
Self Motivation♡
June 16, 2025 at 12:21 PM
*مکار دشمن ہمیشہ سادہ لوح لوگوں کے دل میں چھپی خواہش کو بنیاد بنا کر ان کا شکار کرتے ہیں۔*
بھیڑئیے نے گدھے کو قائل کرتے ہوئے کہا تمہاری دلی خواہش ہے نا کہ تم جنگل کے بادشاہ بن جاؤ سو خوش ہو جاؤ ، بادشاہ کی نظر تم پر پڑ گئی ہے۔ جاؤ وہ تمہیں بادشاہ بنانا چاہتا ہے۔ بادشاہ کو غار میں جا کر مل لو وہ تمہارا انتظار کر رہا ہے۔
یہ سنتے ہی گدھے نے دو لتی جھاڑی اور خوش فہمی میں غار کی طرف چل پڑا
غار میں پہنچتے ہی بھوکا شیر گدھے پر جھپٹ پڑا لیکن گدھے کی خوش بختی کہ وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا
غار سے باہر آ کر جنگل میں گدھے نے مکار بھیڑئیے سے شکوہ کیا کہ شیر کے تو کچھ اور ہی ارادے تھے اس نے میرے کان چبا ڈالے وہ تو میں بھاگ کر نکل آیا میری خوش قسمتی تھی
بھیڑیے نے احمق گدھے کو تسلی دیتے ہوئے کہا یار وہ تمہارے کان اس لیے کاٹنا چاہتا تھا کہ تمہارے سر پر تاج سج سکے۔ بھلا اتنے بڑے بڑے بھدے کانوں کے ساتھ کیسے تمہارے سر پر بادشاہت کا تاج سجتا۔ بے وقوف گدھا پھر باتوں میں آگیا۔
وہ پھر بادشاہ سے ملنے غار میں جانے پر راضی ہو گیا۔
اب کی بار پھر بوڑھا شیر بھوک سے ستایا ہوا گدھے پر جھپٹ پڑا مگر لالچی گدھا اس بار پھر بھاگنے میں کامیاب ہوا اور سیدھا بھیڑیے پہ آ کر برسا
چِلا کر کہا اس دفعہ اس نے میری دم چبا ڈالی میں پھر خوش قسمتی سے بھاگ کر نکل آیا ہوں۔ مجھے اس کے ارادے اچھے نہیں لگ رہے۔
فریبی بھیڑیے نے اس دفعہ پھر گدھے کو اپنی چکنی باتوں میں پھنساتے ہوئے کہا
ارے بے وقوف وہ تمہاری دم اس لیے کاٹنا چاہتا ہے تاکہ تم بادشاہت کے تخت پر آرام سے بیٹھ سکو۔ بھلا اس دُم کے ہوتے ہوئے تم کیسے بادشاہت کی نرم و گداز گدی پر بیٹھ سکتے ہو۔
گدھا تیسری بار پھر بھیڑیے کی باتوں میں آگیا لیکن اب کی بار وہ بادشاہ سے بچ نہیں سکا۔
وہ غار میں جونہی داخل ہوا شیر نے اس پر حملہ کیا اور چشم زدن میں گدھے کو چیر پھاڑ کر رکھ دیا۔
*مکار دشمن ہمیشہ سادہ لوح لوگوں کے دل میں چھپی خواہش کو بنیاد بنا کر ان کا شکار کرتے ہیں۔*
👍
❤️
🇳🇵
🌸
😢
15