꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
June 17, 2025 at 04:27 AM
حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کا پہلا حج اور تراویح میں حفظِ قرآن کا عظیم واقعہ حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ، بانی دارالعلوم دیوبند، جب اپنے پہلے حج کے سفر پر روانہ ہوئے تو اس وقت کے معمولات کے مطابق بحری سفر اختیار کیا۔ اُس زمانے میں بھاپ والے جہاز نہیں تھے بلکہ بادبانی کشتیاں ہوا کے رخ پر چلتی تھیں۔ حضرت مولانا کراچی کے راستے سعودی عرب روانہ ہوئے اور اسی بادبانی کشتی میں سوار تھے۔ اتفاق سے رمضان المبارک کا چاند اسی سفر کے دوران نمودار ہوا، اور کشتی میں ہی ماہِ صیام کا آغاز ہو گیا۔ تین سو کے قریب مسلمان مسافر اُس کشتی میں موجود تھے، لیکن حیرت انگیز بات یہ تھی کہ ان میں سے کوئی بھی حافظِ قرآن نہیں تھا۔ اس کے باعث تراویح میں صرف سورۃ الفیل سے آگے کچھ سورتیں پڑھی جاتیں۔ یہ منظر حضرت مولانا قاسم نانوتویؒ کے دل پر گراں گزرا۔ ان کی دینی غیرت کو سخت تکلیف پہنچی کہ اتنے سارے مسلمان موجود ہوں، اور اللہ کی کتاب کو مکمل سنانے والا کوئی نہ ہو۔ وہیں حضرت نے عزم کیا کہ جب تک منزل نہ آ جائے، قرآن مجید کو حفظ کر لیا جائے تاکہ تراویح میں مکمل قرآن سنایا جا سکے۔ چنانچہ حضرت دن کے اوقات میں قرآن کریم یاد کرتے، اور جو کچھ یاد کرتے، اُسی رات کی تراویح میں سنا دیتے۔ اس طرح صرف ایک غیرتِ ایمانی اور اخلاص کی بنیاد پر جہاز کے سفر کے دوران ہی حفظِ قرآن کا ایسا معجزہ رونما ہوا جو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف حفظِ قرآن کی اہمیت کو واضح کرتا ہے بلکہ حضرت نانوتویؒ کی دینی حمیت، محنت، اخلاص اور قرآن سے تعلق کی ایک زندہ مثال بھی ہے 📚 *🕌﴿☆٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد☆﴾🕌*
❤️ 9

Comments