
𝙐𝙍𝘿𝙐 𝙒𝘼𝙇𝘼 𝙋𝙊𝙀𝙏𝙍𝙔
May 24, 2025 at 06:25 AM
Follow the 𝙐𝙍𝘿𝙐 𝙒𝘼𝙇𝘼 𝙋𝙊𝙀𝙏𝙍𝙔 channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029VaDvsFm3bbV0NNCfrT18
✍🏻
کسی امیر کے گھر شادی تھی وہاں تمام لوگ اثر و رسوخ والے ہی تھے
شادی والے اس گھر میں اجازت کے بغیر کسی کا وہاں جانا ناممکن تھا
ہائے غربت ۔۔۔ ایک فیملی کئی دنوں سے بھوکی تھی تو اس گھر کا کفیل اپنے بچوں کی بھوک نا دیکھ سکا تو شادی والے گھر جا پہنچا
جو کھانا بنانے والے تھے ان سے التجاء کی کے مجھسے جو کام چاہے کرا لو میں کرونگا بدلے میں مجھے بس ایک دو دن کا کھانا ڈال دینا مزدوری بھلے نا دینا
تو صاحب ترس کھا گئے اور آگ جلانے والی جگہ کھڑا کر دیا
کڑاکے کی گرمی تھی جیسے آج کل پڑ رہی ہے
وہ بیچارہ ایک جگہ آگ بڑھاتا تو آواز آتی جلدی سے دوسری طرف آؤ دوسری بھاگتا تو لکڑیاں بھی دور تھیں وہ اٹھانے جاتا واپس آتا تو آگے پھر دھیمی ہو جاتی
خیر ڈانٹ ڈپٹ ساتھ چلتی رہی پانی بھی ابلا ہوا ملتا مطلب گرم ٹب میں سے پانی پی لیتا
اب جب کھانا تیاری کے مراحل میں داخل ہوا تو اس شخص کی حالت ایسی تھی ہے ابھی گرمی سے بیہوش ہو جائے گا
پکوان صاحب نے پھر ترس کھایا اور کہا جاؤ چھاؤں میں کچھ لمحے آرام کر آؤ
اس نے شکر ادا کیا اور جا کر کچھ دیر کیلئے بیٹھ گیا
اب کھانا تقریباً تیار تھا
امیر زادوں نے چکر لگایا اور آرڈر کیا کے کھانا تیار ہے تو لگانا شروع کریں مہمان آ گئے ہیں
بس آرڈر کی بجا آوری ہوئی اور کھانا لگانے کا وقت آ گیا
پکوان صاحب نے سب کو اکٹھا کیا اور کہا سرووِنگ کا وقت آ گیا ہے اب محنت کا صلہ ملنا ہے تو زرا دھیان سے سب نے کام کرنا ہے کہیں کمی بیشی نا رہے
بس نئے شخص کو کچھ پتا کم تھا تو دوڑ شروع ہوگئی
اب جو صبح سے دن تین بجے تک آگ جلانے میں مصروف رہا اس کی پہلے ہی بس ہو چکی تھی تو اس کیلئے بھی آرڈر آیا کے کھانا میزوں پر لگواو
بھوکا اپنی فیملی کی بھوک خاطر پھر سے شروع ہوگیا
تمام مہمان میزوں پر تھے
کھانے آرہے تھے فلنگ ہورہی تھی تو نئے آدمی سے سالن کسی صاحبِ بصیرت پر جا گرا
غلطی اسکی تھی پر کسی کو یہ نظر نا آیا کے وہ دن بھر کا جھلسا ہوا ہے اس وقت اس کا مزید کام کرنا کسی جنگ سے بڑھ کر نہیں ہے
خیر مالک تک گل جا پہنچی
اس نے آتے ہی دائیں دیکھا نا بائیں گالیاں دیں اور اس کو مارتا مارتا پیلس(شادی ہال) کے گیٹ تک لے گیا
اس کے ہاتھ میں وہی سالن کچھ گرا ہوا تھا تو کچھ باقی ساتھ ہی تھا
گیٹ پر پہنچتے ہی کیا دیکھا کے اس کی بیوی بھوکے بچوں کیساتھ باہر کھڑی ہے
حالت دیکھ کر وہ شوہر کی طرف بڑھی تو شوہر نے آواز دے کر کہا ۔۔۔۔
"وہیں رک جاؤ
یہ دیکھو مجھے کھانا مل گیا ہے
بہت اچھے لوگ ہیں مجھے کھانا دے دیا ہے
بچوں کیلئے لے کر آرہا ہوں ان سے کہو بس پانچ منٹ اور انتظار کریں کئی دن کی بھوک مٹ جائے گی
وہ مجھ سے ذرا کام میں غلطی ہو گئی تھی تو اس لئے صاحب غصہ کررہے ہیں
باقی سب ٹھیک ہے میں کھانا لے کر آرہا ہوں تم باہر ہی رہو"
افففف ۔۔ یہ دل دہلا دینے والا منظر اس وقت پورا پیلس دیکھ رہا تھا
جو شخص غریب پر تھپڑ برسا رہا تھا ایک دم سے اس کے ہاتھ رک گئے
آس پاس کے سبھی مہمان جو گاڑیوں پر آئے تھے سب کی آنکھوں میں آنسو تھے صرف اس شخص کی ان چند باتوں کی وجہ سے جو وہ سچ بول رہا تھا
یاد رکھیں سچ کو کسی صفائی کی ضرورت نہیں ہوتی
تو ہاتھ اٹھانے والے شخص نے جب اس غریب کی آنکھوں میں دیکھا تو مارے شرم کے اس کا سر جھک گیا
اس نے اب کیا کرنا تھا
معافی ۔۔۔ نہیں وہ کیسے مانگے گا اس کی شان میں تو حرف آ جائے گا نا
اس نے کیا کیا ۔۔۔ آواز لگائی کے اس کو کھانا دو اور گھر بھیجو
بھوکا اپنی بھوک بھول چکا تھا بچوں کی شکلیں دیکھ کر اس نے پھر کہا
نہیں صاحب یہ جو میرے ہاتھ میں ہے یہ بہت ہے ویسے بھی میں نے نقصان کر دیا کھانا گرا دیا وہ شاید میرا ہی حصہ تھا تو جو میری قسمت میں نہیں وہ میں نہیں لے سکتا
کہانی ختم ۔۔۔۔ تو ساری بات کا اخیر کیا ہے سبق کیا ہے
غلطی کسی سے بھی ہو سکتی ہے پر امیری میں کسی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کے وہ جس پر اپنا رعب جھاڑ رہا ہے وہ سہنے والا اس سے کئی زیادہ امیر ہے
میری نظر میں ساری کہانی کا پس منظر دیکھیں تو امیر وہ نہیں جس نے لاکھوں لگا کر پیلس میں پکوانوں کے انبار لگائے امیر تو یہ ہے جس نے محنت کی مار سہی اور بدلے میں سبق دے گیا کے وہ حق پر ہے بس سوچنے سمجھنے کی توفیق اگر کسی میں ہو تو
ہم میں سے اکثر لوگ ایسا ہی کرتے ہیں دروازے بند کر دیتے ہیں بن پوچھے لوگوں کو داخل نہیں ہونے دیتے
ٹھیک ہے ایسا ہی ہونا چاہیے لیکن جب ولیمے کے ختم ہونے پر ہم ضائع شدہ کھانے میزوں پر دیکھتے ہیں روٹی کے ٹکڑے زمین پر گرے دیکھتے ہیں تو ہمیں یہ احساس لازمی ہوتا ہے کے لوگ کتنا ضائع کر گئے
میں یہی کہنا چاہوں گا کے صاف شفاف نا سہی وہ جو جھوٹھا کھانا ہوتا ہے وہی غریبوں کو دے دیں کھانا ضائع کرنے کے بجائے کسی بھوکے ضرورت مند کے پیٹ میں چلا جائے تا دعائیں ہی ملیں گی آخرت سنور جائے گی