Voice of People
June 20, 2025 at 05:07 PM
ایک غیر معمولی اور کھلا اعتراف ایک ایسے موجودہ وفاقی وزیر کی طرف سے، جس نے اس بات کو تسلیم کیا کہ یہ نظام آئینی نہیں، بلکہ ایک عملی حقیقت ہے۔۔ “Defense minister calls this hybrid “arrangement” one that is “not constitutionally formalised but it is a de facto formalization of the situation” گویا، اب آئین محض ایک رسمی کاغذ ہے اور وزراء کو اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہی ماڈل نوے کی دہائی میں نافذ کیا گیا ہوتا تو حالات بہت بہتر ہو سکتے تھے۔۔۔اور کیونکہ ہم نے یہ نظام اپنی مرضی سے قبول کر لیا ہے، اس لیے اب کسی خفیہ مداخلت کا خوف بھی نہیں رہا۔ وزیرِ دفاع خود کہہ رہے ہیں: “یہ ہائبرڈ ماڈل ہے، یہ کوئی مثالی جمہوری حکومت نہیں۔ لیکن میرا خیال ہے کہ یہ نظام کمال کر رہا ہے۔” وہ اسے موجودہ حالات میں ایک عملی ضرورت قرار دیتے ہیں، جب تک کہ پاکستان اقتصادی اور حکومتی بحرانوں سے باہر نہ نکل جائے۔ it’s a remarkable, if unsettling moment of candor owing to beautifully crafted questions by @mehreenzahra

Comments