
Mufti Abdul Wahab
May 30, 2025 at 11:13 PM
یعنی ایک سوسائٹی کو صرف وہ لوگ برباد نہیں کرتے جو غلط کام کرتے ہیں، بلکہ وہ بھی برابر کے مجرم ہیں جو سب کچھ دیکھتے ہیں، جانتے ہیں، مگر خاموش رہتے ہیں۔
جب ہم ظلم دیکھ کر چپ رہتے ہیں…
جب ہم ناانصافی پر آواز نہیں اٹھاتے…
جب ہم صرف اپنی ذات کی فکر میں دوسروں کے درد سے آنکھ چراتے ہیں…
تو ہم بھی اُسی بربادی کا حصہ بن جاتے ہیں۔
کیونکہ ظلم سے بڑا جرم، اُس پر خاموش رہنا ہے۔
یہ جملہ ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ بدلاؤ کی پہلی سیڑھی بولنے سے شروع ہوتی ہے۔
ورنہ ہماری خاموشی، ظالم کو اور طاقتور بنا دیتی ہے۔
“جو سچ پر خاموش رہے، وہ جھوٹ کے ساتھی بن جاتے ہیں!”
👍
2