Mufti Taqi Usmani Sahab
Mufti Taqi Usmani Sahab
June 15, 2025 at 06:59 PM
غزہ کی ایک بیٹی فیس بک پر ایکٹو ہے. میری بیٹی جیسی ہے. دیکھتا ہوں تو پیار آ جاتا ہے. فیس بک پر وہ غزہ کی کہانی لکھتی ہے سناتی ہے. بتاتی ہے کہ اتنی تباہی ہو گئی، اتنے دن سے روٹی نہیں ملی، اتنے دن سے سب بھوکے ہیں اتنے کزن مارے جا چکے. اتنے خواب پامال ہو گئے. کبھی کبھی ناراض بھی دکھائی دیتی ہےجب لکھتی ہے کہ اے مسلمانو کہاں ہو بولتے کیوں نہیں. ایک دن اس نے لکھا تین ماہ ہو گئے ہم نے روٹی کی شکل نہیں دیکھی. پھر لکھا کوئی اور یہ شکایت کرے نہ کرے لیکن مسلمانو میں اپنےنبی سے تمہاری شکایت ضرور کروں گی. ساتھ ہی اس نے لکھا کہ وقت کم ہی رہ گیا ہے ابھی آج یا کل کیا پتا کب میں شہید ہو جاؤں اور سیدھا آقا کے دربار میں تمہاری شکایت لگانے پہنچ جاؤں. اس کی پوسٹ پڑھی اور خوف کی ایک لہر وجود میں دوڑ گئی. چند روز بعد اس نے ایک فوٹو اپ لوڈ کی ساتھ لکھا شکریہ اہل پاکستان. پڑھا تو ایسے لگا جیسے نجات کا سندیسہ آیا ہو. لاشوں پر ہو یا ملبے پر ،اس کی ہر تصویر مسکراتے ہوئے ہوتی گویا ظالم کا مذاق اڑا رہی ہو. ساتھ وکٹری کا نشان ہوتا. پھر دھیرے دھیرے اس کی مسکراہٹ کم ہوتی گئی اور پھرمسلمان منالک سے شکوے کرتے کرتے یہ مسکراہٹ ختم ہی ہو گئی. پھر وہاں درد بھری اداسی نے ڈیرے ڈال دیے. یہاں تک کہ میرے لیے اس کی پوسٹس پڑھنا ہی ممکن نہ رہا. اس کی پوسٹ سامنے آ جاتی تو میں احساس جرم سے گھبرا کر جلدی سے آگے بڑھ جاتا. لیکن یوں بھی ہوتا کہ کبھی کبھی خود ہی اس کی وال پر جا کر دیکھتا کہ کیا ہو رہا ہے.شاید میں یہ جاننا چاہتا تھا کہ امت کی یہ سوتیلی بیٹی ابھی زندہ ہے یا شکایت لے کر اس دربار میں پہنچ گئی ہے جس سے بڑا کوئی دربار نہیں. آج عجب ہوا. اس کی پوسٹ سامنے آ گئی تو اس کے چہرے پر ہنسی اور آنکھوں میں چمک لوٹ آئی تھی. وہ پھر سے مسکرا رہی تھی. مجھے خوش گوار حیرت ہوئی. میں رک گیا. پڑھنے لگا کہ یہ کون سی بہار رت کہاں سے اتر آئی کہ بیٹیوں کے خشک چہروں پر مسکراہٹوں کے گلاب کھل اٹھے. اس کی پوسٹ پر پہلے کی طرح تباہی کی کچھ تصاویر بھی تھیں. تصاویر کے ساتھ لکھا تھا : اب کی بار یہ غزہ نہیں ہے تل ابیب ہے. الحمد للہ..کھلکھلاتے ہوئے اس نے پوچھا : کیسا لگا نیتن یاہو. بتاؤ تو. تو صاحب بات یہ ہے کہ آپ کی حساب سودوزیاں کی بحث ایک طرف، آپ کے فتح و شکست کے پیمانے بھی ایک طرف میرے نزدیک تو لوٹ آئی یہ عارضی سی مسکراہٹ ہی اتنی بڑی کامیابی ہے کہ اس کو پیمانوں سے ناپنا ممکن ہی نہیں. مجھے عمار علی جان سے اتفاق ہے کہ بے شک ظالم کے سر پر وہی آسمان اچھالگتا ہے جو آگ اگل رہا ہو. _______ آصف محمود https://whatsapp.com/channel/0029VaCifI9AjPXWJdB8AI1f
❤️ 👍 😢 😂 🙏 91

Comments