Noval Warld Urdu Poetry Sad Funny Mix Jokes Hd Status Urdu Stories Islamic ❤️
June 16, 2025 at 07:28 AM
Don,t copy past without my permission . # تو میرا جنون # از قلم انعم طارق #لاسٹ ایپیسوڈ 22 (پارٹ ون ) "ابھی تک نہیں آیا ۔۔۔۔اتنی دیر ہو گئی ہے۔۔۔یا اللہ وہ ٹھیک ہو۔۔۔۔کس سے پوچھوں اسکا ۔۔۔۔وہ میجر سے تو ہر گز نہیں پچھوں گی۔۔۔۔کیپٹن عشل سے۔ ۔۔پر اسکا تو نمبر ہی نہیں ہےمیرے پاس ۔۔۔ ۔۔کیا کروں۔۔۔"وہ بےچینی سے دانتوں سے ناخن چباتی ،کمرے میں چکر کاٹتی بڑبڑا رہی تھی۔ "ایسا بھی کیا کر دیا تھا میں نے جو بنا بتائے ۔۔منہ اٹھا کر چلا گیا ۔۔۔۔پتہ نہیں خود کو سمجھتا کیا ہے ۔۔۔پہلے مجھ سے زبردستی نکاح کیا ۔۔۔۔اور اب یہاں پر لا کر قید کر دیا ہے ۔۔"اب کے اسے غصہ آنے لگا تھا۔ وہ بڑبڑاتی .وہ اپنے دھیان۔میں زاویار کو کمرے میں داخل ہوتا نہیں دیکھ پائی تھی ۔ "نا میں نے تم سے زبر دستی نکاح کیا ہے …..اور نا ہی تمہیں یہاں پر قید کر کے رکھا ہے۔۔۔۔میری بلا سے جہاں مرضی جاو۔۔۔آئی ڈونٹ کیئر ۔۔"زاویار منہ بنا کر بولتا صوفے پر بیٹھ گیا اور جوگرز اتار کر کپڑے لیتا واش روم میں چلا گیا ۔ زاویار ایک ہفتے سے مسلسل اسے ٹرینگ دے رہا تھا جب کے نور کا کہنا تھا کے اسے زاویار کی ٹرینیگ کی ضرورت نہیں ہے ۔اور اسے بات پر انکی اچھی خاصی بحث ہو جاتی ۔آج صبح بھی انکی اسی بات پر بحث ہوئی تھی۔جو کے حیرت انگیز طور پر نور نے ختم کی تھی۔ہوا کچھ یوں تھا کے صبح زاویار کو غصے میں دیکھ کر نور نے اپنے چہرے پر مسکراہٹ سجائی ۔ "اچھا ۔۔اب بس ۔۔۔۔اب ہم لڑائی نہیں کریں گے ۔۔"نور کی بات پر زاویار نے حیرت سے اسکی طرف دیکھا ۔جیسے یقین کرنا چاہ رہا ہو کے جو الفاظ ابھی اسنے سنے ہیں وہ واقع ہی نور نے کہے تھے ۔ "میں تمہارے کپڑے پریس کر کے ناشتہ بناتی ہوں ۔۔۔تب تک تم فریش ہو جاو ۔۔"نور کی مسکراہٹ مزید گہری ہوئی تھی ۔ اسکی بات پر زاویار کو حیرت کا جھٹکا لگا ۔ "مطلب تم ۔۔۔۔تم میرے کپڑے پریس کرو گی۔۔اور۔۔۔۔اور میرے لیئے بریک فاسٹ بناو گی۔۔۔۔واقع ہی۔۔.."زاویار نے اپنی حیرت چھپائی نہیں تھی۔ "اگر کہتے ہو تو نہیں کرتی ۔۔۔۔۔"نور منہ بناتی بولی تو وہ جانچتی نظروں سے اسے دیکھنے لگا ۔ "واقع ہی تم کر دو گی ۔۔"اسنے یقین کرنا چاہ تو نور نے اثبات میں سر ہلا دیا ۔تو وہ خاموشی سے ،الماری سے اپنا ٹراوزر شرٹ نکالتا واش روم میں چلا گیا۔ اسکے جاتے ہی نور شیطانی انداز میں مسکرائی اور سائکڈ ٹیبل پر پڑی چابیاں اٹھا کر کمرے سے باہر نکل گئی ۔ کمرے کا دروازہ لاک کرنے لگی جب اچانک ایک خیال آیا ۔وہ کمرے میں گئی اور کمرے کی ساری چیزیں بکھیر دیں لیمپ اور ڈریسنگ ٹیبل پر پڑے پرفیوم اس انداز میں زمین پر پھینکے تھے کے آواز نا آئے ۔ "دیکھتی ہوں ۔۔۔مسٹر کو میری پرواہ ہے یا نہیں ۔۔۔"ایک مسکراتی نگاہ کمرے کی بکھری حالت پر ڈالتی وہ باہر نکلی اور مین گیٹ چابی کی مدد سے لاک کرتی باہر نکل گئی ۔کے وہ علیزے نہیں تھی۔جو چپ کر کے بیٹھی رہتی ۔وہ پہلے بھی کئی بار گھر سے باہر نکلنے کا راستہ تلاش کر چکی تھی مگر اسے ناکامی ہوئی تھے ۔کے گھر سے باہر جانے کا صرف ایک ہی راستہ تھا ۔ زاویار جب بھی گھر سے باہر جاتا دروازہ باہر سے لاک کر جاتا تھا ۔کے وہ نور کی حرکتوں۔سے اچھی طرح واقف تھا ۔ ۔ زاویار شاور لے کر باہر آیا تو کمرے کی حالت دیکھ کر پریشان ہو اٹھا ۔کمرے کی حالت انتہائی ابتر تھی۔ہر چیز بکھری پڑی تھی ۔ "نور۔۔۔نور۔۔۔کہاں گئی ۔۔کہیں رنگویر یا فراز کے لوگ تو اسے آغوا کر کے نہیں لے گئے ۔۔۔نور ۔"زاویار پریشانی سے اسے پکارتا، باہر کی طرف بھاگا ۔ اسنے گاڑی میں بیٹھ کر ،گاڑی سٹارٹ کی اور انگلیاں موبائل کی سکرین پر تیزی سے حرکت کر رہی تھیں ۔ دھڑکن معمول سے تیز تھی ۔پریشانی سے برا حال تھا ۔ ۔جب ایک مارٹ میں ، کاونٹر پر بل پے کرتی لڑکی پر اسے نور کا گمان ہوا وہ تیزی سے گاڑی سے اتر کر مارٹ میں داخل ہوا ۔نور کو مزے سے کھڑا کر اسکے آنکھوں میں تیش اترا تھا۔ اسنے سختی سے لب بھیچے اور نور کا بازو پکڑ کر اسے کار میں پٹخا اور ریش ڈرائیونگ کرتا گھر پہنچا ۔نور سے چابی لی ۔ اسکا ہاتھ تھام کر روم میں لایا۔اور اسے بیڈ پر پٹک کر ، سائیڈ ٹیبل سے اپنا وائلٹ اٹھاتا ، بنا ناشتہ کیئے چلا گیا ۔اور اب رات کے دو بج رہے تھے جب وہ گھر آیا تھا ۔ "آئی۔۔۔آئی ایم۔۔سوری ۔۔"وہ واش روم سے آتے ہی لائٹ آف کرتا آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر سونے لیٹ گیا تھا ۔جب وہ لائٹ دوبارہ سے اون کرتی آہستہ آواز میں منمنائی تھی۔زاویار بنا حرکت کیئے لیٹا رہا ۔ "کیا مسلہ ہے ۔۔۔اب سوری بول رہی ہوں نا ۔۔۔تو اتنے نخرے کیوں کیوں دیکھا رہے ہو۔۔"وہ کمر پر ہاتھ رکھتی لڑاکا عورتوں کی طرح بولی جب زاویار اٹھا اور ایک ہی جست میں اس تک پہنچا ۔ "میں تمہیں پاگل نظر آتا ہوں ۔۔۔۔تم جو دل چاہے وہ کرو ۔۔۔مجھے بخش دو۔۔۔"زاویار غصے سے داھاڑا ۔اایک پل کے لیئے نور ڈر گئی تھی۔ "آئی۔۔۔آئی ایم ۔۔سو۔۔سوری۔۔۔۔میں ۔۔۔مجھے لگ رہا تھا کے میں کسی جگہ پر قید ہو گئی ہوں ۔۔۔میرا دم گھٹ رہا تھا۔۔۔سارا اکیلے رہ کر مجھے یوں لگ رہا تھا کے میں۔۔میں پاگل ہو رہی ہوں ۔۔میرا دماغ سن ہو رہا تھا ۔۔۔۔اگر علیزے یا پھر کیپٹن عشل میں سے کوئی یہاں ہوتا تو میں نہیں جاتی ۔۔"زاویار کو لگا جیسے علیزے کا لہجا بھیگا ہوا ہے وہ نرم پڑا ۔ "تمہاری اس حرکت کی وجہ جان سکتا ہوں ۔۔۔۔"زاویار نے آئیبرو اچکائیں ۔ "وہ ۔۔میں دیکھ رہی تھی کے تمہیں میری پرواہ ہے یا نہیں ۔۔۔"زاویار کو نرم پڑتا دیکھ کر وہ شرارت سے بولی تو اسنے اسے گھورا تھا ۔ "بات سنو ۔۔۔کیپٹن عشل کہاں ہے۔۔۔مطلب وہ بھی ملتان میں ہے یا پھر کسی اور شہر میں ۔۔"نور کو اچانک یاد آنے پر پوچھنے لگی ۔تو زاویار نے گہرا سانس لیا ۔ "ہم لوگ جو آئی ایس آئی والے ہوتے ہیں نا۔۔۔بے نام زندگی جیتے ہیں ۔۔ہمارے گھر والے سالوں۔۔۔۔ہماری کوئی پہچان نہیں ہوتی ۔۔۔۔۔سب کا ایک ہی مقصد۔۔۔۔وطن کی خاطر جان دے دینے کی ۔۔۔ایک ہی منزل کی خوائش ہوتی ہے ۔۔۔شہادت کی۔۔۔۔کوئی جلدی اس منزل کو پا لیتا ہے اور کوئی دیر سے۔۔۔۔"زاویار بہت سنجیدگی سے بول رہا تھا جب کسی خدشے کے تحت نور کا دل زور سے دھڑکا تھا۔ "کیا مطلب ہے تمہاری بات کا ۔۔۔ٹھیک سے بتاو ۔"وہ اسکی بات کاٹ کر بولی تھی۔ "وہ شہید ہو گئی ہے ۔۔۔۔اور وہ بہت خوز قسمت تھی ۔۔۔جو اسے شہادت جیسا رتبہ ملا ۔"زاویار کے بتانے پر نور ساکت ہوئی ۔اسے لگا وہ اپنی جگہ سے ہل نہیں پائے گی۔عشل کا ہنستا مسکراتا چہرہ اسکی نظروں کے سامنے لہرایا تھا ۔ "رک جانا ۔۔ٹہر جانا ۔۔۔یہ لفظ ہماری زندگی میں نہیں ہوتا ۔۔۔ہمیں سفر کرنا ہوتا ہے۔۔۔۔جب تک اپنی منزل کو حاصل نا کر لیں ۔۔۔"اسکی بات پر نور چونکی تھی۔۔یہ وہ کیا کہ رہا تھا ۔کیا وہ اسے کوئی اشارہ دے رہا تھا ۔یا آنے والے وقت کے لیئے تیار کر رہا تھا ۔وہ یک ٹک زاویار کے چہرے کو دیکھنے لگی ۔زاویار کا چہرہ آنسوں کے باعث دھندلا رہا تھا۔نور کو ناجانے کیا ہوا کے وہ ایک دم سے زاویار کے سینے پر سر رکھ گئی ۔ "پلیز ایسے مت کہو۔۔۔تمنے صرف چند دن پروٹیکشن دینے کا وعدہ کی تھا ۔مگر مجھے ساری زندگی تمہاری پروٹیکشن چاہیئے ہے۔۔۔میں تمہارے ساتھ جینا چاہتی ہوں ۔"نور اسکے سینے پر سر ٹکائے بھرائی آواز میں بول رہی تھی ۔زاویار نے حیرت سے سر جھکا کر اسے دیکھا ۔پھر تھوڑی سماسکے سر پر رکھ کر ،اسکے گرد بازو لپیٹ لیئے۔اور ہولے سے مسکرایا تھا ۔اسے نور کا اعتراف اندر تک سر شار کر گیا تھا ۔ "صبح ریڈی ہو جانا ۔۔۔تمہیں میرے ساتھ جانا ہے ۔۔۔اور ابھی کھانے کو کچھ لے کر آو بہت بھوک لگی ہے مجھے۔۔میں نے صبح سے کچھ نہیں کھایا ۔۔۔۔"وہ نرمی سے اسے پیچھے کرتا بولا ۔ "مینے بھی نہیں کھایا کچھ ۔۔۔اور مجھے بھی بھوک لگی ہے۔۔۔اور جب مجھے بھوک لگی ہو تو میرے سے کچھ بھی نہیں پکایا جاتا ۔۔۔۔اس لیئے تم جاو اور میرے لیئے بھی کھانے کو کچھ لے کر آو۔"نور سینے پر ہاتھ لپیٹ کر زاویار کو دیکھتی سفید جھوٹ بولی ۔زاویار نے ایک نظر ٹیبل پر پڑے برتنوں کو[email protected] دیکھا ،اور نور کو گھورنے لگا تو وہ ڈھٹائی سے ہنس دی ۔زاویار سر جھٹکتا کچن میں چلا گیا کے اسکے ہاتھ کا ناشتا بھی اسے ابھی تک ہضم نہیں ہوا تھا۔ #######################۔ علیزے کافی گھبرائی ہوئی تھی ۔آجNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0oVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 اسکا فرسٹ ڈے تھا ۔اور وہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھی کافی نروس سی تھی ۔وجہ سامنے کھڑا شاہ تھا ،جو انکا پروفیسر بنا ،کلاس لے رہا تھا ۔ وہ سر جھکائے بیٹھی ،کاپی پر لکیریں کھینچ رہی تھی ،جب ایک دم سے فائیرنگ کی آوازیں آنے لگی ،سٹوڈینٹس کی چیخ و پکار ،ہفراتفری ۔ علیزے بوکھلائی ہوئی بلکل ساکت سی بیٹھی تھی ۔کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کے کیا ہو رہا تھا ۔جب دو لوگ ہاتھ میں رائیفلز تھامے اندر روم میں داخل ہوئے ۔جن میں ایک رنگویر بھی تھا ۔ باقی کے کچھ سٹوڈینٹ تو کلاس[email protected] سے باہر نکل گئے تھے اور جو باہر نہیں جا پائے تھے وہ گھبرائے ہوئے دیوار کے ساتھ لگ کر کھڑے تھے۔ اور علیزے کو بازوں سے پکڑ کر کھڑا کیا ۔علیزے نے بے یقینی سے شاہ کی طرف دیکھا جو کے بلکل پر سکون سا ،سینے پر ہاتھ لپیٹے کھڑا تھا ۔مگر ہاتھ میں تھامی پسٹل پر گرفتNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channelVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 مضبوط تھی ۔اسنے پسٹل اسطرح سے تھامی تھی کے وہ نظر نہیں آ رہی تھی ۔ "یہ ہی لڑکی ہے جس نے کوبرا کو مارا ہے۔۔۔"رنگویر نے علیزے کا منہ دبوچا تھا ۔شاہ نے سختی سے اپنے لب بھینچے ۔جب رنگویر کا ایک خاص آدمی بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا ۔ [email protected] "صاحب جی۔۔۔۔فراز صاحب کی کال آ رہی ہے ۔۔"اسنے فون رنگویر کو تھمایا تو رنگویر نے اس آدمی کو گھورتے ہوئے فون کان سے لگایا۔ "یہ کیسے ہو سکتا ہے۔۔۔"فراز کی بات پر رنگویر کی پیشانی پر بل پڑے ۔ "ایک ہی لڑکی ۔۔۔۔ایک وقت پر ،۔۔دو جگہوں پر کیسے موجود ہو سکتی ہے ۔۔۔"پیشانی کے بلوں میں اضافہ ہوا تھا ۔جب کے علیزے کے چہرے کا رنگ اڑا تھا ۔وہ آنکھوں میں آنسو لیئے ،مدد طلب نظروں سے شاہ کو دیکھ رہی تھی۔Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0VITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 رنگویر کے فون پر میسج ٹیون بجی ،اسے فراز نے ایک ویڈیو سینڈ کی تھی ۔علیزے ، رنگویر کے ساتھ کھڑی تھی ،اسی لیئے وہ باآسانی اسکے فون کی سکرین کو دیکھ سکتی تھی۔ ویڈیو میں ایک لڑکی کو دو لوگوں نے بازوں سے پکڑ رکھا تھا ۔اور وہ انکی گرفت میں بن پانی کے مچھلی کی طرح تڑپ رہی تھی ۔[email protected] لڑکی کو دیکھ کر علیزے کا سانس رکنے لگا تھا ۔اسے لگ رہا تھا کے اسکا دل بند ہو جائے گا ۔وہ لڑکی کوئی اور نہیں بلکہ نور تھی ۔اسنے ڈبڈبائی نظروں سے شاہ کی طرف دیکھا تو اسنے آنکھوں کی مدد سے اسے ریلیکس رہنے کا اشارہ کیا ۔ جب رنگویر کے فون پر ایک اور میسج آیا تھا ۔ "جس لڑکی نے ۔۔کوبرا سر کو مارا ہے۔۔۔وہ لڑکی پکڑی جا چکی ہے۔۔۔۔اور اس وقت میرے گھر میں قید ہے۔۔۔اگر یہ لڑکی چاہیئے ہے تو ۔۔۔جتنا پیسہ مجھے چاہیئے ہے ۔۔میں بتا دو گا ۔"اس میسج کے ساتھ ایک ویڈیوNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 بھی تھی ۔جس میں ایک لڑکی کسی جگہ پر بند تھی۔ علیزے نے اب کی بار حیرت سے شاہ کی طرف دیکھا ۔کیونکہ وہ لڑکی کوئی اور نہیں بلکہ خود علیزے تھی۔ "یہ سب تو تم نے دیکھ ہی لی ہیں۔۔۔اصل لڑکی میرے پاس ہے۔۔"اب کے شاہ آگے بڑھا اور اپنے فون کی[email protected] سکرین،رنگویر کے آگے کی۔جس میں نور تین سے چار لوگوں کے ساتھ فائیٹ کر رہی تھی۔ویڈیو کے آخر میں ایک شخص ،پیچھے کی طرف سے آگے آیا اسنے اپنے چہرے چھپایا ہوا تھا ۔ اس شخص نے نور کے منہ پر کپڑا ڈال کر اسے اپنی گرفت میں لیا اور گاڑی میں ڈال کر وہاں سے لے گیا ۔۔۔"رنگویر الجھ کر اسے دیکھنے لگا ۔ "ہاو اٹ از پوسیبل ۔۔۔ایک ہی چہرے کی اتنی ساری لڑکیاں کیسے یو سکتی ہیں ۔"وہ الجھا ہوا تھا۔اور اسNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/002oVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 سے بھی زیادہ علیزے الجھی ہوئی تھی ۔وہ خوف اور حیرت کی ملی جلی کیفیت میں ۔کبھی شاہ کو دیکھتی اور کبھی رنگویر کو اور اپنی کنپٹی پر پسٹل تانے کھڑے شخص کو دیکھ رہی تھی ۔ جو کچھ بھی ہو رہا تھا وہ اسکے سمجھ سے بہت اوپر تھا ۔شاہ یہShrarmail.com سب کیوں اور کس لیئے کر رہا تھا ۔ وہ ابھی سوچ ہی رہی تھی جب دو باوردی جوان کلاس روم میں داخل ہوئے ۔ "سر فراز اریسٹ ہو چکا ہے ۔۔۔اور کالج بھی خالی کروا لیا گیا ہے ۔۔۔ان کے تمام ساتھ مارے جا چکے ہیں ۔۔۔"ایک جوان نے جیسے ہی اسےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/002oVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 اطلاع دی تھی ۔شاہ نے فائیر کیا تھا اور علیزے کی کنپٹی پر پسٹل رکھ کر کھڑا شخص وہی پر ڈھیر ہو گیا تھا ۔رنگویر کے کچھ بھی سمجھنے سے پہلے رنگویر ان جوانوں کی سخت گرفت میں تھا ۔ ###################۔ شاہ اور زاویار کی ان تھک محنت اور کوششوں کی وجہ سے انہیں رات کو ہی ان دونوں کے گھٹیاShrgmail.com منصوبے کا پتہ چل چکا تھا ۔اور وہ رنگویر اور فراز کے ساتھ ملے باقی لوگوں کو بھی پکڑنا چاہتے تھے ۔ تبھی انہوں نے پلان بنایا تھا۔ رنگویر اور فراز کو انہوں نے ان ویڈیوز میں الجھا دیا تھا ۔ آنہیں ان کی کی پوری ٹیم کو جہنم واصل کر کے اینڈ پر رنگویر اور فرازNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029ITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 کو پکڑنا تھا تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے ۔کیونکہ ان کا کوئی بھروسہ نہیں تھا کے بلاسٹ کروا دیتے ۔جس سے بہت زیادہ جانی نقصان ہو سکتا تھا ۔ "میں چھوڑں گا نہیں ۔۔۔دیکھ لوں گا ایک ایک کو ۔۔۔۔۔جان سے مار دوں گا ۔۔۔کسی کو نہیں چھوڑں گا ۔۔۔۔۔"وہ ان جانباز آفیسرز کی گرفت میں مچلتا بولا تھا۔ [email protected] "ہنہ۔۔۔۔حساب تو تم دو گے. ۔۔۔جتنی معصوم جانیں تم نے داو پر لگائیں ہیں ان سب کا ۔۔۔اور ابھی تو کیپٹن عشل کا حساب بھی باقی ہے ۔"شاہ کی سرخ آنکھیں بتا رہی تھیں کے وہ رنگویر کی کیا حالت کرنے والا ہے۔رنگویر کو پکڑ کر لے جاتے آفیسرز نے جھر جھری لی تھی۔ ان کے جانے کے بعد شاہ ان سٹوڈینٹس کی طرف بڑھا جو ڈرےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VanMoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 سہمے سے کھڑے فرش پر پڑی لاش کو دیکھ رہے تھے ۔جب علیزے تیزی سے آگے بڑھی اور اسکے سینے ہر سر رکھے ہچکیوں سے رونے لگی تھی ۔اسنے شاہ کی شرٹ کو سختی سے مٹھی میں جکڑا ہوا تھا ۔ شاہ نے ایک نظر سٹوڈینٹس کو دیکھا جو اب ان دونوں کو ہی دیکھ رہے تھے ۔ "علیزے۔۔۔ریلیکس۔۔۔۔کچھ نہیں[email protected] ہے ۔۔۔۔سب ٹھیک ہے۔۔"شاہ نے ہولے سے اسکا سر تھپتھپا کر اسے پیچھے کرنا چاہ مگر اسنے شاہ کی شرٹ کو مزید سختی سے پکڑ لیا تھا ۔شاہ نے گہرا سانس اندر کھینچا ۔وہ جانتا تھا کے اس وقت اسکی ذہنی حالت بہت ابتر ہے ۔ "آپ ۔۔۔آپ ۔۔بب۔۔بہت برے ہیں۔۔۔۔جج۔۔۔جان نکل جاتنی تھی میری آ۔۔آج۔۔۔۔مم۔۔۔مجھے لگا کے ۔۔۔وو۔۔۔وہ لوگ مجھے سس۔۔ساتھ کے جائیں گے۔۔۔اور۔۔۔آ۔۔آپ نے انہیں کچھ نہیں کہا۔۔۔۔اا۔۔اتنے آرام سے کھڑےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VanITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 تھے۔۔۔"وہ اسکے سینے سے لگی اسے شکوہ کرنے لگی ۔جب شاہ نے اپ۔ی شرٹ اسکی گرفت سے آزاد کروا کر اسے چیئر پر بیٹھایا ۔اور تمام سٹوڈینٹس کو کلاس سے باہر نکالا ۔ "آپ۔۔وو۔۔واقع۔۔ہی ۔۔بہت برے ہیں ۔"علیزے منہ بناتی بولی ۔رونے کی وجہ سے اسکی ناک سرخ ہوNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 چکی تھی ۔اور آنکھوں میں سرخ ڈورے تھے ۔ شاہ ٹھٹھک کر رکا اور یک ٹک اسے دیکھنے لگا ۔ "آپ بھی ۔۔۔نور بب۔۔بھی۔۔۔او۔۔۔اور زا۔۔زاویار بھائی بھی۔۔۔۔سب کے سب۔۔۔بہت۔۔بہت برے ہیں ۔۔۔آپ۔۔آپ لوگ سب پہلے ۔۔۔سس۔۔سے جانتے[email protected] ہیں کے۔۔۔اب یہ کرنا ہے ۔۔۔یہ ہو گا۔۔۔اور۔۔۔اور مم۔۔مجھے نہیں بتاتے۔۔۔۔مم۔۔مجھے ہارٹ۔۔۔اٹیک ہو جاتا تو۔۔۔"وہ سوں سوں کرتی خفگی سے بولتی بہت کیوٹ لگی تھی۔اسکی بات پر شاہ نے بمشکل اپنا قہقہہ ضبط کیا ۔ (جاری ہے ) ################۔
❤️ 👍 😂 😡 😢 😮 🙏 🫣 83

Comments