
Balochistan Point News📡
June 20, 2025 at 07:16 PM
`بلوچستان کے تعلیمی ادارے ، تعلیمی نظام کی زبوحالی، اور اساتذہ کی تعلیمی اداروں کی تالہ بندی`
تحریر۔ ایف زیڈ۔۔۔۔
*بلوچستان ملک کا پہلے ایک وسیع و عریض رقبہ پر پہلا ہوا پسماندہ صوبہ ہے۔بلوچستان میں تعلیمی ادارے پہلے پسماندگان و زبوحالی کا شکار ہیں، عوام شہری ہی نہیں بلکہ ان تعلیمی اداروں پڑھانے والے لاکھوں روپے تک تنخواہ لینے والے اساتذہ تک اپنے بچوں اور بچیوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کرنے کے بجائے پرائیویٹ سکولوں میں تعلیم دلا رہے ہیں، گویا لاکھوں روپے تنخواہ لینے والے اساتذہ کو خود ہی اپنی قابلیت پر بھروسہ نہیں اسی لئے اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں پڑھانے والے 5 سے دس ہزار میں پڑھانے والے اساتذہ سے تعلیمی دلوا رہے ہیں۔۔۔۔*
* بلوچستان میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ کی تنخواہیں ہزاروں سے لاکھوں روپے ہیں، مگر پھر بھی تنخواہوں میں اضافہ کیلئے ہڑتال کرکے سکولوں کو تالہ لگا کر تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہیں، جبکہ ان سرکاری تعلیمی اداروں میں صرف ان غریب لوگوں کے بچے بچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں جن کو پرائیویٹ سکولوں کی بھاری بھرکم فیس کی طاقت نہیں ہیں۔۔۔۔۔ مگر افسوس کہ یہ ہڑتالی اساتذہ ان غریب لوگوں کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کررہے ہیں، حالانکہ اساتزہ تنخواہیں بھی موجودہ حالات کے مطابق کم نہیں ہے جبکہ اپنے حقوق کیلئے ہر کسی کواحتجاج کا حق ہے مگر بچوں اور بچیوں پر تعلیمی اداروں کے دروازے بند کرنا افسوسناک ہی نہیں بلکہ تعلیم دشمنی کی مترادف اور بچوں کی مستقبل تاریک بنانا ہیں۔۔۔۔ حالانکہ احتجاج سکولوں کو کھول کر بھی دائرے میں ممکن ہے مگر سکولز بند کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔۔۔۔۔۔۔ ضرورت اس امر کی ہیکہ اساتذہ کو چائیے کہ و سکولوں کو بند کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چائیے۔۔۔اور اپنا احتجاج بھی جاری رکھیں مگر مستقبل کے معصوموں کو تعلیم کے زیور سے دور نہ کیاجائے*

❌
👍
😮
6