اردو تحـــــــاریــــــر💌 📚📝
June 21, 2025 at 08:51 AM
” ظلم و سِتم کی بنیاد پر عظمت کے راگ“
ماں باپ کو تنگ کر کے رکھ دیا، اُن کی زندگی دُو بھر کر دی، اُن کی جملہ خواہشات کا قتل کر دیا اور۔۔۔۔۔۔۔۔، آخر میں اچھی سی گاڑی لی، بہترین گھر بنایا اور عیاشیوں میں زندگی گزاری، یہ سب لے دے کر گاڑی کے پیچھے، اور مکان کی دیوار پر عبارت آویزاں کر دی کہ:
” جی! یہ سب میرے ماں باپ کی دعاؤں کا صلہ ہے۔”
اِسے دو رخی کہیے، منافقت۔۔۔۔۔۔، یا کچھ بھی۔
البتہ یہ ہمارے معاشرے کا ایک حقیقی رُخ ہے۔ اصل چہرہ ہے۔
لوگ باہر سب کو یہی دکھاتے پھرتے ہیں کہ ” آج میں جو کچھ ہوں، جہاں ہوں ؛ ماں باپ کی بہ دولت ہوں۔
اور۔۔۔۔۔۔۔۔، اور گھر میں وہی ماں باپ اپنی نافرمان اولاد کی حالت دیکھ کر روتے سِسَکتے کہتے ہیں ” کسی کی اولاد میری اولاد جیسی نہ ہو، نافرمان کہیں کی!
ماں باپ کی قدر دل سے ہوتی ہے، جس کا اظہار اِس بات سے ہوتا ہے کہ اولاد اُن کے حق میں کتنا مفید اور نفع بخش ہے، اِس کے لیے ایسے حیلے بہانوں کی قطعا حاجت نہیں رہتی۔ اس طرح کرنے سے کوئی فرماں بردار نہیں بن جاتا۔
لوگوں سے اپنا حقیقی حال چھپا لیں گے، اپنی اصل کہانی مخفی رکھ لیں گے تو اِس سے کیا ہوگا ؟!
پر اللہ پاک، خالق و مالک ہے وہ تو سب جانتا ہے۔ وہ تو علیم بذات الصدور ہے، اُس سے اپنا حال کیسے چھپائیں گے؟!
اِس واسطے ”دو رَنگی چھوڑ یک رنگ ہو جا۔“
والدین کو راضی رکھیں، اگر وہ زندہ ہوں، اگر چلے گئے، تو اُن کے لیے ایصالِ ثواب کا اہتمام کریں، تاکہ اُن کی روح خوش ہو، وہ راضی ہوں۔
✍️ابو البیان القادری
20 جون 2025

❤️
👍
😢
💯
21