RTN_BALOCHISTAN
RTN_BALOCHISTAN
June 16, 2025 at 06:50 PM
*ایران کا میزائل حملہ مشرقِ وسطیٰ کے افق پر جنگ کا سایا* *✍️ تحریر: محمد بخش رونجھو* مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ میں ایک ایسا لمحہ آن پہنچا ہے جو پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ ایران نے پہلی بار براہِ راست اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی مدد سے حملہ کر کے عالمی سیاست میں ایک غیر متوقع اور نازک موڑ پیدا کر دیا ہے۔ یہ حملہ "آپریشن سچائی کا وعدہ" کے نام سے کیا گیا، جس میں ایران کی جانب سے دو سو سے زائد میزائل اور کروز ڈرونز اسرائیلی فضائی حدود کی طرف فائر کیے گئے۔ ایران کے مطابق، یہ کارروائی شام میں اس کے قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے ردعمل میں کی گئی، جس میں پاسداران انقلاب کے اعلیٰ افسران شہید ہوئے تھے۔ اسرائیل نے اس حملے کو اپنے اتحادیوں—امریکہ، برطانیہ اور فرانس—کی مدد سے روکنے کا دعویٰ کیا۔ ان کے مطابق، 99 فیصد میزائل فضا میں ہی تباہ کر دیے گئے۔ لیکن غیر ملکی تجزیہ کار اس بات پر متفق ہیں کہ کچھ میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا اور معمولی نقصان بھی ہوا۔ یہ حملہ کسی پراکسی گروہ کی جانب سے نہیں بلکہ ریاستِ ایران کی جانب سے براہ راست اسرائیل پر تھا، جو کہ ایک غیر معمولی پیشرفت ہے۔ مشرقِ وسطیٰ میں دہائیوں سے پراکسی جنگیں لڑی جا رہی ہیں، لیکن ایران کا یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ اب طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے۔ ایران نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ وہ صرف نعرے بازی نہیں بلکہ حقیقی عسکری طاقت کا مظاہرہ بھی کر سکتا ہے۔ اس واقعے کے بعد امریکہ نے خلیجی خطے میں اپنے دفاعی نظام کو فعال کر دیا ہے۔ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک تشویش میں مبتلا ہیں، اور اقوامِ متحدہ نے دونوں فریقین سے تحمل کی اپیل کی ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ یہ حملہ دفاعِ خود کے تحت تھا اور وہ کشیدگی نہیں چاہتے، لیکن اگر دوبارہ چھیڑا گیا تو جواب اور سخت ہوگا۔ اسرائیل نے اسے اعلانِ جنگ قرار دیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اسرائیل براہِ راست ایران پر جوابی حملہ کرے گا؟ یا یہ کشیدگی ایک بڑے علاقائی جنگ میں بدل جائے گی؟ پاکستان نے رسمی طور پر تحمل کی اپیل کی ہے، لیکن عوامی سطح پر ایران کی اس جرات مندانہ کارروائی کو مظلوموں کے حق میں ایک قدم کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔ کئی حلقے ایران کو امتِ مسلمہ کا "غازی ملک" قرار دے رہے ہیں۔ دنیا آج ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے۔ اگر یہ آگ پھیلی، تو اس کا دھواں پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ کیا یہ وقت سفارتکاری کا ہے یا بندوق کا؟ فیصلہ دونوں ریاستوں کے پاس ہے، لیکن دعا صرف امن کی ہے *پاکستان زندہ باد، مسلم اُمہ سر بلند باد*

Comments