خدام نیوز آفیشل (Khuddam News Official)
خدام نیوز آفیشل (Khuddam News Official)
June 17, 2025 at 09:54 AM
ان دنوں اہلِ سنت کے درمیان ایک نازک مسئلے پر مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں، جو مجموعی طور پر تین طبقات میں تقسیم کی جا سکتی ہیں: (1) وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ ایران اور اسرائیل دونوں ہمارے لیے برابر ہیں؛ ہمیں نہ کسی کی جیت سے غرض ہے، نہ کسی کی ہار کا دکھ۔ جو نقصان بھی ہو، وہ ہمارا مسئلہ نہیں۔ یہ رائے اُن لوگوں کی ہے جو اہلِ تشیع کے ساتھ نظریاتی اختلافات اور ماضی میں اُن کے منفی کرداروں کو مدنظر رکھتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ تاریخ میں شیعہ حکومتوں اور گروہوں کی پالیسیوں کی وجہ سے مسلمانوں کو نقصان اٹھانا پڑا، لاکھوں مسلمان شہید ہوئے، بے گھر ہوئے، اور کئی مقامات پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے۔ یہ مؤقف نظریاتی لحاظ سے کسی حد تک درست ہو سکتا ہے، لیکن موجودہ سیاسی تناظر میں یہ کمزور ہے (2) وہ لوگ جو حالیہ اسرائیل ایران کشیدگی کے دوران اہلِ تشیع کی مکمل حمایت میں کھڑے ہو گئے ہیں اور ایران کے دفاع میں شدت کے ساتھ بول رہے ہیں،یہاں تک کہ اہل تشیع کی نظریاتی دفاع میں مصروف عمل ہیں۔ یہ طبقہ بظاہر حالیہ حالات سے متاثر ہے، مگر نہ انہیں اہلِ تشیع کے عقائد کا مکمل ادراک ہے اور نہ ہی تاریخ کے ان تلخ حقائق کا شعور ہے جن سے مسلمانوں کو ماضی میں نقصان پہنچا۔ (3) وہ لوگ جو زمینی حقائق، سیاسی حالات اور علاقائی سچائیوں کو سمجھتے ہوئے، تمام تر نظریاتی اختلافات کے باوجود ایران کے حق میں مؤقف اختیار کر رہے ہیں۔ بظاہر مولانا فضل الرحمٰن صاحب اور دیوبندی مکتب فکر کی اکثریت اس رائے کے ہم نواں ہیں۔ یہ طبقہ جانتا ہے کہ اگرچہ ایران سے ہمارے نظریاتی اختلافات ہیں، ماضی میں ان کے رویے تلخ رہے ہیں، اور مستقبل میں بھی ان پر مکمل بھروسا ممکن نہیں، لیکن آج کی حقیقت یہ ہے کہ ایران اور اسرائیل کی موجودہ جنگ محض دو ریاستوں کی جنگ نہیں بلکہ ایک وسیع تر اسلامی مفاد کی جنگ ہے۔ یہ صرف ایک یہودی شیعہ تصادم نہیں، بلکہ ایک عالمی سازش ہے جس کا اگلا ہدف پوری مسلم اُمہ ہو سکتی ہے۔ اگر خدا نخواستہ ایران اس جنگ میں کمزور پڑ گیا، تو مشرقِ وسطیٰ میں کوئی اسلامی ملک، بشمول سعودی عرب اور پاکستان، اسرائیلی توسیع پسندی سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔ لہٰذا آج وقت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم ایران کی حمایت کریں اس نیت سے نہیں کہ ہم ان کے عقائد کو درست مانتے ہیں، بلکہ اس بنیاد پر کہ ہم اسرائیل کو ایک مشترکہ دشمن سمجھتے ہیں۔ ہمیں وقتی طور پر اپنے اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر، اتحاد کی فضا قائم کرنی چاہیے تاکہ اسرائیل کا مشترکہ طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔ آج سب سے موزوں، بالغ نظر اور بصیرت افروز موقف یہی ہے۔ہمیں ان کا ساتھ دینا چاہیے۔ ✍️ نثار احمد نوٹ کاتب السطور کی آراء سے کلی اتفاق ضروری نہیں(خدام نیوز آفیشل)
👍 ❤️ 😂 🌹 12

Comments