
عشق مدینہ
June 20, 2025 at 07:45 AM
فکر انگیز کارگزاری
بیرون ممالک حالیہ دینی اور دعوتی اسفار کے دوران، کل ایک معروف دینی مرکز جانے کا موقع ملا۔ مرکز کے قریب پہنچے تو اچانک نگاہ پڑی کچھ بچیاں سفید لباس اور سکارف میں ملبوس گزر رہی تھیں، بے حیائی اور بے پردگی کے اس ملک میں ایسا منظر دیکھ کر دل کو خوشی ہوئی۔
ہم مرکز پہنچے، وہاں کے بزرگوں سے ملاقات ہوئی۔ دعوت و تحفظِ ایمان کے کام، فتنوں کی موجودگی اور فتنہ پروروں کی منظم سرگرمیوں پر گفتگو ہوئی۔ وہ بزرگ، جو اسی ملک کے رہنے والے تھے، اور ملک کے احوال سے باخبر تھے، وہ فتنے کی موجودگی، اس کی وسعت اور چالاکیوں سے قدرے واقف تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ملک میں اس فتنہ کا منظم نیٹ ورک ہے، ان کے مراکز پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں، عبادت گاہیں، مدرسے، اسپتال اور تعلیمی اداروں کی ایک باقاعدہ چین یہاں موجود ہے۔ اور فرمایا کہ ہمارے اس مرکز کے قریب بھی ان کی ایک بڑی عبادت گاہ اور مدرسہ موجود ہے۔
میں چونکا۔ دل میں خیال آیا کہیں وہ بچیاں ان ہی کے ادارے کی طالبات نہ ہوں، میں نے عرض کیا جو بچیاں ہم نے راستے میں دیکھیں، کیا وہ بھی اسی فتنہ کے ادارے کی طالبات تھیں؟ بزرگوں نے فورا کہا جی جی، وہ سب انھی کے مدرسے سے وابستہ ہیں۔
یہ سن کر انتہائی دکھ ہوا۔ وہ سادگی، وہ پردہ، جو ہمیں متاثر کر گیا، ہم جیسے فتنے کو جاننے والے وقتی طور پر تو متاثر ہو گئے، لیکن یہ مقامی لوگ، جو ان کے نظام تعلیم، ان کی خدمت کے دعووں اور ان کے خوبصورت اداروں کو دین سمجھ بیٹھے ہیں، ان کے ایمان کی حالت کیا ہو گی؟
فتنہ صرف موجود نہیں، منظم ہے۔
وہ صرف نظریہ نہیں پھیلا رہے، نسلیں تیار کر رہے ہیں۔
اور ہم...؟ نہ ادارے ہیں، نہ افرادی قوت، نہ وسائل۔
دعوت ایمان اور حفاظت ایمان کا میدان،،، سنّاٹا ہے،
اور تحفظِ ختمِ نبوت کی صفیں خالی ہیں۔
ہزاروں نہیں، لاکھوں دل گنبدِ خضریٰ ﷺ سے منقطع ہو چکے ہیں۔
نسلیں سید المرسلین ﷺ کے دامنِ رحمت سے دور ہو چکی ہیں۔
فقط دو چار، دس بیس بستیاں نہیں ، بعض ملکوں میں پورے پورے ملک میں پھیلاؤ۔
کب ہماری آنکھ کھلے گی؟
کب ہم سمجھیں گے کہ تحفظِ ایمان و تحفظ ختم نبوت کوئی اضافی عمل نہیں، بلکہ بقاءِ دین کا بنیادی فرض ہے۔۔۔۔
الٰہی!
تیری مدد درکار ہے۔
تو ہی اپنا لشکر بھیج،
تو ہی ہمارے خالی ہاتھوں اور خالی دلوں کو کامرانی عطا کر،
اور ہمیں توفیق دے کہ ہم حضور ﷺ کے دین اور ناموس ختم نبوت کی حقیقی پاسبانی کر سکیں اور تیرے بندوں کے ایمان کی حفاظت کا سبب بن سکیں
مسافر راہِ وفا
ابو سالم حفظہ اللہ
علوی عفی عنہ
😢
🤲
👍
💦
❤️
🩷
💔
💞
😭
48