Republic Policy
Republic Policy
June 20, 2025 at 07:54 AM
‏2025 اور 2021 کی مسلم لیگ نواز اور نظریاتی ساخت! پاکستان کی سیاسی جماعتوں کا طرز عمل اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں جمہوریت یا آئینی حکمرانی کو اصولی طور پر نہیں، بلکہ موقع پرستی اور اقتدار کے حصول کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 2021 میں مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم اور میڈیا سیل جس انداز میں "عوامی حق حکمرانی" اور آئین کی بالادستی کے بیانیے کو لے کر میدان میں سرگرم تھے، وہ ایک اصولی اور نظریاتی جدوجہد کا تاثر دیتا تھا۔ ان کا مؤقف تھا کہ ریاست کے غیر منتخب ادارے سیاست میں مداخلت نہ کریں، اور عوام کے ووٹ سے حکومت کو منت کرنے دیا جائے۔ لیکن 2025 میں جب سیاسی حالات بدلے اور جماعت کو اقتدار کی راہ دکھائی دینے لگی، تو وہی سوشل میڈیا ٹیم اور میڈیا کیمپینز جنہوں نے کل تک ووٹ کی عزت کی بات کی تھی، آج غیرجمہوری اقدامات کے لیے جواز تراش رہی ہیں۔ یہ ایک ایسا پولیٹیکل یوٹرن ہے جو نہ صرف جماعت کی غیر نظریاتی ساخت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس بات کو بھی آشکار کرتا ہے کہ یہاں پارٹیوں کی سیاست اصولوں پر نہیں، بلکہ مفادات پر مبنی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں کوئی مستقل جمہوری یا آئینی پوزیشن نہیں، بلکہ ہر بات اقتدار کے حساب سے طے کی جاتی ہے۔ اس وجہ سے نہ تو یہاں نظریاتی سیاسی کارکن پیدا ہو سکے، نہ ہی مضبوط جمہوری روایت پنپ سکی۔ عوام اور کارکنوں کو بھی اسی وقتی مفاد پرستی کے بیانیے کے تحت ذہنی طور پر تیار کیا جاتا ہے، جس سے پوری سیاسی ثقافت کا انحطاط ہو چکا ہے۔ کوالٹی کانٹینٹ کے لیے ریپبلک پالیسی کی آفیشل ویب سائٹ ملاحظہ کریں. republicpolicy.com
👍 1

Comments