اردو تحـــــــاریــــــر💌 📚📝
June 21, 2025 at 08:35 AM
*سانپ اور ترکھان* روایت کیا جاتا ہے کہ ایک دن ایک سانپ خوراک کی تلاش میں ایک ترکھان کی ورکشاپ میں داخل ہو گیا، جب ترکھان شام کو اپنا کام ختم کرکے جا چکا تھا۔ اس ترکھان کی عادت تھی کہ وہ اپنے اوزار، جن میں ایک آرا (منشار) بھی شامل تھا، میز پر ہی چھوڑ دیتا تھا۔ .. https://whatsapp.com/channel/0029Va7OLGd1Hspvf0pbwx3K .جب سانپ ادھر ادھر رینگ رہا تھا تو اس کا جسم اچانک آرے پر سے گزرا، جس سے اسے معمولی سا زخم آ گیا۔ اس تکلیف سے گھبرا کر سانپ نے ردعمل کے طور پر آرے کو کاٹنے کی کوشش کی، جس سے اس کے منہ سے خون بہنے لگا۔ سانپ کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ حقیقت میں ہو کیا رہا ہے، وہ یہ سمجھا کہ آرا اسے حملہ کر رہا ہے۔ یہ دیکھ کر کہ وہ شاید بچ نہ سکے، سانپ نے اپنی آخری اور شدید کوشش کے طور پر پورے جسم کو آرے کے گرد لپیٹ لیا تاکہ اسے کچل سکے۔ صبح جب ترکھان واپس آیا تو دیکھا کہ منشار کے قریب ایک مردہ سانپ پڑا ہے۔ سانپ کی موت کا سبب کچھ اور نہ تھا، بلکہ اس کی اپنی نادانی، جذباتیت اور غصہ تھا۔ *📌پیغام حکایت:* ہم بھی بعض اوقات غصے میں دوسروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن بعد میں ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم نے سب سے زیادہ نقصان خود اپنا کیا۔ زندگی میں کبھی کبھی کچھ باتوں کو نظر انداز کرنا ضروری ہوتا ہے: • کچھ واقعات کو، • کچھ لوگوں کو، • کچھ اعمال کو، • کچھ اقوال کو۔ اپنے آپ کو سمجھدار نظراندازی کا عادی بنائیں، کیونکہ ہر بات پر رک جانا، ہر چیز پر ردعمل دینا عقل مندی نہیں۔ یاد رکھیں: اللہ نے انسان کو پانی اور مٹی سے پیدا کیا، کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے اندر کا پانی (نرمی) ان کی مٹی (سختی) پر غالب آ گیا، تو وہ نہر بن گئے… اور کچھ کی مٹی ان کے پانی پر غالب آ گئی تو وہ پتھر بن گئے۔ اگر آپ نے تحریر مکمل پڑھ لی تو ری ایکٹ کریں۔
❤️ 👍 🙏 💯 41

Comments