
❤️مسلم امہ اور عصر حاضر❤️
June 19, 2025 at 05:57 PM
ملاقات کی خبریں خیر آہی جائیں گے مگر ایران کیخلاف امریکہ کو پاکستان سے کسی قسم کے اڈے نہیں درکار ہونگے اسکی وجہ عراق میں پہلے سے موجود اڈے اور بحر عرب میں طاقتور بحری جنگی جہازوں کی موجودگی ہے جہاں سے ایران کیخلاف سہولت سے کاروائی ممکن ہے البتہ ابتدائی خبروں سے تاثر بھی یہ ملا ہے کہ پاکستان ایران کیخلاف کسی ایڈونچر کا حصہ نہیں بننے جارہا اسکی بہت سی وجوہات میں ایک افغانستان کیخلاف امریکی اتحادی بننا تھا جسکی قیمت آج بھی ٹی ٹی پی کی صورت میں سیکیورٹی فورسز چکا رہی ہیں ایران کیخلاف جانے کی صورت میں پاکستان میں ایرانی پراکیسز یہاں تک کہ عام اہل تشیع نظریاتی افراد بھی فعال ہوسکتے ہیں اور یہ خوفناک قسم کی فرقہ وارانہ جنگ چھڑ جائیگی یہ سب قطعی طور پہ پاکستان کے مفاد میں نہیں مگر اس سب کے باوجود فیلڈ مارشل کی پذیرائی حیران کن ہے خیر جو بھی ہے اندر کی بات جلد سامنے آہی جائے گی ۔