Noval Warld Urdu Poetry Sad Funny Mix Jokes Hd Status Urdu Stories Islamic ❤️
June 19, 2025 at 09:28 AM
*🪽عشق جنوں آخری حد تک🌸💛*
*✍🏻رائٹـس':: اکبـر علــی خـان 🌸*
*قســط نمـــبر _1*
`TikTok/insta I'd` *:akbaralikhan51214*
*G mail: [email protected]*
٫٫٫٫٫٫اسلام علیکم آج آپ کی خدمت میں بہت پیاری اور ایکشن سے بھرپور کہانی اور پیار کا جنوں کی آخر حد تک کوشش اور اپنوں کے دھوکہ وغیرہ پر یہ کہانی ہے ۔پیش کرنے لگا ہوں جس کہانی کا آغاز جھنگ کے مشہور بلوچ قبیلہ سے ہوتا ہے تو چلے کہانی کے طرف!!
یہ جھنگ کا مشہور گاؤں جس میں صرف بلوچ آباد ہے اسی نسبت سے گاؤں کا نام ہے `دھبی بلوچاں` یہ گاؤں کافی پرانا ہے پاکستان اور انڈیا کے الحدہ ہونے کے بعد سے یہاں کے فیصلہ پنجائیت میں ہوتے ہیں اس علاقے میں پولیس بھی آنے سے ڈرتی تھی یہاں کا صرف ایک اصول تھا جو کوئی بھی بلوچوں کے عزت کی طرف میلی آنکھ سے دیکھتا وہ پھر چاہیے ساتھ سمندر پار کیوں نہ چلا جاتا اس کی موت پاکی تھی اور جب جب بھی بلوچوں سے کسی نے دشمنی کا آغاز کیا تو اختتام بلوچوں نے ایسا کیا کہ دشمن کو عبرت کا نشان بنا دیا اس قبیلہ کا ایک خاندان جو کہ شیر خاندان کے نام سے مشہور ہے وہی یہ پیار کی کہانی شروع ہوتی ہے 2011 سے ایک پرائمری سکول سے علی اشرف جس کی عمر 12 سال اور آقراء کی عمر 11 سال دونوں ایک کلاس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اقراء جو کہ بہت ہی ذہین تھی اور بہت اچھا پڑھتی تھی لیکن علی شیر ایک اوارا اور کلاس سب سے نالائک لڑکا تھا وہ ذہین تھا پر پڑھائی کا اسے کوئی شوق نہیں تھا وہ ہمیشہ گھر کی مار کی وجہ سے سکول جاتا تھا اکثر ایسا ہوتا تھا کہ وہ ہفتوں ،مہینوں سکول جاتا ہے نہیں تھا اس کی زندگی کا اصول تھا کہ ماں باپ کے بغیر کسی سے مار نہیں کھانی اسی وجہ سے وہ سکول نہیں جاتا تھا زیادہ تر صرف پیپروں کے دوران جاتا پاس ہو کر نیکسٹ کلاس میں بیٹھ کر پھر ویسے ہی اپنی پرانی حرکتوں پہ آ جاتا ایسے ہی وقت گزرتا گیا اور وہ چہارم کلاس میں پہنچ گیا ایک دن سکول ہوتا ہے اور ٹیچر کلاس میں داخل ہوتے ہی بولتا ہے کہ سب لائن بنا کو اور ایک ایک پیج نکال کو آج ٹیسٹ لینے لگا ہوں میں وہ بھی لائن میں چلا جاتا ہے پریشان بیٹھا ہوتا ہے کہ اب کیا ہو گا تھوڑی دیر بعد اقرار ٹیسٹ حل کر کے چیک کرواتی ہے اور ٹیچر اس کو بولتا ہے باقی سب کا چیک کرو اور جو فیل ہوں ان کو میرے پاس بھیج دو تو سب کا وہ چیک کرتی کرتی علی تک تک آ جاتی ہے تو وہ صاف پیج لے کر بیھٹا ہوتا ہے اور وہ ایسے اپنا پیج دے دیتی ہے اور کہتی ہے کہ تم کلاس میں چلے جاؤ وہ پریشان کے اس نے مجھے کیوں بچایا وہ کلاس میں چلا جاتا ہے اور جو فیل ہوتے ہیں ان کو سزا ملتی ہے اور پھر وہ بھی کلاس میں آ جاتے ہیں سب اس کو بولتے ہیں نا لائیک تو کیسے بچ گیا پکی نقل کی ہو گی تو وہ غصہ ہو جاتا ہے اس کی بات سن کر اس کے گریبان سے پکڑ کے اسے پیٹنے لگتا ہے اتنے میں سب اس کو پیچھے کھینچ لیتے ہیں اور پھر چھوٹی کا وقت ہوتا ہے تو سکول سے چھوٹی ہو جاتی ہے پھر سب اپنے اپنے گھر کے طرف چل دیتے ہیں اور آقراء بھی اپنے گھر کے طرف پیچھے سے علی اس کو آواز دیتا ہو روکو تو وہ روک جاتی ہے اور علی سخت لہجہ میں پوچھتا ہے کہ تم نے مجھے کیوں بچایا وہ چپ کر کے آگے چل دیتی ہے اور پھر علی بھاگ کے اس کے آگے آ جاتا ہے اور اسے روک لیتا ہے اور پھر وہ ہی سوال کرتا ہے کہ تم نے مجھے کیوں بچایا تو بولتی ہے کہ بدتمیز پہلے شکریہ بول پھر بتاؤ گی وہ پہلے غصہ میں رہتا تھا ہر وقت اس کی بات سن کر وہ اور غصہ میں آ جاتا ہے اور اس کا ہاتھ پکڑ کے اونچی آواز میں پوچھتا ہے تم نے مجھے کیوں بچایا تو ڈر جاتی ہے توڑا اور بولتی ہے پہلے میرا ہاتھ چھوڑو وی غصہ کنٹرول کرتا ہے اور ہاتھ چھوڑتا ہے اس کا اور وہ بتاتی ہے کہ میں نے اس لیے بچایا کہ تم بہت مشکل سے سکول آئے ہو اور اگر تم کو سزا ملتی تو پھر شاید تم کھبی نہ سکول آتے ،تو وہ ہنسنے لگتا ہے کہ پھر تم کو اس سے کیا میں جہاں مرضی جاؤ تو وہ بولتی ہے کہ میں چاہتی تم پڑ کے انسان بنو نہیں تو تم بھی باقی گاؤں والوں کی طرح حیوان و درندے بن جاؤ گے وہ پھر ہنسنے لگتا ہے اور بولتا ہے تم پاگل ہو تو وہ کہتی ہے تم سکول آیا کرو روز تم کو مار نہیں پڑے گی میں تمہارا پڑائی میں ساتھ دوں گی، تو بولتا ہے اچھا اور اس کو شکریہ بولتے تیزی سے گھر کی طرف چل دیتا ہے ،وہ پیچھے سے بولتی رہتی ہے روکو ساتھ چلتے ہیں کیوں ان دونوں کا گھر اس آیک ہی گاؤں میں ہے تھوڑے تھوڑے فاصلے پر اور وہ اس کی بنا کچھ سنتے چلتا رہتا ہے پھر کافی دن وہ سکول نہیں جاتا ہے اقراء روزانہ اس کا انتظار کرتی ہے کہ وہ آئیے گا اور پھر ایک دن اس کی باتیں یاد کر رہا ہوتا ہے علی اور سوچتا ہے صبح سکول جاؤ گا آخر صبح ہو جاتی ہے اور وہ سکول چلا جاتا ہے لیکن اقرا نہیں ہوتی اس کا انتظار کرتا ہے کافی وقت پھر سکول لگ جاتا ہے وہ نہیں آتی پھر چوٹی ٹیم غصہ سے گھر کی طرف جاتے ہوئے زمین پہ زور زور سے پاؤں مارتے جا رہا ہوتا ہے کہ ایک لڑکی پر یقین کر کے وقت خراب کیا اور بولتا ہے کہ آگے سے کسی کی باتوں میں نہیں آؤں گا اور پھر صبح بے چینی اس کے دل میں کہ سکول جاتا ہوں آج آ گئی ہو گی لیکن پھر اس کا انتظار کرتا ہے وہ نہیں آتی پھر غصہ میں آ جاتا ہے اور بولتا ہے اب نہیں جاؤں گا سکول لیکن پھر صبح سکول کے باہر سے ہی بچوں سے پوچھتا ہے کہ وہ آئی ہے کہ نہیں اور جب بتاتے ہیں نہیں تو واپس گھر آ جاتا ہے ایسے 1 ہفتہ چلتا رہتا ہے پھر ایک دن تنگ آ کر اس کے گھر چلا جاتا ہے وہ اس کی پھوپھو کی بیٹی تھی وہ پہلے کھبی نہیں گئے تھا ادھر اس کی وجہ سے جاتا ہے اور اس پھوپھو کو ملتا ہے اور ان سے پوچھتا ہے وہ سکول کیوں نہیں آتی ٹیچرز اس کے بارے میں پوچھتے ہیں تو بتاتی ہے کہ اس کو بخار کافی دن سے بہت تیز اور آج ادوایات کے کر آئے ہیں شہر سے ان سے کچھ فرق پڑا ہے ایک دو دن تک آئے گی تو ان سے پوچھتا ابھی وہ کہاں ہے اس کا کام بتانا ہے سکول کا تو اس کی پھوپھو اس بتاتی ہے کہ وہ سامنے والے کمرے میں وہ اس میں جاتا ہے تو وہ سو رہی ہوتی ہے اس دیکھتا ہے اور سوچ رہا ہوتا ہے کہ کتنی معصوم ہے یہ ساتھ پانی پڑا ہوتا ہے گلاس میں گلاس کو اٹھا کر تھوڑا سا پانی ہاتھ میں کے کر اس کے میں پہ گراتا ہے تو وہ جلدی سے آنکھیں کھولتی ہے اور اسے دیکھتے بولتی ہے تم ادھر کیا کر رہے ہو آگے سے بولتا ہے تم سے بدلا لینے آیا ہوں وہ بولتی کس چیز کا تو وہ کہتا ہے کہ میں تم پہ یقین کر کے سکول گیا اور تم آئی ہی نہیں تو اقراء بولتی ہے کون سا میں جان کے نہیں آئی حالت تو دیکھو میری اور کہتی ہے میں کل جاؤں گی سکول تو علی اسے بولتا ہے میں انتظار کروں گا ۔۔۔۔۔
`اگر آپ کو کہانی پسند اے تو 💛 یہ ریکٹ کرو اس کے بعد نیو قسط بھیجو گا`
جاری ہے ۔۔
❤️
💛
👍
❤
🆕
🙏
😂
😮
🧡
🫀
340