
Dr Abdul Wajid Shazli
7.7K subscribers
About Dr Abdul Wajid Shazli
Sahibzada o Khalifa Shaikh ul Mashaiqh Hakeem Sufi Shaikh Tariq Ahmed Shah Arif Usmani ( Dr Abdul Wajid Shazli ) Like This Video & Share! Subscribe Dr Abdul Wajid Shazli Youtube Channel and Hit the Bell Icon to get latest updates and videos notification. https://www.youtube.com/@drabdulwajidshazli6610 Share This Link With Your Faimly & Friends Follow our Official Social Media Accounts: 2nd Youtube: https://www.youtube.com/@shazliislamiccentre1390/featured Facebook: https://www.facebook.com/drabdulwajidshazlia Instagram: https://instagram.com/dr_abdul_wajid_shazli?igshid=MzRlODBiNWFlZA== Twitter: https://x.com/drabdulwajid990?s=21&t=gjIm-DiBImQtcTHTutbNFQ Tiktok: https://www.tiktok.com/@drabdulwajidshazlii?_t=8g96hZIOnEQ&_r=1 Telegram Channel: https://t.me/drabdulwajidshazli Telegram Group: https://t.me/joinchat/SVnDBq62uqD_u5Yx
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

آپ میری زندگی کی وہ چھاؤں ہیں جو ہر دھوپ میں سائبان بنی رہی، وہ دعا ہیں جو لفظوں سے نہیں، دل سے نکلتی ہے، آپ کی شفقت، آپ کا صبر، اور آپ کی تھکن سے چُھپی محبت— یہ سب میرے لیے دنیا کی سب سے قیمتی دولت ہے۔ آپ کی خاموش قربانیوں کا شمار ممکن نہیں، لیکن میرا دل ہر لمحہ آپ کا شکر گزار ہے۔آپ میرے ہیرو ہیں، میرے رہبر، اور میری دنیا کا سب سے حسین حوالہ۔ اللہ آپ کو صحت، سکون اور عمرِ دراز عطا فرمائے۔ آمین!”


ذوالنورین = وہ جنہیں دو نور (نبی ﷺ کی دو بیٹیوں) کا شوہر ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ • حیاء و سخاوت کا پیکر = آپ بےمثال حیادار اور بےحد سخی تھے۔ • بشارتِ جنت = نبی کریم ﷺ نے آپ کو جنت کی خوشخبری دی


حضرت میثم تمار رضی اللہُ تعالیٰ عنہ دراصل شہیدِ عشق ہیں۔ اور یہ عشق کا راستہ بڑا ہی کٹھن ہے۔ تاحد نگاہ مصائب و آلام کا بحر بے کنار ہے ۔ اس راہ پرخار کی طرف قدم بڑھانے سے پہلے حضرت میثم تمار رضی اللہُ تعالیٰ عنہ اور ان کے حالات کا مطالعہ کریں اور ان سے پوچھ لیں کہ ان پر کیا بیتی۔؟ عشق کی قربان گاہ میں ان کا لاشہ کیسے تڑپا ؟ ان کی کٹتی ھوئی زبان سے ٹپکتے ہوے خون کا ایک ایک قطرہ یہی کہتا سنائی دے گا۔! " عشق قربانی مانگتا ہے " اے سالک! تو بھی کسی ایک کا ہو جا اور قربان ہو جا۔ محبوب قربانی کے بعد ہی ملتا ہے۔ عیدِ هر کَس،آن مَهی باشد، که او قُربانِ او است ہر شخص کی عید وہی چاند (محبوب) ہے، جس پر وہ خود کو قربان کرتا ہے۔ 🤲 اعمال کا ہدیہ:- ایک بار سورۃ فاتحہ تین بار سورۃ اخلاص اور اول و آخر تین مرتبہ درود شریف پڑھ کر اس عظیم ہستی کو ہدیہ کریں۔


20 ذوالحجہ *عرس پاک* حضرت عبداللّٰہ شاہ غازی ؒ اور ہمارے سلسلے اور شجرے کے بزرگ *حضرت شاہ نجم الدین قلندر* ؒ ، مبارک ہو۔


(جمعہ مبارک) اے اللہ پاک ہماری دین و دنیا کی ساری مشکلیں آسان فرما۔ ہماری تمام نیک وجائز دعائیں اپنی رحمت سے مقبول فرما۔امین


https://www.facebook.com/share/r/1DNk3YctYB/?mibextid=wwXIfr

دعا. عربی داستان سے ماخوذ ایک عرب دیہاتی روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضر ہوکر رب سے دعا کرتا ہے اس کے مانگنے کا انداز دیکھئے الفاظ پر غور کیجئے یقین جانئیے رب سے مانگنے کا بھی ایک خاص انداز اور ڈھنگ ہوتا ہے جو اس گاؤں کے رہنے والے عرب سے سیکھنا چاہئے_ ""اے اللہ، یہ آپ کے حبیب ہیں، میں آپ کا غلام ہوں اور شیطان آپ کا دشمن۔ خدایا اگر تو مجھے بخش دے گا تو تیرا حبیب خوش ہوگا، تیرا بندہ کامیاب ہوگا اور تیرا دشمن غمگین ہوگا۔ مولا اگر تو نے میری بخشش نہیں کی تو تیرا حبیب غمگین ہوگا، تیرا غلام ناکام ہوگا اور تیرا دشمن خوش ہوگا ۔ الہی، تیری شان اس سے بڑی ہے کہ تو اپنے حبیب کو غمگین کردے، اپنے بندے کو ناکام اور اپنے دشمن کو خوش کردے۔ میرے پروردگار، ہم عرب ہیں ہمارے یہاں جب کوئ سردار فوت ہوجائے تو اس کی قبر پر غلاموں کو آزاد کیا جاتا ہے اور یہ تمام جہانوں کے سردار محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر ہے پس مجھ غلام کو جھنم کی آگ سے آزاد فرمادے۔"" ( ترجمہ از عربی )

چوبیس ذالحجہ ہر سال ہمیں ایک عظیم واقعے "مباہلہ" کی یاد دلاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن مسلمانوں کو عیسائیوں پر فتح حاصل ہوی۔ یہ واقعہ سیرت ابن اسحاق اور تفسیر ابن کثیر میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے نجران کے مسیحیوں کی جانب ایک فرمان بھیجا، جس میں یہ تین چیزیں تھیں اسلام قبول کرو یا جزیہ ادا کرو یا جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ۔ مسیحیوں نے ایک وفد حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا۔ ان لوگوں نے آکر مذہبی امور پر بات چیت شروع کر دی، یہاں تک کہ حضرت عیسی ؑ کی الوہیت ثابت کرنے میں ان لوگوں نے انتہائی بحث و تکرار سے کام لیا۔ اسی دوران وحی نازل ہوئی جس میں مباہلہ کا ذکر ہے۔ فَمَنْ حَاجَّكَ فِيهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنْفُسَنَا وَأَنْفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ۔ (سورہ آل عمران، 61) "پھر اے حبیب! تمہارے پاس علم آ جانے کے بعد جو تم سے عیسی کے بارے میں جھگڑا کریں تو تم ان سے فرما دو: آو ہم اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنی جانوں کو اور تمہاری جانوں کو (مقابلے میں) بلا لیتے ہیں پھر مباہلہ کرتے ہیں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ڈالتے ہیں۔" سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ (مباہلے والی) آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے علی، فاطمہ، حسن اور حسین (رضی اللہ عنہم اجمعین) کو بلایا اور فرمایا: اَللّٰھُمَّ ھٰؤ لا أھلي اے اللہ! یہ میرے اہل (بیت) ہیں۔ (صحیح مسلم: 32/2404 وترقیم دارالسلام: 6220) حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے ساتھ علی، فاطمہ، حسن اور حسین (رضی اللہ عنہم اجمعین) کو لیا اور اپنے اس وفد کی قیادت کرتے ہوئے طے شدہ جگہ پر پہنچ گئے۔ عیسائیوں کے اس وفد نے جب ان پانچ برگزیدہ ہستیوں کو دیکھا تو اُن میں سے بزرگ پادری ابو حریصہ نے کہا کہ میں ان ہستیوں کے روشن چہرے دیکھ رہا ہوں آگر یہ اللہ سے دعا کریں کہ یہ پہاڑ اپنی جگہ سے ہل جائے تو یہ ہل جائے گا ان سے مباہلہ مت کرو ورنہ تم برباد ہو جاؤ گے۔ اس مباہلہ کا نتیجہ یہ نکلا کہ عیسائیوں نے کہا کہ ہم آپ سے دوستی کرنا چاہتے ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت علی ؓ سے کہا کہ تم ان کے ساتھ معاہدہ کر لو کہ یہ ہمیں جزیہ دیں گےاور پھر یہ ہماری سلامتی میں رہیں گے۔ جزیہ ٹیکس کو کہتے ھیں جو کسی ریاست میں رعایا حکومت کو دیتی ہے۔ مباہلہ کا واقعہ جہاں اسلام کی فتح کی عظیم یادگار ہے وہی عظمت اہل بیت ؓ کی ایک زندہ و جاوید قرآنی سند ہے۔ 🤲 اعمال کا ہدیہ:- ایک بار سورۃ فاتحہ تین بار سورۃ اخلاص اور اول و آخر تین مرتبہ درود شریف پڑھ کر پنجتن پاک ؓ کو ہدیہ کریں۔

یومِ غدیر مبارک! یہ دن فقط تاریخ کا ایک لمحہ نہیں، بلکہ ولایت کی روشنی، وفا کا اعلان، اور حق کی پہچان کا دن ہے۔ غدیر خم وہ مقام ہے جہاں رسولِ خدا ﷺ نے علیؑ کو امت کا مولا قرار دیا، اور فرمایا: “جس کا میں مولا ہوں، علی اُس کے مولا ہیں!” آئیے! ہم اس عہد کو تازہ کریں کہ ہم عدل، محبت، وفاداری اور حق کے راستے پر قائم رہیں گے۔ یومِ غدیر، یومِ ولایت، یومِ تکمیلِ دین، ہم سب کو مبارک ہو!
