زاد الخیر آفیشل
June 15, 2025 at 03:06 PM
دنیا ہمارے سامنے بدل رہی ہے۔ اتنی بڑی تبدیلی میں نے اپنی زندگی میں دیکھ لی۔ ایک وقت تھا کہ یہ دنیا مسلمانوں کے زخموں پر ہنستی تھی۔ ان کے دکھوں کو ڈرامہ کہتی تھی۔ ان کی تباہی اور قتل و غارت کو جائز سمجھتی تھی۔ وہ ہر جگہ دہشت گرد تھے۔ یہ پرانی بات نہیں۔ سات التوبر دوہزار تئیس سے قبل اس دنیا کا یہی منظر نامہ تھا۔ میں ایک عرصے سے مغربی دنیا میں اسلامی تحریک کے ادنی کارکن کی حیثیت سے کام کررہی ہوں۔ ہمارا حجاب، ہماری نماز، ہماری اسلامی شناخت ہر جگہ ہمیں صرف “فلاں دھماکے کی مذمت کی؟” کے کٹہرے میں کھڑا کرتے تھے۔ تقریبا آٹھ نو برس قبل فلسطینیوں نے سوشل میڈیا ظلم اور بمباری کی لائیو وڈیوز شئر کرنا شروع کیں تو ہمیں کچھ آواز ملی۔ پھر بھی خود مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کی اکثریت ڈرتی ہی تھی۔
ساری دنیا میں امریکہ اور اس۔ کے اتحادیوں کے کردار پر پاکستانی کیسی نفرت میں مبتلا ہوں، امریکی ، کینیڈین، آسٹریلین، برٹش خود کو ہیرو اور نجات دہندہ ہی سمجھتے تھے۔ اسرائیل ان سب کی نظر میں انتہائی مظلوم تھا۔
ہم جیسے لوگ خاص چیکنگ کے بہانے امریکہ آسٹریلیا کینیڈا کے بارڈر پر روکے جاتے تھے ۔ چار لوگوں کے بئچ بیٹھ کر اتحادیوں کے کردار پر تنقید اور پاکستان، مسلمانوں اور حریت پسندوں کے حق میں بولنا بے حد مشکل کام تھا۔ مسلمان تک بے زار اور خوفزدہ تھے۔ اپنے اسپتال ایک چھوٹا سا بینڈ پہن کر جانا جس پر فری فلسطین لکھا تھا بہت انٹی می ڈیٹنگ حرکت تھی۔
اور اس کے ساتھ ہر جگہ سے مسلمانوں کی تباہی کی خبریں آتیں۔ ہم جیسے لوگ انھیں شئر کرتے اور غیروں کیا؟ خود اپنوں کے طعنوں کا نشانہ بنتے، کہ بس ہر وقت یہی رونا روتے ہو؟؟؟
اور پھر سات اکتوبر پر بہت کچھ کہنے والے دیکھے۔ بڑا کڑا وقت گذارا۔
اور ایک وقت آج ہے۔
الحمد للہ ۔ ثم ا لحمد للہ
ابھی تو آہستہ آہستہ تبدیلی کی نئی نئی صورتیں اپنی جھلک دکھلا رہی ہیں۔
جب پوری مغربی دنیا فری غزہ اور فری فلسطین کے نعروں سے گونج اٹھی۔
جب دنیا کے بڑے بڑے شہروں کے قلب سفید فام انسانوں سے بھر گئے جو پوری قوت سے چلا کر غزہ کے لئے حق مانگتے رہے۔
جب کعبے کو صنم خانوں سے پاسبان ملنے لگے۔ ان کے غموں پر رونے والے۔ ان کے لئے آواز بلند کرنے والے۔
اور آج یہ حال ہے کہ ایران اسرائیل پر حملہ کرتا ہے۔ اسرائیلی دنیا کی حمایت کے لئے تصاویر اور وڈیوز شئر کرتے ہیں۔ اور ایسی تصاویر اور وڈیوز پر ان کو گالیاں پڑتی ہیں۔ ان کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔
یہ چھوٹی بات نہیں، ایران مغربی دنیا میں دہشت گرد ریاست مانا جاتا ہے۔ جس کے لیے کسی کے دل میں کوئی ہمدردی نہیں۔ اور آج ایران حملہ کرے اور مغرب کے لوگ اسرائیل کو برا بھلا کہیں؟ یہ میں نے تصور نہیں کیا تھا۔
آج اسرائیل کو مانسٹر کہا جارہا ہے جس نے خود نسل کشی کی آگ لگا رکھی ہے۔
آج ایران حملہ کرتا ہے اور مغربی دنیا کے لوگ سوشل میڈیا کی پوسٹس پر اسرائیلیوں کو کہتے ہیں تم وہی کاٹ رہے ہو جو تم نے بویا ہے۔ جب تم نے ظلم کیا تو تم کو بھی اب نتیجہ بھگتنا ہوگا۔
مکمل فتح تو ا للّٰہ کے لانے سے جب آئے گی تب آئے گی۔ اور ابھی ہم مسلمانوں کے بہت سے امتحان باقی ہیں۔ ابھی ہم نے اپنی غلطیوں کے ازالے کرنا ہیں۔ ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔
مگر جو کچھ ابھی ہورہا ہے۔ اس کو دیکھ کر میری آنکھیں نم ہوتی ہیں۔ لبوں پر مسکراہٹ پھوٹتی ہے۔
خود میں نے کبھی عالمی منظر نامے کے اس طور پلٹنے کا تصور نہیں کیا تھا۔
ا للّٰہ اکبر کبیرا ۔ والحمد للہ کثیرا ۔ و سبحان ا للّٰہ و بحمدہ بکرۃ و اصیلا
لا الہ الا اللہ
وصدق وعدہ
و نصر عبدہ
واعز جندہ وھزم الاحزاب وحدہ
لا الٰہ الا ایاہ۔
جویریہ سعید
JS
❤️
👍
💯
😢
🥹
21