AM NEWS HINDUSTAN 🇮🇳 ऐ एम न्यूज हिंदुस्तान 🪀 اے ایم نیوز ہندوستان 🇮🇳
AM NEWS HINDUSTAN 🇮🇳 ऐ एम न्यूज हिंदुस्तान 🪀 اے ایم نیوز ہندوستان 🇮🇳
June 20, 2025 at 07:01 PM
مہدی سے پہلے کی خونی گلیاں از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری 23 ذی الحجہ 1446ھ 20 جون 2025ء مجھے نہیں لگتا کہ موجودہ نظام دنیا کو ایک بار پھر امن کی سوغات دے پائے گا، اب امن کی مثالی شام اسلام کی نئی صبح کا صدقہ ہوگی، سات اکتوبر باطل کے ایوانوں میں صورِ اسرافیل تھا اور حق کے میناروں میں بانگِ اذاں، اس روز ظلم کی آخری رسومات کا ابتدائیہ رقم ہوا اور عدل کی نشأۃِ نو عمل میں آئی۔ دو فریقی مقابلے میں ایران کا پلڑا بھاری ہے، ایسا نہیں ہے کہ اسرائیل کا نقصان زیادہ ہوا ہے، بات قوت برداشت کی ہے، اسرائیل کا معمولی نقصان بھی غیر معمولی ہے، امت کروڑوں کا خسارہ اٹھانے کی اہل ہے؛ لیکن یہودی تو اس ہندسے پر ابتر یعنی بے نسل اور بے نشان ہو جائیں گے، یہودی نقصان میں صفر کے بعد ہر عدد قومی الارم ہے۔ یہ ممکن نہیں کہ اسرائیل ختم ہو جائے اور امریکہ باقی رہے، امریکی باشندے غلام نہیں ہیں، اشرافیہ اور نظام اسرائیل کے ہاتھوں میں ہے؛ بل کہ پاؤں میں ہے، آج کے سی این این سروے کے مطابق امریکیوں کی بھاری اکثریت امریکی شمولیت کے خلاف ہے، صرف سولہ فی صد حق میں ہیں؛ مگر یہ سولہ فی صد امریکی تقدیر کے مالک ہیں۔ ٹرمپ ایرانیوں کو مذاکرات تک لانے کی آخری اور مایوسانہ سعی آزما رہا ہے، کام یابی کی امیدیں موہوم ہیں، یہ مرحلہ دو سے تین روز جاری رہ سکتا ہے، پھر پہاڑ توڑ امریکی بمبار بدمعاشی کی نئی تاریخ لکھیں گے، یہ فریقین کے مابین وجہ فرق ہے، ایک اور ایک کی جنگ میں اسرائیل ہار چکا ہے، امریکی اینٹری اس کا ثبوت ہے۔ ایران کے لیے کوئی کمک ممکن نہیں، ایک برادر ملک سے بہت دور کا اندیشہ تھا، اس کے سپہ سالار کو وائٹ ہاؤس میں استثنائی اعزاز دیا گیا، جہاں آج کل سربراہان ممالک خوار ہو کر لوٹتے ہیں وہاں جرنیل صاحب کی نظر اتاری گئی، اس ضیافت کے بعد امریکہ مطمئن ہے کہ مملکت خداداد کی طرف سے متفکر ہونے کی ضرورت نہیں۔ ایران کے بعد اسرائیل کو دو اور وجودی خطرے لاحق ہیں: اردگان کا ترکی اور ایٹم کی مملکت، ایران پر ہاتھ ڈالنے کے لیے اسرائیل کو کئی دہائیاں لگ گئیں، ترکی کے لیے درکار مدت کی تحدید قدرے مشکل ہے، ایرانیوں کی طرح اردگان کو بھی یہی غلط فہمی ہے کہ اسرائیل ترکی پر نگاہِ غلط ڈالنے کی جرأت نہیں کرے گا۔ یہ خیال غلط نہیں ہے، ترکی اور مملکت خداداد سے اسرائیل راست نہیں ٹکرائے گا، یہاں وہ مکاری آلود اسٹریٹجی کی طرف جائے گا، ترکی کے لیے ناٹو نیابتی کردار میں ہوگا، اردگان کا تعمیر کردہ ملک جہاں اسرائیل کے لیے وجودی خطرہ ہے؛ وہیں یورپ بھی اسے خطرناک اسلامی قوت کے طور پر دیکھتا ہے، مغرب خلافت عثمانیہ کی زیرِ خاک چنگاری سے بے خبر نہیں، اردگان کی حکمت عملی نے ترکی میں مادی ترقی کو جس طرح اسلامی شعور، دین واپسی اور خلافتی تمنا سے جوڑ دیا ہے دجالی اسے معاف نہیں کر سکتے۔ ترکی قبضے کے دوران اسرائیل، مملکت خداداد کے لیے اپنے ایک اور انتہائی معتمد حلیف کو استعمال کرے گا، بر صغیر میں مہدی سے قبل کی خونی گلیاں رونما ہوں گی، یہاں قیامت کا رن پڑے گا، بس اسی ہمہ ہمی میں حضرت مہدی کا ظہور ہو جائے گا اور دنیا ظلم کی آندھیوں کے بعد عدل کی بہاریں دیکھیں گی، واللہ اعلم۔

Comments