سبق آموز واقعات وحکایات
سبق آموز واقعات وحکایات
June 21, 2025 at 12:16 AM
⚂⚂⚂. ▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁ ✮┣ l ﺑِﺴْـــﻢِﷲِﺍﻟـﺮَّﺣـْﻤـَﻦِﺍلرَّﺣـِﻴﻢ ┫✮ ⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙ *■ امھات المومنین ■* *⚂ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا ⚂* ⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙══⊙ ★ *پوسٹ–25_* ★ ─━━━════●■●════━━━─ *❀_ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا _,* *★_ آپ کا نام ہند تھا، ام سلمہ آپ کی کنیت ہے، آپ کا تعلق قریش کے خاندان بنو مخزوم سے تھا، آپ کے والد ابو امیہ مکہ مکرمہ کے بہت بڑے سخی آدمی تھے، تاجر تھے اور بہت دولت مند تھے، اس لحاظ سے سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بہت خوش حال گھرانے میں پرورش پائی تھی، آپ کا پہلا نکاح عبداللہ بن عبد الاسد سے ہوا، وہ ابو سلمہ کے نام سے مشہور تھے، یہ آپ کے چچا زاد بھائی تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رضاعی بھائی بھی تھے، ان کی والدہ کا نام برہ بنت عبدالمطلب تھا، اس لحاظ سے وہ رشتے میں آپ کے پھوپھی زاد بھائی بھی تھے، ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے آپ کے یہاں چار بچے پیدا ہوئے ،* *"_ آپ اسلام کی ابتدا ہی میں اپنے شوہر کے ساتھ اسلام لے آئی تھیں، گویا دونوں میاں بیوی سب سے پہلے اسلام لانے والوں میں شامل ہیں، دونوں نے حبشہ کی دونوں ہجرتیں کیں، بلکہ ان دونوں نے سب سے پہلے حبشہ کی طرف ہجرت کی تھی، کچھ عرصہ حبشہ میں گزار کر دونوں میاں بیوی واپس مکہ آگئے، وہاں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی ،* *"_ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ جب حبشہ سے مکہ پہنچے تو قریش مکہ نے آپ پر ظلم شروع کر دیا، ان کے ظلم سے تنگ آکر آپ نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی، آپ مدینہ پہنچے تو وہ محرم کی دس تاریخ تھی، عمرو بن عوف کے خاندان نے انہیں اپنا مہمان بنایا اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا اپنے شوہر کے ساتھ ہجرت نہیں کر سکی تھیں، انہوں نے بعد میں ہجرت کی،* *❀__ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ اپنی بیوی ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو لے کر مکہ معظمہ سے نکلے، تاکہ مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کر سکیں، لیکن ام سلمہ رضی اللہ عنہ کے گھر والے ان کے راستے میں آ گئے اور بولے :- تم اکیلے مدینہ منورہ جا سکتے ہو، ہماری بیٹی کو ساتھ نہیں لے جاسکتے _,"* *"_ یہ لوگ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو زبردستی واپس لے گئے، اس طرح ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے اکیلے ہجرت کی، ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی گود میں اس وقت ان کا دودھ پیتا بچہ سلمہ تھا، ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے گھر والے اپنے بچے کو ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے چھین کر لے گئے، اب ایک طرف وہ شوہر سے جدا کر دی گئیں، تو دوسری طرف اپنے بچے سے محروم کر دی گئیں، ان پر تو گویا مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، گھر سے باہر صحرا میں نکل جاتیں اور رویا کرتیں، کئی دن روتی رہیں، پھر ایک شخص کو ان پر ترس آیا، اس نے لوگوں کو جمع کیا اور ان سے کہا :- تم اس غریب پر کیوں ظلم کرتے ہو، اس کا بچہ اسے دے دو اور اسے مدینہ اپنے شوہر کے پاس جانے دو _,"* *"_ آخر سب لوگوں نے یہ بات مان لی، اب یہ اپنے بچے کو لے کر اونٹ پر سوار ہوئیں اور مدینہ کی طرف چل پڑیں، ساتھ کوئی مرد نہیں تھا، بالکل تنہا تھیں، تنعیم کے مقام پر پہنچیں تو انہیں حضرت عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ ملے، یہ اس وقت تک مسلمان نہیں ہوئے تھے، خانہ کعبہ کے چابی بردار تھے، انہوں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو پہچان لیا، کیونکہ ان کے خاوند ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات تھے، انہوں نے پوچھا:- کہاں کا ارادہ ہے ؟ ام سلمہ بولیں :- مدینہ منورہ کا, انہوں نے پوچھا :- کوئی ساتھ ہے؟ انہوں نے جواب دیا:- اللہ ساتھ ہے یا یہ بچہ _,"* *"_ اس پر حضرت عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا:- یہ نہیں ہو سکتا, تم تنہا نہیں جا سکتیں, یہ کہ کر اونٹ کی مہار پکڑی اور مدینہ منورہ کی طرف روانہ ہوگئے، ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ راستے میں کہیں ہیں رفع حاجت وغیرہ کے لئے ٹھہرنا پڑتا تو عثمان اونٹ کو بٹھا کر دور کسی درخت کی اوٹ میں چلے جاتے، تب میں نیچے اترتی، روانگی کا وقت ہوتا تو اونٹ پر کجاوہ رکھ کر پھر دور چلے جاتے اور مجھ سے کہتے :- سوار ہو جاؤ، آپ فرماتی ہیں :- میں نے پوری زندگی میں اتنا شریف انسان نہیں دیکھا _," مختصر یہ کہ مختلف منزلوں پر قیام کرتے ہم مدینہ پہنچے، جب قبا کی آبادی پر نظر پڑی تو بولے :- اب تم اپنے شوہر کے پاس چلی جاؤ، ہے یہیں ٹھہرے ہوئے ہیں _,"* *"_ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا ادھر روانہ ہوگئیں اور یہ واپس مکہ کی طرف روانہ ہوئے، قبا کے لوگوں نے جب حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا تو ان سے پوچھا :- آپ کون ہیں اور کہاں سے آئیں ہیں ؟ اس پر انہوں نے بتایا :- میں ام سلمہ ہوں ابی امیہ کی بیٹی_," ابی امیہ چونکہ بہت مشہور آدمی تھے، بہت دولت مند تھے، بہت سخی تھے، اس لیے لوگوں کو یقین نہ آیا کہ اتنے بڑے باپ کی بیٹی یوں اکیلے سفر کر کے مکہ سے مدینہ آئی ہیں، اس زمانے میں شرفاء کی خواتین اس طرح باہر نہیں نکلا کرتی تھیں، بڑے لوگ سفر میں کسی کو ساتھ ضرور بھیجا کرتے تھے اور اس کا تمام خرچ بھی ادا کرتے تھے، جب کہ سیدہ ام سلمہ تنہا آئی تھیں، اس لیے لوگ حیران تھے، کافی دن بعد انہیں یقین آیا اور جب سب کو معلوم ہوگیا کہ یہ کسی کی بیٹی ہیں تو لوگ انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھنے لگے_,"* *❀__ اب دونوں میاں بیوی اپنے بچے کے ساتھ خوش و خرم زندگی بسر کرنے لگے، دو ہجری میں غزوہ بدر پیش آیا، ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے اس غزوے میں بھرپور حصہ لیا، پھر 3 ہجری میں غزوہ احد پیش آیا، اس غزوے میں ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے بازو میں ایک تیر لگا، اس سے آپ ایک ماہ زیرِ علاج رہے، ایک ماہ بعد زخم بھر گیا، لیکن اس اس کا زہر اندر پھیلتا چلا گیا _ انہی دنوں انہیں ایک مہم پر بھیجا گیا، مسلمانوں کے خلاف کچھ لوگ قطن پہاڑ کے آس پاس جمع ہو رہے تھے، آپ صل اللہ علیہ وسلم نے یہ اطلاع پا کر حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کو ڈیڑھ سو آدمی دے کر روانہ فرمایا، آپ نے انہیں حکم دیا :- روانہ ہو جاؤ، یہاں تک کہ بنو اسد کی سرزمین میں پہنچ کر ان کا شیرازہ بکھیر دو، اس سے پہلے کہ وہ وہاں جمع ہو کر ایک طاقت بن جائیں _,"* *"_ سیدنا ابو سلمہ رضی اللہ عنہ اس مہم سے کامیاب لوٹے، آپ نے نہ صرف دشمن کو منتشر کردیا بلکہ ان کے اونٹ اور بھیڑ بکریاں بڑی تعداد میں ان سے چھین لایئں، اس مہم کے سلسلے میں آپ 39 دن مدینہ طیبہ سے باہر رہے، جب آپ واپس آئے تو پرانا زخم پھر سے ہرا ہوگیا اور آخر ایک ماہ بیمار رہ کر آپ انتقال کر گئے، جب آپ پر نزع کی حالت طاری تھی تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے، ادھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر داخل ہوئے، ادھر ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی روح پرواز کر گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے ان کی دونوں آنکھیں بند کر دیں اور فرمایا:- انسان کی روح جس وقت اٹھائی جاتی ہے تو اس کی دونوں آنکھیں اسے دیکھنے کے لیے کھلی رہ جاتی ہیں_,"* *"_ اس وقت سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے یہ الفاظ کہے :- ہائے ! پردیس میں کیسی موت آئی _," رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- صبر کرو، ان کی مغفرت کی دعا مانگو اور کہو، اے اللہ ان سے بہتر عطا کر _,"* *_اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی لاش کے پاس آئے، آپ صل وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی،* *📓 امہات المؤمنین ، قدم بہ قدم _,123,* ┵━━━━━━❀━━━━━━━━━━━━┵ Follow the سبق آموز واقعات وحکایات channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029VakTRESC6ZvcoptOLM2o
❤️ 😮 4

Comments