
Mufti Mubeen Ur Rahman
May 24, 2025 at 02:51 AM
ارے یہ کیا غیر ضروری مباحث میں پڑ گئے ہیں! قربانی جیسی عظیم الشان عبادت کے لیے اگر کچھ مالی تنگی بھی برداشت کرلی جائے تو اس کے فضائل کے مقابلے میں یہ بہت سستا سودا ہے۔ ایسے لوگ تو شادیوں، فوتگیوں اور فیشنوں کی خرافات میں لاکھوں خرچ کردیتے ہیں بلکہ قرضے بھی لے لیتے ہیں، حالانکہ یہ سراسر فضول خرچی ہے اور مال کا ضیاع ہے، جبکہ قربانی کے عظیم اجر وثواب کے مقابلے میں پوری دنیا اور اس کے مال ودولت کی کوئی حیثیت ہی نہیں۔ سو خوشی خوشی قربانی کیجیے!
✍️۔۔۔ بندہ مبین الرحمٰن
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی
❤️
👍
🙏
😂
52