KOH NOVELS URDU
KOH NOVELS URDU
June 20, 2025 at 11:41 AM
اریشِ ارکان از قلم مصباح قسط نمبر: 12 Don't copy paste without my permission ... ایما دندناتی دانش کے کیبن میں آئی مگر اسے مسکرا مسکرا کر اریش اور مالا سے باتیں کرتے دیکھ اس کے تن بدن میں آگ لگ گئی تھی ۔۔۔ مجھ سے تو کبھی سیدھے منہ بات نہیں کی ان سے دیکھو کیسے ہنس ہنس کے باتیں کر رہا ہے ۔۔۔ ہیلو دانش ڈارلنگ ۔۔۔ ایما اپنی جیلسی چھپا کے کہتی ہے ورنہ اس کا تو دل کر رہا تھا مالا کا منہ توڑ دے جو دانش کے قریب کھڑی تھی۔۔۔ دانش نے ناگواری سے اس کی طرف دیکھا جس نے چست سا لباس پہن رکھا تھا جو اس کے خدوخال واضح کرنے کو کافی تھا ۔۔۔ تم کیوں آئی ہو یہاں ۔۔۔ ؟ تم سے ملنے گزارا نہیں ہوتا نہ کیا کروں ۔۔۔ مر جاؤ ۔۔۔ مر تو مٹی ہوں تم پہ میں پہلے سے ہی ۔۔۔ مس مالا آپ جا کر نئے پروجیکٹ کی انفارمیشن ڈیزائن کریں اور مس اریش آپ میرے پاس بیٹھ کر اس مہینے کے تمام شیڈیول میرے ساتھ ڈسکس کر کے بنائیں ۔۔۔ اس دوران دانش ایما کو فل اگنور کر چکا تھا جس کی وجہ سے مالا کو تو اس کا چہرہ دیکھ کے ہی ہنسی آ گئی اس کی کھکھلاہٹ پر جہاں کوئی جاں نثار ہوا تھا وہیں ایما کو تو مرچی لگ گئی تھی ۔۔۔ ہے یو تم کیوں ہنس رہی ہو ۔۔۔ آپ کو کیوں بتاؤں ۔۔۔ تاکہ میں بھی ہنس لوں ۔۔۔ ایما نے جل بھن کر کہا ۔۔۔ نہ باجی نہ ہمارا ڈرنے کا ارادہ بالکل نہیں ہے ۔۔۔ کیا کیا مطلب ہے تمھارا ۔۔۔ جا بہن جامعاف کر ابھی میرے پاس کھلا نہیں ورنہ تجھے دے دیتی ۔۔۔ دانش سر ۔۔۔ مالا نے آنکھیں پٹپٹاتے ہوئے دانش کو پکارا۔جو اس کی اس ادا پر مسکرا کر رہ گیا ۔۔۔ ہمم ۔۔۔ سر کیا آپ کے پاس کچھ پیسے ہوں گے تو انہیں دے دیں ۔۔۔ پیسوں کی میرے پاس کوئی کمی نہیں تمہاری سوچ سے زیادہ ہیں میرے پاس ۔۔۔ لگتا تو نہیں ہے ورنہ تم کم از کم ڈھنگ کے کپڑے تو لے ہی لیتی جو تمہاری ستر پوشی کے لیے کافی ہوتے ۔۔۔ وٹ ڈو یو مین ۔۔۔ برینڈڈ ڈریس ہے میرا تمہاری اوقات سے بھی مہنگا ۔۔۔ اوقات تو آپ اپنی دیکھا رہی ہیں ۔۔۔ اگر برینڈ ایسا ہے جو مجھے نامحرم کی نظروں سے ڈھانپ نہ سکے تو لعنت ہے اس برینڈ پر ۔۔۔ اریش نے بھی اپنی دوست کے دفاع میں حصہ لیا وہ بھلا کیسے اپنی اکلوتی دوست کو ایسے لڑنے کے لیے اکیلے چھوڑ دیتی ۔۔۔ یہ جو تم ہر لڑکے کی توجہ کا مرکز بن کر خود کو بہت کچھ سمجھ رہی ہو ۔۔۔ سوائے غلاظت کے کچھ نہیں ہو اتنا تو تم بھی جانتی ہو گی کہ سستی چیز کے خریدار بہت ہوتے ہیں اور ان واہیات برینڈ میں تم خود کو خود سستا کر رہی ہو ۔۔۔ اب چپ کیوں ہو گئی ہو تم ۔۔۔ سچ کے آئینے میں اپنا عکس بہت بدصورت دیکھ رہا ہے کیا۔۔۔ عکس میرا نہیں تمہارا بدصورت ہے جو یوں ملنگوں ٹائیپ بی بی جی بن کر بیٹھی ہو ۔۔۔ اَلْحَمْدُلِلّٰه مجھے فخر ہے اس حلیے پر جسے دیکھ کر غیر مرد نظریں عزت سے جھکا لیتے ہے اور آوارہ لوگ مجھ سے دور رہتے ہیں مگر تم تمہیں دیکھ کر تو لوگ شرم سے نظریں جھکاتے ہیں اور آوارہ تم پہ آوازیں کستے ہیں یہی تمہاری حقیقت ہے ۔۔۔ اریش کے دیکھائے گئے آئینے سے ایما کا چہرہ غصے کی شدت سے لال ہو گیا اور وہ اریش کو تھپڑ مارنے کی غرض سے اس کی طرف بڑھی مگر اس کا ہاتھ دانش نے درمیان سے ہی اچک لیا ۔۔۔ خبر دار آئیندہ میرے کسی ورکر کے ساتھ منہ ماری کی ہو تو ہاتھ اٹھانا تو دور کی بات ہے ۔۔۔ مس اریش بالکل ٹھیک کہ رہی ہیں ۔۔۔ اتنی بے عزتی کے بعد ایما وہاں سے چلی تو جاتی ہے مگر بدلہ لینے کا ارادہ کرنا نہیں بھولتی ۔۔۔ چلیں اب آپ دونوں اپنا کام کمپلیٹ کریں ۔۔۔ اوکے سر ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🌹🌹🌹🌹🌹🌹 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسلام علیکم بابا جان مورے جان ۔۔۔ اریش نے عقیدت سے ان دونوں کو سلام کیا ۔۔۔ وعلیکم اسلام میرا بچہ ۔۔۔ آج کل تو بیٹا عید کا چاند ہو گئی ہیں نظر۔ہی نہیں آتی ۔۔۔ بابا جان چشمہ لگا کر دیکھیں نظر آ جاؤں گی ۔۔۔ اریش نے شرارت سے کہا ۔۔۔ بیٹا دیکھ ہی تو رہا ہوں اب ہمارے لیے آپ عید کا چاند ہو گئی ہیں ۔۔۔ بابا جان بس پہلے آفس پھر یونی(اریش جو BBA کر رہی ہے) بہت مصروف ہے زندگی مگر جو وقت آب دونوں کے ساتھ ہوتا ہے وہ سب سے خاص ہوتا ہے ۔۔۔ بابا کی جان ۔۔۔ حمید صاحب نے اریش کا ماتھا چومتے ہوئے کہا۔۔۔ بس کریں اگر آپ دونوں کا پیار ہو گیا ہو تو کھانا کھا لیں اب ۔۔۔ بابا لگتا ہے ماما جیلس ہو رہی ہیں ۔۔۔ میں بھلا کیوں جیلس ہوں گی کھانا ٹھنڈا ہو رہا ہے پھر تمہیں ہی مسئلہ ہو گا جی جی ماما شروع کرتے ہیں کھانا ۔۔۔ اس کے بعد سب نے پر سکون ماحول میں کھانا کھایا اور کچھ دیر باتیں کر کے اپنے اپنے کمروں کی طرف روانہ ہو گئے ۔۔۔ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،💗💗💗💗💗،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اسلام علیکم ۔۔۔ سپیکر سے ڈی کی گھمبیر آواز ابھری ۔۔ وعلیکم اسلام ۔۔۔ باریک نسوانی آواز نے جواب دیا ۔۔۔ کیسی ہو ایم ۔۔۔ ٹھیک ہوں ۔۔۔ آج پہلے کی طرح چہچہا نہیں رہی ۔۔ بس ویسے ہی دل اداس ہے ۔۔۔ ہمم کیوں ۔۔۔ دیکھو نہ ایک لڑکی ہو کر وہ کتنے گھناؤنے کام کر رہی ہے اسے آخرت کا خوف بھی نہیں آتا۔۔۔ ہمم کیا تم اس وجہ سے اداس ہو ۔۔۔ نہیں تو پھر کیا ۔۔۔ وہ ۔۔۔ وہ ہماری معصوم لڑکی جس کو ہم ای لیڈی کو پکڑنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں اگر وقت پر نہ پہنچے تو کیا ہوگا ۔۔۔ یارررر جان بستی ہے اس میں میری وہ بہت حساس ہے ۔۔۔ بے فکر رہو ایم ہم اسے کچھ نہیں ہونیں دیں گے ۔۔۔ ای لیڈی کو پکڑنے کے لیے اس کا۔ایک بار ای لیڈی کے چنگل میں جانا ضروری ہے ۔۔۔ ہمم ۔۔۔ میں سوچ رہی تھی کہ ۔۔۔ کیا ۔۔۔ یار تم بھی بہت پیارے ہو ۔۔۔ ہائے ۔۔۔ ظالم وہ تو میں ہوں ۔۔۔ تو دیکھو اب رشتہ لے آؤں کیا ۔۔۔ اب تو تمہیں بھی پیارا لگتا ہوں ۔۔۔ نہیں ابھی نہیں ۔۔۔ کیوں ۔۔۔ کیوں کہ میں پڑھ رہی ہوں ۔۔۔ تو بعد میں کونسا تمہارا بیگ لے کے بھاگ جاؤں گا ۔۔۔ نہیں مشکل ہو جاتا ہے ۔۔۔ اچھا صرف نکاح کر لیتے ہیں ۔۔۔ نہیں جب تک یہ ریپ کیس سولو نہیں ہوتا تب تک نہیں ۔۔ کہیں تمہارے بابا ۔۔۔ نہیں نہیں ایسا کچھ نہیں ہو گا۔ڈی وہ تمہاری نظروں کے مفہوم اچھے سے سمجھتے ہیں انہوں نے بات کی تھی مجھ سے میں نے ہی بولا یہ کیس سولو ہونے کے بعد ہی سوچئے گا ۔۔۔ چلو ٹھیک ہے جیسے تمہاری مرضی ۔۔۔۔ چلو اب کال بند کرو مجھے پڑھنا بھی ہے ۔۔۔ ٹھیک ہے مس پڑھوکی ۔۔۔۔ ڈی کال بند۔کرنے لگتا ہے کہ اتنے میں سپیکر سے تیز آواز آتی ہے ۔۔۔ رکوووووووو ۔۔۔ یار کیا ہو گیا ہے مجھے بہرہ کرنے کا ارادہ ہے کیا ۔۔۔ تم الو کی دم گدھے میری بات اگنور کی ہے تم نے ۔۔۔ خدا کا خوف کرو لڑکی میں نے کب کی ۔۔۔۔ جب تم میاں مٹھو بن رہے تھے ۔۔۔ ہیں کب ۔۔۔ ؟ میں نے بولا کہ میں سوچ رہی ہوں کی تم بھی پیارے ہو تو ۔۔۔ ہاں تو ۔۔۔ تو کیوں نہ تمہیں ہی ای لیڈی کو دے دیں ۔۔۔ توبہ اَسْتَغْفِرُاللّٰه خدا کا خوف کرو لڑکی ۔۔۔ ٹھیک ہی تو کہ رہی ہوں مزہ آئے گا ریٹ بھی ٹھیک لگے گا تمہارا ۔۔۔ یار میں کال بند کر رہا ہوں مجھے لگتا ہے پڑھائی تمہارے دماغ پہ چڑھ گئی ہے اللہ حافظ ۔۔۔ ڈی نے بغیر جواب سنے کال بند کر دی اسے تو اپنی عزت کے لالے پڑتے دکھائی دے رہے تھے ۔۔۔ ادھر ایم کی ہنسی گونج رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 💐💐💐💐💐💐 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آہاں دانش نے تمہیں پروجیکٹ ڈیزائینگ کا بولا تھا نہ ہاں اب دیکھنا کیا کرتی ہوں میں تمہارے ساتھ ۔۔۔ ایما کمرے میں ادھر سے ادھر چکر لگاتے ہوئے سوچ رہی تھی ۔۔۔ تم تم نے میری انسلٹ کی تھی نہ اب دیکھو تمہارے ساتھ میں کیا کیا کروں گی ۔۔۔ تم نے ابھی تک مجھے جانا ہی نہیں ہے ۔۔۔ اپنی انسلٹ کا بدلہ تو تم سے ضرور لوں گی ۔۔۔ مس اریش ۔۔۔ ایمااپنے غصے اور انا میں اتنی پاگل ہو چکی تھی کہ اسے اریش کی سچی اور کھری باتیں سمجھ ہی نہیں آئی کہ وہ سچ ہی تو کہ رہی تھی ۔۔۔ پردہ ہی تو عورت کا اصل گہنہ ہے جسے وہ اتارے گھوم رہی تھی ۔۔۔ ٹھیک کہتے ہیں کہ غصے میں انسان کی عقل کام نہیں کرتی اب وہ اریش سے اپنا بدلہ لینا چاہتی تھی ۔۔۔ وہ اس سے حسد کر رہی تھی اس کی پاکیزگی سے حسد کر رہی تھی ۔۔۔ حاسد کے حسد اور شر سے تو پناہ مانگنے کا کہا گیا ہے ۔۔۔ اس لیے تو اللہ تعالیٰ نے پوری سورۃ اتاری ہے ۔۔۔ ویسے بھی کہتے ہیں کہ عورت اپنی دشمنی میں پہاڑ کو بھی اپنی جگہ سے سرکا سکتی ہے ۔۔۔ اب دیکھتے ہیں ایماکی دشمنی اور حسد اریش کے ساتھ کیا کرتا ہے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🌹🌹🌹🌹🌹۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کمینٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگلی قسط کا انتظار کریں ۔۔۔ جزاک اللّٰه 😊😊😊
❤️ 👍 🕊 😢 8

Comments