سے چادر لو اور پھر نکلتے ہیں ۔۔۔ وہ دونوں چادر لے کر گھر والوں کو اللہ حافظ کہ کے روانہ ہو جاتی ہیں ۔۔۔ آدھے گھنٹے بعد وہ پارلر میں مہندی لگوا رہی ہوتی ہیں کہ اتنے میں مالا کے موبائل پہ میسج آتا ہے "سالی صاحبہ میری زوجہ محترمہ کے ہاتھ پر مہندی سے میرا نام لکھوانا نہ بھولنا " آپ کا نام کیا ہے جو لکھواؤں 😁۔۔۔ دیکھو ایسے مجھ معصوم پہ ظلم۔نہ کرو صبح سے ایک تو دیدار بھی نہیں کرنے دیا ۔۔۔ چلیں لکھوا دوں گی کیا۔یاد رکھیں گے مگر ۔۔۔ مگر کیا ۔۔۔ ؟ ادھر پیسے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا ۔۔۔ کتنے چاہیۓ ۔۔۔ ؟ پانچ ہزار ۔۔۔ ڈن چلو اب جلدی سے میری دلہن کو مہندی لگواؤ ۔۔۔ چلیں ٹھیک ہے اللہ حافظ ۔۔۔ اللہ حافظ ۔۔۔ نام کیا لکھنا ہے ۔۔۔ ؟ پارلر والی نے پوچھا ۔۔۔ شاہویز ارکان ہے نام تو مگر آپ ارکان لکھ دیں ۔۔۔ اریش منع کرنے لگی تھی مگر جلدی سے مالا نے بول دیا۔۔۔ اریش نے مالا کو گھورا مگر وہ بھی دانتوں کی نمائش کر گئی ۔۔۔ آپ کی مہندی ہو گئی ہے اب آپ آدھہ گھنٹہ ویٹ کر لیں اس کے خشک ہونے کا ۔۔۔ جی ٹھیک ہے ۔۔۔ مالا یار تجھے کیا ضرورت تھی نام لکھوانے کی ۔۔۔ یار تیرا کونسا نکاح روز روز ہونا ہے چھوڑ نہ اچھا لگتا ہے ۔۔۔ بدتمیز تجھے تو ہر الٹا کام اچھا لگتا ہے ۔۔۔ پتہ نہیں ارکان کیا سوچے گا کہ میں نے اس کا نان کیوں لکھوایا ہے ۔۔۔ پاگل عورت نکاح ہونے والا ہے میاں بیوی بن جاؤ گے اب کیوں ہو رہی ہچکچاہٹ تمہیں ۔۔۔ اچھا چھوڑ میری تو بیٹھ بیٹھ کے کمر دکھ رہی ہے ۔۔۔۔ کوئی نہیں بیس منٹ ہو گئے ہیں اور یہ سوکھ گئی ہے تم دھو آؤ میں کیب بک کرواتی ہوں ۔۔ ٹھیک ہے ۔۔۔ اریش جیسے ہی ہاتھ دھو کے آتی ہے پارلر والی کے منہ سے بھی بے ساختہ ماشاءاللّٰه نکلتا ہے ۔۔۔ اس کے گورے ہاتھوں اور باریک انگلیوں پہ میندی کا گہرا رنگ لگ ہی اتنا خوبصورت رہا ہوتا ہے ۔۔۔ جانی چل کیب آ گئی چلتے ہیں مالا اسے چادر اوڑھاتی ہے اوع وہ دونوں گھر کی طرف نکل پڑتی ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔. 💜💜💜💜💜💜 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اف ہو بہت تھک گئے یار ۔۔۔ ہم تھوڑا آرام کر لو پھر نکلتے ہیں پارلر کے لیے ۔۔۔ ہمم چل ابھی نکلتے ہیں پہنچنے میں بھی ٹائم لگے گا۔۔۔ چل ٹھیک میں کیب بک کرواتی ہوں چل تو چادر لے لے پھر ۔۔۔ ہمم چل ۔۔۔ وہ دونوں پارلر کے لیے نکل پڑیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🌹🌹🌹🌹🌹🌹 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آٹھ بجے بیوٹیشین نے اریش کے میک اپ کو لاسٹ ٹچ دیا تھا ۔۔۔ وہ سفید رنگ کی پاؤں کو چھوتی میکسی جس پر گولڈن کام کیا ہوا تھا اور موتی بھی گولڈن ہی تھے ۔۔۔ ساتھ گولڈن ہیل ۔۔۔ ڈائمنڈ کا نفیس سا نیکلس ٹوپس ٹیکا ہاتھوں میں گولڈن چوڑیاں اور بالوں کو نیچے سے کرل ڈال کر کھلا چھوڑا گیا تھا ۔۔۔ اریش اگر تیار ہو تو باہر حمید انکل ۔۔۔ جب مالا کی نظر اس پر پڑی تو بے ساختہ اس کی زبان کو بریک لگی ۔۔۔ ماشاءاللہ میری جند جان تم کتنی پیاری لگ رہی ہو ۔۔۔ اریش نے بس مسکرانے پر ہی اکتفاء کیا ۔۔۔ چلو اس لال دوپٹے کا گھونگٹ لو جس پر لکھا تھا ارکان کی دلہن باہر انکل لینے آ چکے ہیں بس آدھا گھنٹہ پھر تم اریش سے اریشِ ارکان بن جاؤ گی ۔۔۔ نہ جانے کیا احساس تھا کہ اریش کا دل زوروں سے ڈھڑکنے لگا ۔۔۔ مالا نے اسے گھونگٹ اوڑہایا اور وہ دونوں باہر کی جانب چل دی ۔۔۔ میری شہزادی بابا کی جان بہت پیاری لگ رہی ہو اللہ نصیب اچھے کرے ۔۔۔ حمید صاحب نے اسے گلے لگاتے ماتھے پر بوسہ دیا اور اسے دائمی خوشیوں کی دعا دی ۔۔۔ حمید صاحب کی آنکھوں میں نمی دیکھ کے اریش نے بھی اداس چہرہ بنا لیا ۔۔۔۔ میڈم رونا نہیں ورنہ یہ جو چار گھنٹے لگا کر چونا لگایا ہے سارا بہ جائے گا پھر بلبتوڑی بن کر گھوم رہی ہو گی اور پھر ارکان بھائی نے وہیں ڈر جانا ہے ۔۔۔ بابا دیکھیں نہ اسے ۔۔۔ اریش نے حمید صاحب سے معصوم سے شکایت کی ۔۔۔ ہاہا مالا بچے تنگ نہ کرو بہن کو ورنہ اس نے یہیں نیچے لیٹ کے رونے لگ جانا ہے ۔۔۔ بابا آپ بھی ۔۔۔ اریش نے حیرانی سے حمید صاحب کی طرف دیکھا ۔۔۔ ہاہا ٹھیک تو کہ رہے ہیں انکل ۔۔۔ان کا مقصد اریش کو رونے سے روکنے کا تھا جس میں وہ کامیاب ہو چکے تھے ۔۔۔ چلو لیٹ ہو جائیں گے مالا نے اریش کو گاڑی میں بٹھایا اور یوں وہ گھر کی طرف گامزن ہو گئے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 💗💗💗💗💗۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کمینٹس میں اپنی رائے کا۔اظہار کریں اور اگلی قسط کا انتظار کریں جزاک اللّٰه 😊😊😊
❤️ 👍 🕊 🧌 13

Comments