
محبین دارالعلوم دیوبند✅ Muhibbeen Darul Uloom deoband
June 19, 2025 at 07:24 AM
شکی مزاج
محبین دار العلوم دیوبند 📚
معاشرے کا ہر فرد دوسرے کے ساتھ کسی نہ کسی تعلق و رشتے کے ذریعے جڑا ہوتا ہے
ان رشتوں میں ایک اہم ترین رشتہ زوجیت یعنی میاں بیوی کا ہے
اس رشتے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہی رشتہ قوموں کی بقا و آبادی اور نسل بڑھنے کا سبب بنا اور بن رہا ہے
یہ رشتہ بہت توجہ اور احتیاط کا تقاضا کرتا ہے مگر بدقسمتی سے آج کل زوجین کا اندازِ زندگی ایسا بن چکا ہے کہ ایک کا دوسرے پر اعتماد و بھروسا اٹھتا جارہا ہے اور آپس کی محبت ختم ہوتی نظر آرہی ہے
ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ زوجین کے آپسی تعلق کی رسی اتنی مضبوط ہوتی کہ آپس کی وقتی رنجشیں یا بدخواہوں کی بھاری تعداد مل کر بھی زور لگاتی تو وہ نہ ٹوٹتی
مگر آج کل اس اہم رشتے کی ڈور اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ ذرا سی حالات کی آندھی اسے توڑ کر بکھیر دیتی ہے
میاں بیوی میں عمومی طور پر کسی بات پر اختلاف ہو جاتا ہے اور رفع دفع بھی ہو جاتا ہے
لیکن ایک معاملہ ایسا ہے کہ جس کا رفع دفع ہونا بہت مشکل ہوتا ہے اور وہ ہے ایک دوسرے پر شک ہونا
یہ ایک ایسا مرض ہے کہ اگر بروقت ختم نہ ہو یا اس کا مناسب حل نہ ڈھونڈا جائے تو بالآخر گھر برباد کر دیتا ہے
بغیر کسی وجہ اور سبب کے شک کرنا نہایت ہی بُری عادت ہے
البتہ اگر کوئی ایسا سبب واقع ہو جس کی وجہ سے شک ہو اور بندے کی غیرت اسے شک کرنے اور اس کا حل تلاش کرنے پر مجبور کرے تو یہ اچھی بات ہے
اللّٰہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:-
کچھ غیرتیں وہ ہیں جنہیں اللّٰہ کریم پسند فرماتا ہے اور جبکہ کچھ غیرتیں وہ ہیں جنہیں وہ ناپسند فرماتا ہے
وہ غیرت جسے اللّٰہ پاک پسند فرماتا ہے وہ مشکوک چیزوں میں غیرت کرنا ہے اور جسے ناپسند فرماتا ہے وہ غیر مشکوک چیزوں میں غیرت کرنا ہے
سنن نسائی، ص420، حدیث: 2555
اس حدیثِ مبارکہ کی شرح یہ ہے کہ:-
مومن کی بعض شرم و حیا رب کو پیاری ہیں اس پر اسے ثواب ملے گا اور بعض غیرتیں رب تعالیٰ کو ناپسند ہیں جن سے بندہ عذاب کا مستحق ہوگا
مزید غیر مرد کا گھر میں آنا اپنی بیوی کو اس سے کلام کرتے دیکھنا اس پر غیرت کھا جانا قوتِ ایمانی کی دلیل ہے
اسی طرح خود اجنبی عورت سے خلوت (علیحدگی اختیار) کرنے پر غیرت کرنا کہ اس سے دوسروں کو ہم پر شبہ ہوسکتا ہے یہ غیرت خدا کی پیاری ہے
بلاوجہ کسی پر بدگمانی کرنا غیرت نہیں بلکہ فتنہ و فساد کی جڑ ہے
بعض خاوندوں کو اپنی بیویوں پر بلاوجہ بدگمانی رہتی ہے
جس سے ان کے گھروں میں دن رات جھگڑے رہتے ہیں یہ غیرت رب تعالیٰ کو ناپسند ہے
بعض شوہر ایسے شکی مزاج ہوتے ہیں کہ وہ اپنے گھر میں چُھپ کر داخل ہوتے ہیں
گھر کا دروازہ آہستہ سے کھولتے ہیں تاکہ دیکھیں کہ بیوی گھر میں اکیلے کیا کر رہی ہے
بلاوجہ موبائل، میسجز، واٹساپ وغیرہ چیک کریں گے
انجان نمبر سے اگر کال آجائے تو فوراً لڑائی کے انداز میں پوچھیں گے کہ کون ہے؟
کیوں ہے؟
تھوڑی دیر کے لئے بیوی فون نہ اٹھائے تو بھی شک میں مبتلا ہو جاتے ہیں حالانکہ وہ باتھ روم میں ہوسکتی ہے، نماز میں مصروف ہوسکتی ہے
ایسے افراد کو سوچ سمجھ سے کام لینا چاہئے اور اگر کسی معاملے میں واقعی شک پیدا ہوتا ہو تو باہمی رضامندی سے اس معاملے کو سلجھانا چاہئے
میری تمام عاشقانِ رسول سے فریاد ہے
بلاوجہ کی شکی اور بدگمانی والی طبیعت کو اپنے اندر سے نکال پھینکئے
اپنے گھر کے سکون کو اپنے ہی ہاتھوں برباد مت کیجئے
اللّٰہ پاک ہمیں اپنی پسند کا غیرت مند بنائے اور بلاوجہ کے شکّی مزاج سے ہمیں اپنا پیچھا چھڑانے کی توفیق عطا فرمائے
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
محبین دار العلوم دیوبند 📚
❤️
👍
10