اردو تحـــــــاریــــــر💌 📚📝
June 20, 2025 at 12:25 PM
۔
*قسم کھانے سے سامان تو بک جاتا ہے لیکن برکت ختم ہو جاتی ہے بیان*
*قسمیں کھانے سے لوگ تو خوش ہو جاتے ہیں، مگر روحانیت ختم ہو جاتی ہے*
https://whatsapp.com/channel/0029Va7OLGd1Hspvf0pbwx3K
حضرت ابو مطر رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ ایک دن میں باہر نکلا تو ایک آدمی نے مجھے پیچھے آواز دے کر کہا: اپنی لنگی اونچی کرنے کی کوشش نہ کرو۔ لنگی اونچی کرنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ تم اپنے رب سے زیادہ ڈرنے والے ہو، اور اس سے تمہاری تنگی زیادہ ظاہر ہو گی۔ اور اپنے سر کے بال صاف کر لو اگر تم مسلمان ہو۔ میں نے مڑ کر دیکھا تو وہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ تھے، اور ان کے ہاتھ میں کوڑا بھی تھا۔
پھر حضرت علی چلتے چلتے اونٹوں کے بازار میں پہنچے تو فرمایا: "بیجو ضرور لیکن قسم نہ کھاؤ کیونکہ قسم کھانے سے سامان تو بک جاتا ہے لیکن برکت ختم ہو جاتی ہے۔"
پھر ایک کھجور والے کے پاس آئے تو دیکھا کہ ایک خادمہ رو رہی ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اس سے پوچھا: کیا بات ہے؟ اس خادمہ نے کہا: اس نے مجھے ایک درہم کی کھجوریں دیں لیکن میرے آقا نے انہیں لینے سے انکار کر دیا۔ حضرت علی نے کھجور والے سے کہا: تم اس سے کھجوریں واپس لو اور اسے درہم دے دو، کیونکہ یہ تو بالکل بے اختیار ہے، اپنے مالک کی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں کر سکتی۔ وہ انکار کرنے لگا۔ ابو مطر نے کہا: کیا تم جانتے ہو یہ کون ہیں؟ اس آدمی نے کہا: نہیں۔ میں نے کہا: یہ حضرت علی، امیر المؤمنین ہیں۔ اس نے فوراً کھجوریں واپس لیں، اپنی کھجوروں میں ڈال لیں اور اسے ایک درہم دے دیا، اور کہا: اے امیر المؤمنین! میں چاہتا تھا کہ آپ مجھ سے راضی رہیں۔ حضرت علی نے فرمایا: "جب تم لوگوں کو پورا دو گے تو میں تم سے بہت زیادہ راضی رہوں گا۔"
پھر کھجور والوں کے پاس سے گزرتے ہوئے فرمایا: مسکین کو کھلایا کرو، اس سے تمہاری کمائی بڑھ جائے گی۔
پھر مچھلی والوں کے پاس پہنچے تو فرمایا: ہمارے بازار میں وہ مچھلی نہیں بکنی چاہیے جو پانی میں مر کر اوپر تیرنے لگ گئی ہو۔
پھر آپ کپڑے کے بازار میں پہنچے۔ یہ کھدر کا بازار تھا۔ ایک دکاندار سے کہا: اے بڑے میاں! مجھے تین درہم کی قمیص دے دو۔ اس دکاندار نے حضرت علی کو پہچان لیا تو حضرت نے اس سے قمیص نہ خریدی۔ پھر دوسرے دکاندار کے پاس گئے، جب اس نے بھی پہچان لیا تو اس سے بھی نہ خریدی۔ پھر ایک نوجوان لڑکے سے تین درہم کی قمیص خریدی (وہ حضرت علی کو نہ پہچان سکا) اور اسے پہن لیا۔ اس کی آستین زیادہ لمبی تھی، اور خود حضرت علی نے اسے اوپر سے تہہ کر لیا۔
پھر اصل دکاندار، جو کپڑوں کا مالک تھا، آ گیا۔ لوگوں نے اسے بتایا کہ تیرے بیٹے نے امیر المؤمنین کو تین درہم میں قمیص بیچی ہے۔ تو اس نے بیٹے سے کہا: تم نے ان سے دو درہم کیوں نہ لیے؟ چنانچہ وہ دکاندار ایک درہم لے کر حضرت علی کی خدمت میں آیا اور عرض کیا: یہ درہم لے لیں۔ حضرت علی نے فرمایا: کیا بات ہے؟ اس نے کہا: اس قمیص کی قیمت دو درہم تھی، میرے بیٹے نے آپ سے تین درہم لے لیے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا: اس نے اپنی رضامندی سے تین درہم میں بیچی، اور میں نے اپنی خوشی سے تین درہم میں خریدی ہے۔
حیاۃ الصحابہ، جلد اوّل، صفحہ
۷۱۳,۷۱٢
*🌹التماسِ دعا🌹*
*🤲یااللہﷻ*
موت کی تلخی،قبر کی سختی
حشر کی شرمندگی،جہنم کی گرمی سے ہماری حفاظت فرما !!
معزز قارئین کیا آپ نے آج درود پاک پڑھنے کی سعادت حاصل کی
نہیں تو اب پڑھ لیں اللہ پاکﷻ آپ کے دل کو منور فرمائے
یقیناً درود پاک ذہنی سکون اور نامۀ اعمال میں نیکیوں کے اضافے کا باعث بنتا ہے۔
۔. . . . . . *پڑھیئے*
*🌹صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم🌹*
❤️
♥️
❤
8