
Muhammad Mazhar Hussain Official
June 15, 2025 at 02:38 PM
*چپراسی عورت کا گھر*
ایک معلمہ نے ایک واقعہ بیان کیا جو بیس سال سے بھی پرانا ہے۔ وہ اسکول کے کینٹین (مقصف) کی نگران تھیں روزانہ وقفے کے بعد وہ بیٹھ کر ریالوں میں جمع شدہ رقم گنتی تھیں، کیونکہ بچیاں ابتدائی کلاسز کی تھیں اور زیادہ تر ریالوں میں ہی خریداری ہوتی تھی۔ ان کے ساتھ ایک فراشہ (چپراسی) خاتون مدد کرتی تھیں ایک بے سہارا، بیوہ، یتیم بچوں کی ماں۔
معلمہ کہتی ہیں:
ایک دن میں مزاحاً فراشہ سے کہنے لگی: ذرا سوچو، اگر یہ سارے ریال پانچ پانچ سو کے نوٹ بن جائیں!”
فراشہ بولی: “اللہ اکبر”
میں نے کہا: “سوچو اگر یہ سب تمہارے ہو جائیں؟”
بولی: “یا اللہ! اپنے فضل سے عطا فرما دے”
میں نے پوچھا: “پھر کیا کرو گی اتنے پیسوں کا، اُمِّ فلان؟” کہنے لگی: ایک گھر خریدوں گی، جہاں میں اور میرے یتیم بچے سکون سے رہ سکیں، اور کرائے کے جھنجھٹ سے نجات مل جائے”
معلمہ کہتی ہیں: میں ہنس پڑی اور بولی:
“ارے امِ فلان! آج کل تو اچھے خاصے کماؤ لوگ بھی گھر نہیں خرید سکتے، تم کہاں سے لوگي؟” اس پر فراشہ نے میری طرف پُر اعتماد نظر سے دیکھا اور کہا:
“میں نے تم سے نہیں مانگا، ابلا فلانہ! میں نے اس رب سے مانگا ہے جس نے سات آسمانوں کو بلند کیا ہے، میں لاجواب ہو گئی دن بھر گزر گیا۔ شام کو میں اپنی بیٹیوں کو لے کر امی کے گھر چلی گئی۔ امی کسی کال میں مصروف تھیں، بار بار فون اٹھا رہی تھیں۔
میں نے پوچھا: “امی! خیریت؟” کہنے لگیں:
“ایک قریبی رشتہ دار خاتون، جنہیں طلاق ہو گئی تھی، ان کے لیے سب نے مل کر پیسے جمع کیے تاکہ ان کے لیے گھر خریدیں۔ اب جب گھر خرید لیا گیا تو وہ خاتون بتا رہی ہیں کہ وہ شوہر سے صلح کر کے واپس اپنے گھر چلی گئی ہیں۔ اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اتنے پیسوں کا کیا کیا جائے۔سب کہہ رہے ہیں کہ یہ اللہ کی راہ میں دیا گیا تھا، واپس نہیں لینا، کسی اور نیکی کے کام میں لگا دو۔”
معلمہ کہتی ہیں:
مجھے بے اختیار اسکول کی وہ فراشہ یاد آ گئی، میں نے فوراً امی کو ان کے حالات بتائے امی نے پھر سب سے مشورہ کیا، اور سب نے اتفاق کیا کہ یہ پیسہ اسی بیوہ، مسکین، نیک دل فراشہ کو دیا جائے۔
معلمہ کہتی ہیں: “سبحان اللہ!صبح میں جس پر ہنس رہی تھی، شام کو میں خود اسے لے جا رہی تھی کہ وہ رئیل اسٹیٹ آفس جائے،معاہدہ کرے، اور اپنے خوابوں کا گھر حاصل کرے! یہ واقعہ مجھے اللہ پر یقین اور حسنِ ظن کا عظیم درس دے گیا۔اللہ تعالیٰ واقعی وہی ہے جو ایسی تدبیریں کرتا ہے، جو انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔
📖 قرآن میں ارشاد ہے:
“ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ”
(مجھ سے دعا مانگو، میں قبول کروں گا)
تو آئیے! اللہ سے مانگنا سیکھیں، مانگتے وقت یقین رکھیں،
اور اس کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہوں۔
*✍🏻:مظہر قادری*
اس تحریر کو شیئر کریں اور مزید ایسی تحاریر کے لیے ہمارے چینل کو فالو کریں۔
❤️
👍
❤
🤲
😢
😂
🫀
💯
😭
♥
285