اردو تحـــــــاریــــــر💌 📚📝
June 21, 2025 at 05:23 PM
اچھا ہوا عائشہ آپا مر گئی۔۔۔۔۔ ہے ناں بڑی عجیب بات ۔۔۔۔ بھلا کسی کے مرنے پر کوئی اس طرح کہتا ہے۔۔۔۔؟ لیکن عائشہ آپا کو تو مرے ہوئے کئی برس گُزر گئے تھے بس ہوا یہ ہے ان کی " ڈیڈ باڈی " کل ملی ۔۔۔۔ ایک فلیٹ سے جہاں وہ کئی برسوں سے اکیلی رہ رہی تھیں۔ *ان کا ایک بیٹا اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ کراچی ڈیفنس خیابان بحریہ میں چار کنال کے وسیع محل نما گھر میں خوش وخرم زندگی گزار رہا ہے،* *دوسرا بیٹا اسلام أباد میں جس کا چک شہزاد میں آٹھ کنال کافارم ہاؤس اور بحریہ میں لگژری کوٹھی اور کراچی میں کروڑوں روپے مالیت کی* *پراپرٹی ۔۔۔۔ اور ماں ۔۔۔۔۔۔ کا یہ حال* *عائشہ آپا ۔۔۔۔ ہمیشہ سے ایسی نہیں* *تھیں* یہی کوئی دس پندرہ برسوں پہلے نہ جانے اُن کے من میں کیا سمائی ، سب بچوں کو کال کرکے بلایا ۔ *اپنی ساری جائیداد بچوں کے نام کردی ۔ اس کے بعد وہ ہی ہوا* *جو ہمیشہ سے ہوتا* ۔ *آپا کی اولاد ۔۔۔۔ چند مہینوں میں ہی اُکتا گئی ، عائشہ آپا ایک دن طلعت* *حسین صاحب کے آگے پھٹ پڑیں۔ زار و قطار روتے ہوئے کہنے لگیں کہ دن میں کئی کئی بار سارے بچوں* *کو فون کرتی ہوں ا لیکن وہ کال اٹینڈ ہی کرتے* کبھی کبھار اٹھا بھی لیتے ۔۔۔ تو کہتے ۔۔۔ دو منٹ ٹھہریں ابھی کال کرتا ہوں۔ اور وہ دو منٹ پہلے گھنٹوں پھر دنوں پھر ہفتوں مہینوں پر محیط ہوجاتے عائشہ آپا ۔۔۔۔ فون ہاتھ میں پکڑے انتظار کرتی رہ جاتیں۔ کبھی کبھی تو ساری رات انتظار کرتے گزر جاتی۔ لیکن کسی ایک کا بھی فون نہیں آتا ۔ ابھی کوئی پندرہ برس پہلے ہی کی تو بات ہے جب عائشہ آپا نے بے حد شوق سے پراڈو TZ گاڑی لی۔ شوق سے خود چلاتی ہوئیں طلعت حسین کے گھر آئیں۔کیک اور مٹھائی لانا نہ بھولیں۔ ۔۔ پھر وہ ہوتیں اور کراچی کی سڑکیں اپنے غریب حلقہ احباب اور رشتے داروں کو کبھی نہیں بھولیں چند برس پہلے ۔۔۔۔۔ جب تک انہوں نے اپنی جائیداد اپنے بچوں میں تقسیم نہیں کی تھی۔ پھر ایک دن ۔۔۔۔۔ سب کچھ بدل گیا اپنی جائیداد اپنے بچوں کے نام کر دی , ایک بیٹا ملک سے باہر چلا گیا ، دوسرا صوبے سے باہر ۔۔۔۔ کئی ماہ سے پڑوسی ہی کھانا وغیرہ پہنچاتے تھے ۔ اب کئی دنوں سے روازنہ دروازہ بجانے پر بھی نہ کھلتا ، تو وہ سمجھے کہیں چلی گئی ہیں ۔۔ مگر تعفن نے ساتویں روز ان کی گھر میں موجودگی کا احساس دلایا ۔ اچھا ہوا سانس کی ڈوری ٹوٹی تو انہیں یقیناً سکون مِل گیا ہوگا ۔۔کیونکہ وہ جس طرح ساری ساری رات اپنے فلیٹ کے باہربے چینی سے ٹہلتی رہتیں بُڑبڑاتی رہتیں ۔۔۔ تھک کے چُور ہو جاتیں تو نیچے بیٹھ جاتیں ۔۔۔ پھر ان سے اُٹھا نہیں جاتا تھا اب تو وہ اچانک چیخیں مار کر رونے لگ جاتیں۔۔ جب انہیں اپنی اس حالت کا خود احساس ہوتا ایک دم سے چُپ کر جاتیں پڑوسی پیچارے ان کے قریب آتے تو یہ انہیں زور سے ڈانٹنا شروع ہو جاتیں۔۔ لیکن گزشہ کافی دنوں. سے وہ اس احساس سے بھی عاری ہوتی جا رہی تھیں کچھ ہفتوں سے انہوں نے رات کو بھی فلیٹ سے باہر آنا چھوڑ دیا تھا ، کبھی کبھار چند منٹوں کے لئے دکھائی دیتیں پھر پاؤں فریکچر کروا بیٹھیں ۔۔۔۔۔ پھر خاموشی! اس بار جب خاموشی خاصی طویل ہو گئی اور پھر جب فلیٹ سے عجیب سی بدبو بھی آنے لگی ۔۔۔۔۔۔ ! تو پھر انکشاف ہوا ۔۔ وہ تو ہمیشہ کے لیے چلی گئیں ۔ *عائشہ آپا کو تنہائی نے مار دیا* ۔ سبق سیکھنا چاہیے جب تک آپ کے ہاتھ پاؤں ٹھیک کام کر رہے ہیں *جائیداد بچوں کے نام نہ کیجئے چاہے وہ کتنے ہی ترلے کریں جس دن جائیداد نام کی سمجھیں آپ نے ہاتھ پاؤں کٹوا لئے* *اب سوکھی عزت بھی نہیں ملنی وقت تو چھوڑ ہی دیں ، یہ تو بہت دور کی بات ہے۔۔۔* جبار ناصر
😢 🥺 12

Comments