
🫶حقوقِ زوجین و تربیتِ اولاد🫶
June 14, 2025 at 11:57 PM
*ابنِ نور کے قلم سے✍️*
*رشتوں کا تقدس — ایک فکرانگیز حقیقت*
اسلام نے رشتوں کو محض تعلق نہیں بلکہ امانت قرار دیا ہے۔باپ، بھائی،سُسر — یہ سب عورت کےلئے محرم رشتے ہیں جن میں پاکیزگی، اعتماد اور عزت کی دیواریں قائم رہنی چاہئیں۔
مگر افسوس! جب ان رشتوں میں *نیتوں کی گندگی* در آتی ہے تو وہی رشتے زہر بن جاتے ہیں۔
ایک بہو، جو عزت کے ساتھ شوہر کے گھر آتی ہے،اپنے سُسر کو *باپ* کا درجہ دیتی ہے،لیکن اگر یہی سُسر اس پاکیزہ رشتے کی حدود کو پامال کرے تو نہ صرف وہ خود گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے، بلکہ *حرمتِ مصاہرت* کے تحت بہو بیٹے کی زندگی کو برباد کر دیتا ہے۔
*حرمتِ مصاہرت کیا ہے؟*
انسانوں کے درمیان تعلقات اور محرم رشتے دو طرح کے ہوتے ہیں ، ایک نسب اور خون کے رشتے، اور دوسرے سسرالی رشتے، اس سسرالی رشتے کو ” *مصاہرت*“ کہتے ہیں ، جیسے: سسر، ساس، اور ان کے اصول یعنی ان کا پدری اور مادری سلسلہ، اور بیوی کی بیٹی، شوہر کا بیٹا وغیرہ، ان رشتہ داروں سے حرمت کو” *حرمتِ مصاہرت*“ کہا جاتا ہے، اسلام نے نسب اور مصاہرت دونوں قسم کے رشتوں کے احترام کا حکم دیا ہے۔یعنی بیٹا، اپنی بیوی کو اب کبھی رکھ نہیں سکتا۔
*حرمتِ مصاہرت*“ صرف شریعت کا قانون ہی نہیں، بلکہ *اللہ کی ناراضگی کا اعلان* ہے۔
تو سوچیں…ایک ناپاک نظر، ایک گندہ عمل، صرف گناہ ہی نہیں بلکہ *ایک گھر، ایک بیٹی، ایک زندگی، اور کئی دل برباد کر دیتا ہے۔*
*آج ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے؟*
1. *رشتوں کی شرعی حدود کو سیکھنا اور سکھانا ہوگا۔*
محرم رشتے بھی تبھی پاکیزہ رہتے ہیں جب نیت پاک صاف ہو۔
2. *اپنی بیٹیوں کو بولنے کا حوصلہ دینا ہوگا۔*
جو لڑکیاں ایسی اذیت میں چپ رہتی ہیں، وہ مزید ظلم سہتی رہتی ہیں۔
اگر بہو سسر کی طرف سے ہونے والا ظلم بتائے تو یہ بےحیائی نہیں بلکہ *یہ اس کی عزت کا تحفظ ہے۔*
3. *ایسے مجرموں کو چھپانا جرم ہے۔*
خاندان کی بدنامی کے خوف سے ایسے سسر کو چھپانے والے دراصل اپنی بیٹیوں کی عزت کو خطرے میں ڈال رہے ہوتے ہیں۔
4. *مجالس میں اس موضوع کو اجاگر کرنا ہوگا۔*
تاکہ لوگوں کو شرعی احکام، حرمتِ مصاہرت، اور رشتوں کے دائرے سمجھ آ سکیں۔
جو رشتے *پناہ* بننے کے لیے بنائے گئے،
اگر وہی *خطرہ* بن جائیں،
تو صرف عورت نہیں، پورا معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔
*رشتوں کو ناپاک نظروں سے نہیں، نبی ﷺ کی سنت اور شریعت کی روشنی سے دیکھیں۔*
تاکہ بیٹیاں محفوظ ہوں، گھر محفوظ ہوں، اور قیامت کے دن ہم شرمندہ نہ ہوں۔
شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سُسر اور بہو کے پردے کےمتعلق فرماتے ہیں کہ ” حُرمتِ مُصاہَرت کی وجہ سے پردہ نہیں۔ اگر بہو پردہ کرے تو حَرَج بھی نہیں بلکہ بحالتِ جوانی فتنے کے احتمال کی صورت میں جیسا کہ اِس دَور میں پردہ کرنے ہی میں عافیّت ہے کیوں کہ حالات انتِہائی شرمناک ہوچکے ہیں۔ سُسر اور بَہُو کے”مسائل“سننے میں آتے رہتے ہیں۔
(پردے کے بارے میں سوال جواب، ص47)
اللّٰہ تعالیٰ ہر بیٹی، بہن، بیوی کو ہر بدنگاہ سے محفوظ رکھے۔ آمین
✍️ :*ابنِ نور راشد نور مدنی*
14جون2025
👍
❤️
😢
🙏
😂
😮
275