🫶حقوقِ زوجین و تربیتِ اولاد🫶
🫶حقوقِ زوجین و تربیتِ اولاد🫶
June 21, 2025 at 11:50 PM
*ابنِ نور کے قلم سے✍️* `ایک سوال کے جواب میں لکھی گئی تحریر۔` *میاں بیوی میں تعلق کا اسلامی زاویہ* اسلام نے میاں بیوی کے رشتے کو سکون، محبت اور ذہنی و جسمانی ہم آہنگی کا ذریعہ بنایا ہے۔ قرآن پاک میں اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے: *"وَ مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ"الروم:21* ترجمہ کنزالعرفان:اور اس کی نشانیوں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائے تاکہ تم ان کی طرف آرام پاؤ اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھی۔ اس آیت سے معلوم ہو اکہ اللہ تعالیٰ نے عورت کو شوہر کے سکون اور آرام کے لئے پیدا فرمایا ہے اور عورت سے سکون حاصل کرنے کا ایک ذریعہ شرعی نکاح کے بعد ازدواجی تعلق قائم کرنا ہے،لہٰذا عورتوں کو چاہئے کہ اگر کوئی شرعی یا طبعی عذر نہ ہو تو اپنے شوہر کو ازدواجی تعلق قائم کرنے سے منع نہ کریں اور شوہروں کو بھی چاہئے کہ اپنی بیویوں کے شرعی یا طبعی عذر کا لحاظ رکھیں ۔ میاں بیوی کا تعلق صرف لفظی یا جذباتی محبت پر نہیں، بلکہ *قربت*، *تسکین* اور *رشتۂ خاص* پر مبنی ہوتا ہے، جو ایک دوسرے کی فطری، ذہنی و جسمانی ضروریات کو حلال دائرے میں پورا کرنے کا ذریعہ ہے۔ ایسے میں اگر دونوں کے درمیان ذہنی ہم آہنگی ہو، لڑائی جھگڑا نہ ہو، محبت بھی ہو پھر بھی شوہر بیوی سے قربت اختیار نہ کرے، تو یہ بات بیوی کے لیے بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔ خاص طور پر جب وہ اپنی خواہش بیان کرنے سے شرماتی ہو اور شوہر بھی خود سے پہل نہ کرے۔ *اس صورتحال میں بیوی کو کیا کرنا چاہیے؟* 1. *خاموشی توڑنا ضروری ہے:* بیوی کو شرم ضرور ہوتی ہے، لیکن محبت اور شرعی تعلق کی تکمیل کے لیے *نرمی، حکمت اور حیا کے دائرے میں* اپنی بات شوہر تک پہنچانا بھی ضروری ہے۔ 2. *شوہر کو نرمی سے احساس دلائیں:* کوئی محبت بھرا جملہ، یا موقع کی مناسبت سے شوخی کے ساتھ بات کا آغاز شوہر کو ذہنی طور پر متوجہ کر سکتا ہے۔ یہ حیا کے خلاف نہیں، بلکہ *نکاح کا حسن* ہے۔ 3. *طبی یا نفسیاتی پہلو پر غور:* 4. اگر شوہر بار بار محبت کے باوجود قربت سے گریز کرتا ہے تو ممکن ہے اسے *جسمانی کمزوری، ذہنی دباؤ یا نفسیاتی رکاوٹ* ہو۔ بیوی کو اسے نرمی سے سمجھنا اور حوصلہ دینا چاہیے کہ وہ مشورہ کرے، یا طبی مدد لے۔ 4. *دعا اور روحانی علاج:* محبت ہو مگر رکاوٹ بھی ہو، تو کبھی کبھار *نظرِ بد، جادو یا وسوسے* بھی ہوتے ہیں۔جس کی وجہ سے شوہر ہچکچاہٹ کا شکار رہتا ہے۔اس کے لیے سورہ فلق، سورہ ناس، آیت الکرسی، اور "یَا وَدُودُ" کا ورد مفید ہے۔ 5. *شوہر کو احساسِ اعتماد دینا:* بیوی اگر حد سے زیادہ شرماتی ہے تو شوہر بھی بعض اوقات الجھن میں آ جاتا ہے پھر وہ بیوی کو سزا دینے کےلئے بھی ایسا کرتا ہے۔ اس لیے نرمی، پیار اور کھلے دل سے اظہار ضروری ہے۔ *یاد رکھیں!* نکاح صرف محبت کا نام نہیں بلکہ یہ *دو دلوں، جسموں اور روحوں کے درمیان مکمل تعلق* کا نام ہے۔ اگر شوہر بیوی کی قربت سے منہ موڑتا رہے، یا بیوی محبت کا اظہار کرنے سے کتراتی رہے تو رشتہ ٹوٹتا نہیں تو کمزور ضرور ہونے لگتا ہے۔ *اسلام یہ چاہتا ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے لباس بنیں، حجاب بنیں، سکون بنیں۔* لہٰذا خاموشی نہیں، محبت کے ساتھ سمجھداری، نرمی اور شریعت کے دائرے میں گفتگو کی جائے تبھی رشتہ پروان چڑھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر جوڑے کو دل، ذہن اور جسمانی سکون عطا فرمائے۔ آمین۔
❤️ 👍 🙏 😢 😮 154

Comments