حسنات الاطفال(بچوں کی تربیت کے لیے بنایا گیا ایک مفید  چینل)BACHON KI TARBIYAYT
حسنات الاطفال(بچوں کی تربیت کے لیے بنایا گیا ایک مفید چینل)BACHON KI TARBIYAYT
June 21, 2025 at 03:15 AM
🪷🌿 *بچّے آپ کی آخرت کا سرمایہ بھی ہیں❗* 🔸 *یہ بچے کے ساتھ ظلم ہے* کہ دنیا میں مصائب و مشکلات کی آنچ اس تک نہ پہنچے اس کیلئے آپ صبح وشام کی تگ ودو اس کے نام کردیں لیکن آخرت میں اس کو اللہ کے شدید عذاب سے بچانے کیلئے کوئی انتظام نہ کریں 🔸 دنیا میں رہائش کی خاطر ایک چھت فراہم کرنے کیلئے زندگی کی جمع پونچی لگا دیں لیکن قبر میں اللہ کے عذاب سے بچانے کا کا کوئی سامان نہ کریں ، 🔸 *دنیا میں اس کی بھوک اور پیاس سے تو آپ کا دل تڑپ اٹھے* لیکن اس بات کی آپ کو سِرِے سے کوئی فکر ہی نہ ہو کہ قیامت کے دن جب انسان گرمی کی شدت سے پسینے میں ڈوبا جارہا ہوگا اس وقت اللہ کے عرش کا سایہ اور حضور اکرم ﷺ کے ہاتھوں سےجام کوثر اس کو نصیب ہوسکے گا یا نہیں ۔ 🔸 *آپ کو یہ بات تو پریشان کرتی ہو کہ مستبقل میں وہ اپنے پیروں پرکھڑا ہوسکے گا یا نہیں لیکن اس بات سے بالکل ہی لا پرواہ رہیں کہ قیامت کے دن پل صراط بھی پار کرسکے گا یا نہیں* ⭐ *اپنے بچوں کا حقیقی خیر خواہ وہ باپ ہے* جو اپنے بچوں کی دینی تربیت کے ذریعہ ان کو جہنم کی آگے سے بچالے ، بچوں کے حقوق میں سب سے پہلا حق یہی ہے ۔ اللہ نے اہل ایمان کو مخاطب کرتے ہوئے قرآن میں فرمایا ♥️يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُونَ اللَّـهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ- التحریم:6 اے ایمان والو! تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان ہیں اور پتھر جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں جنہیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جائے بجا ﻻتے ہیں ♥️حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس آیت کی تفسیرکرتے ہوئے فرماتے ہیں : علموا أنفسكم وأهليكم الخير وأدبوهم’’ جہنم کی آگ سے بچاؤ اس طرح کہ خود کو اور اپنے اہل خانہ کو خیر کی تعلیم دو اور ادب سکھاؤ‘‘۔تفسیر فتح القدیر 🔴 *بچے ماں باپ کے بڑھاپے کا سہارا ہیں* اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ بچےوالدین کی آخرت کا بہت بڑا سرمایہ بھی ہیں ، اولاد کی صحیح تربیت اللہ سے تقرب کا بڑا ذریعہ ہے ، ماں باپ بچے کو نیکی کا راستہ دکھا تےہیں ، بچے جب تک خیر کے اس راستے پر چلتے رہتے ہیں ان کے ہر ہر قدم کی نیکی والدین کے نامہ اعمال میں بھی درج کی جاتی ہے کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ کی حدیث کے مطابق خیر کی رہنمائی کرنے والے کو بھی عمل کرنے والے کے برابر اجر دیا جاتا ہے، بچے اللہ کی طرف سے والدین کیلئے آزمائش ہیں تو ان کی صحیح تربیت کرنے والے اس آزمائش میں کامیاب ہوجانے والےہیں اور اللہ کے یہاں کامیابی کا اجر بہت بڑا ہے ، بچے کے منہ میں ایک لقمہ ڈالنا بھی کار ثواب ہے تو بچے کی صحیح تربیت کرکے اس کو جہنم کی آگے سے بچالینے کا اجر اللہ کے یہاں کتنا بڑا ہوگا۔ 🔴 *بچے آخرت کا ایسا ذخیرہ* ہیں جو انسان کی موت کے بعد بھی اس کو فائدہ پہنچاتے رہتے ہیں، نیک بچے کی دعا آخرت میں بندے کی بلندی درجات کا سبب بنے گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کےنبی ﷺ نے فرمایا ♥️إنَّ الرجل لتُرفع درجتُه في الجنَّة فيقول : أنَّى هذا فيقال : باستغفار ولدك لك #8221; ۔ ’’ ایک آدمی کے درجات جنت میں بلند کیے جائیں گے، وہ پوچھے گا کہ یہ مقام مجھے کیسا ملا تو جواب دیا جائے کہ تیرے بچے کے تیرے لیے استغفار کی وجہ سے ‘‘۔( ابن ماجه (3660)🪷🌿

Comments