
Republic Policy
June 20, 2025 at 08:56 AM
ہم ایک ایسے دور میں زندہ ہیں جہاں دنیا فکری، سیاسی اور تہذیبی تضادات میں منقسم ہو چکی ہے۔ اصول بدل چکے ہیں، اور سفارتکاری مفاہمت یا انکار کے درمیان ایک دائمی کشمکش میں تبدیل ہو گئی ہے۔ عالمی نظام توازن کھو چکا ہے اور نئی صف بندیاں، نئے اتحاد، اور بدلتے مفادات نئی تعریفیں تشکیل دے رہے ہیں۔ اسرائیل اور ایران کی جنگ اس نئے عالمی منظرنامے کا مظہر ہے، جہاں کچھ ریاستیں موقف اختیار کرتی ہیں، کچھ خاموش رہ کر سفارتی گنجائش بناتی ہیں، اور باقی اپنی خامشی کی آڑ میں خود کو محفوظ سمجھتی ہیں۔
ایسے میں امریکہ، جو خود کو عالمی رہنما سمجھتا ہے، اقوامِ عالم کے طے کردہ اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتا ہے۔ پیرس معاہدے سے انخلا، جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق معاہدات جیسے اور کی پامالی، جیسے اداروں کے قوانین کی توہین، اور سب سے بڑھ کر اقوامِ متحدہ کی فلسطینی نسل کشی رکوانے کی قرارداد پر واحد ویٹو، اس کی عالمی اخلاقی حیثیت کو مشکوک بنا چکی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دنیا کی سب سے طاقتور ریاست کو معصوم بچوں کے قتلِ عام کی حمایت کرنے میں کیا مجبوری لاحق تھی؟
https://republicpolicy.com/the-new-world-order-and-muslim-order/
❤️
2