Mufti Mubeen Ur Rahman
June 10, 2025 at 11:30 AM
یہ محترم حضرت مولانا الیاس گھمن صاحب دام ظلہم کی "کتاب السیرۃ" کا عکس ہے، اس میں غار ثور کا واقعہ نقل کرتے ہوئے تحریر فرمایا ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کی ایڑی کو غار کے بعض سوراخوں میں موجود سانپ نے ڈسا تھا۔ واضح رہے کہ یہ بات معتبر ذرائع سے ثابت نہیں، جس کی تفصیل یہ ہے کہ: غار ثور میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا حضور اقدس ﷺ کو موذی جانداروں سے بچانے کے لیے غار کے بعض سوراخوں کو اپنے پاؤں سے بند کرنا تو معتبر ذرائع سے ثابت ہے جیسا کہ ’’مصنف ابن ابی شیبہ‘‘ کی روایت سے واضح ہے، لیکن حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو سانپ کے ڈسنے اور ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے والی بات معتبر ذرائع سے ثابت نہیں۔ یاد رہے کہ امام بیہقی رحمہ اللّٰہ نے "دلائل النبوۃ" اس بات پر مشتمل روایت ذکر فرمائی ہے لیکن اس میں ایک راوی عبد الرحمٰن بن ابراہیم الراسبی ہیں، امام ذہبی رحمہ اللہ نے ’’میزان الاعتدال‘‘ میں اسی قصے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عبد الرحمٰن بن ابراہیم الراسبی نے فُرات بن السائب سے غار ثور کا قصہ روایت کیا ہے جو کہ قصہ گو کے گھڑنے کے مشابہ ہے۔ نیز امام ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’لسان المیزان‘‘ میں اسی بات کو برقرار رکھا ہے۔ اس لیے اس واقعے میں یہ بات بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
☀ ميزان الأعتدال للذهبي:
4804- عبدالرحمن بن إبراهيم الراسبى عن مالك، أتى بخبر باطل طويل، وهو المتهم به، وأتى عن فرات بن السائب، عن ميمون بن مهران، عن ضبة بن محصن، عن أبى موسى بقصة الغار.
☀ مُصنف ابن أبي شيبة:
37772- حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهُمَا لَمَّا انْتَهَيَا إِلَى الْغَارِ، قَالَ: إِذًا جُحْرٌ، قَالَ: فَأَلْقَمَهُ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ رِجْلَهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنْ كَانَتْ لَدْغَةٌ، أَوْ لَسْعَةٌ كَانَتْ بِي.
✍🏻۔۔۔ بندہ مبین الرحمٰن
جامعۃ الابرار مسجد اختر گلبرگ بلاک 11 کراچی
❤️
👍
😢
🙏
54