꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
June 18, 2025 at 04:07 AM
*شیخ طریقت عارف بالله حضرت مولانا شاه محمد قمر الزمان صاحب الہ آبادی دامت برکاتہم* *قسط۵* *وعظ:نائبین انبیاء کی ذمہ داری* *ناخلفی اور نالائقی کی سب سے بڑی علامت* چنانچہ اس پر حضرت فرماتے تھے کہ دیکھو نماز کی کتنی اہمیت ہے کہ اللہ نے ان کی ناخلفی کے بیان میں سب سے پہلے نماز کے اضاعت کو بیان فرمایا ، دیکھئے ! ہم ہوتے تو ترجمہ کر کے نکل جاتے لیکن حضرت نے اس پر زور دیا کہ نا خلفی کے بیان کیلئے اللہ تعالی نے اول ’ ’ اضاعت صلوة “ کو ذکر فرمایا اور پھر دوسرے نمبر پر اتباع شہوات کو ذکر فرمایا ، معلوم ہوا اضاعت صلوۃ بہت بری اور بڑی چیز ہے ، نماز کو ضائع کرنا کسی کی ناخلفی و نالائقی کی سب سے بڑی علامت ہے ، اللہ غنی کتنی زبردست آیت ہے ، ان انبیاء کرام کا تو یہ حال تھا کہ وہ اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہو جاتے تھے لیکن ان کی اولاد و متعلقین ایسے ہو گئے جنہوں نے اپنی تربیت نہیں کی ، اصلاح نہ کی ، انبیا علیہم السلام کی تربیت کا اثر نہ لیا اور نہ قبول کیا ، جس کی وجہ سے شہوات کی اتباع میں مبتلا ہوگئے ، کیا انبیا علیہم السلام نے ان کی تربیت و اصلاح کی سعی نہ کی ہوگی ؟ ضرور با یقین کی ہوگی لیکن بعض دفعہ ایسی شامت آتی ہے ، ایسی نحوست ہوتی ہے اور قلب میں اسی انانیت ہوتی ہے اور رعونت راسخ ہوتی ہے کہ اپنے بڑوں کے باتیں آدمی نہیں سنتا ، جس کی وجہ سے بدحال کا بدحال ہی رہ جاتا ہے ۔ العیاذ باللہ تعالی *کوئی نازنخرہ نہ کرے ؟* آپ حضرات نے حضرت یوسف علیہ السلام اور ان کے بھائیوں کا واقعہ سنا ہے اور پڑھا ہے ، کیا وہ انبیاء کی اولاد نہیں تھے ؟ یقینا تھے لیکن ان کے بھائیوں نے انبیاء کی تعلیم وتربیت کو قبول نہیں کیا ، اگر وہ تعلیم وتربیت کو قبول کرتے تو اپنے بھائی کوانتہائی بے رحمی سے کنویں میں نہ ڈالتے ، میرے دوستو ! یہ بہت ہی غور وفکر کی بات ہے کہ ہماری اولاد بگڑ نے نہ پائیں اسلئے اپنی اولاد کے سلسلہ میں اللہ تعالی سے دعا کرنا چاہئے کہ اے اللہ ! ان کو راہ راست پر قائم رکھ ، زیغ وضلال سے حفاظت فرما ، کوئی ناز نخرہ نہ کرے کہ ہماری اولاد سب کی سب نیک ہی ہوں گی ، صالح ہی ہوں گی ، کچھ پتہ نہیں کل کیا ہوگی ، اسلئے ہر وقت اللہ سے ان کیلئے ہدایت و عافیت کی دعامانگتے رہنا چاہئے ۔ وہاں تو جھکانے میں ہی اپنی خیر ہے، خود ہمارے مدرسہ کا واقعہ ہے کہ ایک طالب علم کو استاد نے اس کی تعلیم و تربیت کیلئے ایک تھپڑ رسید کردیا تو اس کے والد آ گئے اور کہنے لگے کہ آپ لوگوں نے میرے بیٹے کو مار دیا حالانکہ میرا لڑکا نہایت نیک اور سیدھا ہے اور میں اس کی لڑکیوں کی طرح حفاظت کرتا ہوں ۔ اس کے بعد معلوم ہوا کہ وہ لڑکا شیعہ ہو گیا بلکہ شیعوں کا مجتہد ہوگیا ۔ جب آدمی تکبر کرتا ہے اور کمال کا دعوی کرتا ہے تو اللہ دعوی پر رہنے نہیں دیتے بلکہ اس کو توڑ دیتے ہیں ، اللہ کے در بار میں اپنے کو جھکانے میں خیر ہی خیر ہے ، پس جو شخص اللہ تعالی کے سامنے جتنی انانیت کو ختم کریگا اور فنائیت کو اختیار کریگا وہ اللہ کا مقرب ومحبوب بن جائے گا ۔ جیسا کہ مولانا روم نے فرمایا ہر کہ نقص خویش را دید و شناخت سوئے استکمال خود دو اسپہ تاخت ترجمہ : جس نے اپنےنقص کو دیکھا اور پہچانا وہ اپنے کمال کی طرف نہایت تیزی سے دوڑا ۔ زاں نمی پرد بسوئے ذوالجلال کو گمانے می برد خود را کمال ترجمہ : وہ شخص اللہ کی طرف اس لئے نہیں اڑ رہا ہے کہ وہ اپنے متعلق کمال کا گمان کرتا ہے ۔ جب آدمی اپنے کو چھپاتا ہے تو الله اس کو چمکا دیتا ہے ، اس بناپر میں یہ کہہ رہا ہوں کہ اپنی اولاد کے سلسلہ میں بھی مطمئن نہ رہنا چاہئے ، اپنی تعلیم و تربیت پر ناز نہ کرنا چاہئے ، اسلئے کہ جس نے بھی ناز کیا اس کی اولاد بر باد ہوگئی ۔ العیاذ باللہ تعالی نبی اکرم کامیابی کی دعاء دیکھئے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم خود اپنے لئے اور اپنی ذریت کے لئے کیسی کیسی دعائیں حق تعالی سے مانگ رہے ہیں ، ایسی دعائیں تو حضور ہی مانگ سکتے ہیں ، : " الله رحمتك أرجو ولاتكلني إلى نفسي طرفة عين و اصلح لی شانی کله “ [ مشکوۃ : ۲۱۵ ] اے اللہ ! ہم آپ سے رحمت کی امید کرتے ہیں اور تو مجھے ایک آنکھ کے جھپکنے کے برابربھی نفس کے سپرد نہ کیجئے میری تمام حالتیں درست فرمادیجئے ۔ چنانچہ اللہ تعالی حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی یہ دعا نقل فرماتے ہیں : و واصلح لى فى ذریتی انى تبت إليك و إنى من المسلمين “ ( سورۂ احقاف ) اور میری ذریت میں بھی یہ صلاحیت پیدا کر دے میں آپ کی جناب میں توبہ کرتا ہوں اور میں فرمانبردار ہوں ۔ غور فرمائیے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنی ذریت و اولاد کی اصلاح و تربیت کیلئے اللہ سے دعا فرمارہے ہیں ، اپنے اوپراتکال و بھروسہ نہ فرمایا ۔ معلوم ہوا کہ مسلمان ہونے کا تقاضا یہ ہے کہ اپنی اصلاح اور اپنی ذریت کی اصلاح و تربیت کو اللہ ہی کے سپرد کرنا چاہئے ، اپنے علم و ہنر پر اور اپنی تربیت پر بھی ناز نہ کرنا چاہئے : راہرو گر صد ہنر دارد توكل بایدش اس لئے اس راہ میں خواہ اپنی تربیت ہو یا بچوں کی ، اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہئے اور ظاہری تدبیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ سے خوب ہی خوب دعا کرنی چاہئے ۔ والله الموفق 📚 *🕌﴿☆٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد☆﴾🕌*
❤️ 1

Comments