
Dr Abdul Wajid Shazli
June 20, 2025 at 02:10 PM
چوبیس ذالحجہ ہر سال ہمیں ایک عظیم واقعے "مباہلہ" کی یاد دلاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن مسلمانوں کو عیسائیوں پر فتح حاصل ہوی۔
یہ واقعہ سیرت ابن اسحاق اور تفسیر ابن کثیر میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے نجران کے مسیحیوں کی جانب ایک فرمان بھیجا، جس میں یہ تین چیزیں تھیں اسلام قبول کرو یا جزیہ ادا کرو یا جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ۔ مسیحیوں نے ایک وفد حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا۔ ان لوگوں نے آکر مذہبی امور پر بات چیت شروع کر دی، یہاں تک کہ حضرت عیسی ؑ کی الوہیت ثابت کرنے میں ان لوگوں نے انتہائی بحث و تکرار سے کام لیا۔ اسی دوران وحی نازل ہوئی جس میں مباہلہ کا ذکر ہے۔
فَمَنْ حَاجَّكَ فِيهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنْفُسَنَا وَأَنْفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ۔ (سورہ آل عمران، 61)
"پھر اے حبیب! تمہارے پاس علم آ جانے کے بعد جو تم سے عیسی کے بارے میں جھگڑا کریں تو تم ان سے فرما دو: آو ہم اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنی جانوں کو اور تمہاری جانوں کو (مقابلے میں) بلا لیتے ہیں پھر مباہلہ کرتے ہیں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ڈالتے ہیں۔"
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ (مباہلے والی) آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے علی، فاطمہ، حسن اور حسین (رضی اللہ عنہم اجمعین) کو بلایا اور فرمایا:
اَللّٰھُمَّ ھٰؤ لا أھلي
اے اللہ! یہ میرے اہل (بیت) ہیں۔
(صحیح مسلم: 32/2404 وترقیم دارالسلام: 6220)
حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے ساتھ علی، فاطمہ، حسن اور حسین (رضی اللہ عنہم اجمعین) کو لیا اور اپنے اس وفد کی قیادت کرتے ہوئے طے شدہ جگہ پر پہنچ گئے۔
عیسائیوں کے اس وفد نے جب ان پانچ برگزیدہ ہستیوں کو دیکھا تو اُن میں سے بزرگ پادری ابو حریصہ نے کہا کہ میں ان ہستیوں کے روشن چہرے دیکھ رہا ہوں آگر یہ اللہ سے دعا کریں کہ یہ پہاڑ اپنی جگہ سے ہل جائے تو یہ ہل جائے گا ان سے مباہلہ مت کرو ورنہ تم برباد ہو جاؤ گے۔
اس مباہلہ کا نتیجہ یہ نکلا کہ عیسائیوں نے کہا کہ ہم آپ سے دوستی کرنا چاہتے ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت علی ؓ سے کہا کہ تم ان کے ساتھ معاہدہ کر لو کہ یہ ہمیں جزیہ دیں گےاور پھر یہ ہماری سلامتی میں رہیں گے۔ جزیہ ٹیکس کو کہتے ھیں جو کسی ریاست میں رعایا حکومت کو دیتی ہے۔
مباہلہ کا واقعہ جہاں اسلام کی فتح کی عظیم یادگار ہے وہی عظمت اہل بیت ؓ کی ایک زندہ و جاوید قرآنی سند ہے۔
🤲 اعمال کا ہدیہ:-
ایک بار سورۃ فاتحہ تین بار سورۃ اخلاص اور اول و آخر تین مرتبہ درود شریف پڑھ کر پنجتن پاک ؓ کو ہدیہ کریں۔
❤️
❤
✝️
🇸🇦
💖
💜
🕋
😂
🙏
🤎
56