
Balochistan Point News📡
June 21, 2025 at 03:23 PM
*لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ بلوچستان کے عوام پر ایک اور غیرجمہوری، غیرمقبول اور بالا بالا مسلط کیا گیا اقدام ہے۔ یہ فیصلہ نہ عوامی رائے سے لیا گیا، نہ پارلیمانی مشاورت سے، اور نہ ہی زمینی حقائق کو مدنظر رکھا گیا۔”*
بلوچستان کی محرومی کی تاریخ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ یہاں ہمیشہ طاقت، بندوق، اور بیوروکریسی کے زور پر فیصلے مسلط کیے گئے — اور لیویز کو ختم کرنے کی کوشش بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
لیویز، محض ایک فورس نہیں بلکہ بلوچستان کے قبائلی معاشرے کا محافظ ادارہ ہے۔ یہ ادارہ صدیوں سے مقامی لوگوں کے اعتماد، ثقافت، روایت اور باہمی انصاف کی بنیاد پر کام کرتا آیا ہے۔ اس ادارے کو پولیس جیسے ایک سنٹرلائزڈ، بدنام اور عوام سے کٹے ہوئے نظام میں ضم کرنا عوام کو اپنی جڑوں سے کاٹنے کے مترادف ہے۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ نہ صرف مقامی خودمختاری پر حملہ ہے بلکہ ایک طے شدہ سازش کے تحت بلوچستان کے تاریخی و سماجی ڈھانچے کو مسمار کرنے کی کوشش ہے۔ یہ وہی سوچ ہے جو ہمیشہ بلوچستان کو محکوم سمجھتی آئی ہے، اور جو بلوچستان کے عوام کو ایک “تحفظ” کے نام پر غیرمحفوظ کرنا چاہتی ہے۔
ہم واضح الفاظ میں کہتے ہیں کہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنا نہ صرف ریاستی جبریت کی علامت ہے بلکہ یہ بلوچستان کی تہذیبی شناخت، عوامی خودمختاری اور جمہوری حقوق کے خلاف ایک اعلانِ جنگ ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے، لیویز نظام کو تحفظ دیا جائے، اور مستقبل میں بلوچستان کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے پارلیمان، صوبائی حکومت، قبائلی عمائدین اور سول سوسائٹی کو اعتماد میں لیا جائے۔
اگر ریاست نے اپنی روش نہ بدلی تو ہم سیاسی، قانونی اور عوامی ہر فورم پر اس سازش کو بے نقاب کریں گے، اور بھرپور مزاحمت کریں گے۔ بلوچستان اب مزید تجربات کا میدان نہیں بنے گا
ایڈوکیٹ ولید بلوچ

❤️
👍
😂
💩
🤲
11