
ندائے حق۔ ( اردو, ہندی )
May 26, 2025 at 11:39 AM
*بالآخر اسدالدین اویسی صاحب نے وہی کیا جس کا ڈر تھا۔*
✍️: سمیع اللہ خان
بحرین میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محترم اویسی صاحب نے کہا کہ ہاں ہمارے ملک میں ہمارے درمیان کچھ سیاسی اختلافات ہیں لیکن ہم سب پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف متحد ہیں ۔
*اویسی صاحب نے جس صورتحال کو محض " سیاسی اختلافات" قرار دیا ہے وہ درحقیقت مسلمانوں کے خلاف ماب لنچنگ، بلڈوزر دہشتگردی، نفرت انگیزی، اور ہندوتوادی قتل و غارتگری ہے، جسے بہت آسانی سے اویسی صاحب نے Political differences کہہ دیا، اویسی صاحب آپ نے یہ بھارت کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ غلط کیا ہے ۔ آپ کو کہنا چاہیے تھا کہ گرچہ بھاجپا اور آر ایس ایس کے ہندوتوادی سسٹم اور غنڈے بھارتی مسلمانوں پر ظلم و ستم کررہے ہیں لیکن اس کےباوجود مسلمان پاکستان کے خلاف گورنمنٹ آف انڈیا کے ساتھ متحد ہے، تب تو آپکی بات حقیقت پر مبنی اور ایماندارانہ ہوتی لیکن آپ نے مسلمانوں کے خلاف ان حالات کو سیاسی اختلافات کہہ کر حقیقت کےساتھ ناانصافی کی ہے جس کا فایدہ سیدھے سیدھے مودی سرکار کو ہوا۔*
ہندوتوادی اور سنگھی آئی ٹی سیل آپ کے اس بیان پر تالیاں بجا رہا ہے کیا آپ نہیں دیکھ رہےہیں کہ مسلمانوں سے نفرت کا بھوکا دشمن آپ کے اس بیان پر خوش ہے، کیا آپ یہ بھی نہیں سمجھتے ؟
اب آپ لاکھ کوششیں کرلیجیۓ لیکن عقل و شعور، علم و دانش اور زمینی تجربات سے محروم اپنے چند بھکتوں کو تو آپ اپنی تقریروں سے قائل کرالیں گے لیکن دیگر کو نہیں ۔
اس پوسٹ میں ہم مسلمانوں کا آپ کے اس بیان پر رد عمل بھی ملحق کررہے ہیں دیکھ لیجیے اب مسلمانان ہند آپ کو کس نظر سے دیکھنے لگے ہیں ۔
آپ کے اچھے خاصے چاہنے والے آپ کو مسلمانوں کی امید سمجھنے والے خواص بھی لکھ رہے ہیں کہ آپ نے اس بیان کے ذریعے مودی سرکار کی مسلم مخالف اور مسلم دشمن شبیہ کو نارمل کیا ہے آپ نے ہندی مسلمانوں پر ہندوتوادیوں کی دہشتگردی کو whitewash کرنے کی کوشش کی ہے، آپ کے کئی چاہنے والوں نے لکھا ہے کہ اگر بیرون ملک جاکر ہندوستان کی صورتحال پر یہی جملہ مولانا محمود مدنی یا کسی اور عالم نے کہا ہوتا تو آپ اور آپکی پارٹی کے لوگ اس کےخلاف اشتعال انگیز ماحول بناتے اسے غدار قرار دے دیتے۔ لیکن چونکہ آپکو ہندوستان میں بھاجپا اور آر ایس ایس کے خلاف زور وشور سے تقریر کرنے کی آزادی ہے اس لیے لوگ سمجھ نہیں پاتے۔
ہندوستان کی موجودہ صورتحال سیاسی اختلافات سے کہیں آگے نکل چکی ہے یہ جمہوریت اور فاشسزم کے درمیان مسلمانوں کا خون بہانے کی کشمکش ہے جس میں ہندوتوادی سنگھ پریوار مسلمانوں کو تمام حقوق سے محروم کرکے انہیں دوسرے درجے کا شہری بنانے کی کوشش کررہا ہے ان پر اتنا ظلم کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے دین سے مرتد ہو کر ہندومت اختیار کرلیں، آپ کیسے اس صورتحال کو سیاسی اختلافات سے تعبیر کرسکتے ہیں ؟
اگر یہ حالات سیاسی اختلافات ہیں تو پھر آپ آخر ہندوستان بھر میں ان حالات کو بنیاد بناکر مسلم نوجوانوں کو تشویش میں مبتلا کرنے والی تقریریں کیوں کرتے ہیں ؟
جب کبھی آپ پر کچھ اہل علم اور اسکالرز نے بھاجپا کی بی۔ٹیم ہونے کا الزام لگایا ہم نے آپکا دفاع کیا، ہم نے ہمیشہ مسلمانوں سے اپیل کی کہ آپ کو مضبوط کریں لیکن آج بحرین میں مودی سرکار کی ترجمانی کرتے ہوئے ہندوستان کے حالات پر آپکا یہ بیان سن کر افسوس ہوا، یہ آپ نے بہت غلط کام کیا ہے اویسی صاحب، بہت غلط, تاریخ میں سیاسی اختلاف کی یہ تعبیر ہزاروں صفحات میں لکھی جائےگی۔
❤️
1