
المعهد الإسلامي العربي لعموم الهند ونيبال
June 22, 2025 at 07:57 AM
https://www.facebook.com/share/p/1AZ9ZdZsXn/
🌹بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم🌹
*معھد کا ہے یہی پیغام سارے عالم میں گونجے عربی زبان کا نام*
*ابتدائیہ*
المعھد الاسلامی العربی دورِ حاضر میں عالمی پیمانے پر عربی زبان کی نشر واشاعت میں ایک سنہری تاریخ رقم کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ مختصر ترین مدت میں المعھد الاسلامی العربی کے نظام کو نہ صرف ہندوستان بل کہ عالمی پیمانے پر پژیرائی ملی، اور مختلف مدارس، و جامعات میں معھد کے نظام کا اجراء عمل میں آیا۔
یقینا اس کامیابی کا سہرا معھد کے بانی، وروح رواں، حضرت مولانا شرف عالم صاحب قاسمی ، حضرت کے لائق وفائق فرزند حضرت مولانا حماد کریمی ندوی، اور حضرت مولانا اسامہ نظام الدین ندوی کے سر بندھتا ہے، جو اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود مختلف علاقوں، و ممالک، کے علماء،و طلباء، سے ملاقاتیں کر کے انہیں اپنا پیغام پہونچاتے ہیں، اور عربی زبان کی نشر و اشاعت کے لیے ابھارتے ہیں۔
*دیوبند آمد*
اسی سلسلے میں
دیوبند کی علمی سرزمین پر مؤرخہ۔ 20 ذوالحجہ 1446 ھ مطابق 17 جون 2025 ع بروز منگل بانی معھد حضرت مولانا شرف عالم صاحب قاسمی کریمی دامت برکاتہم العالیہ، اور حضرت کے فرزند ارجمند حضرت مولانا حماد صاحب کریمی ندوی امین عام المعھد الاسلامی العربی دیوبند کی مبارک سر زمین پر تشریف لائے، یہاں پہونچ کر معھد کے تمام منتسبین، متعلقین، و محبین سے ملاقات کی غرض سے مہمان خانہ دارالعلوم دیوبند میں ایک نششت رکھی گئی،جس میں ابنائے المعھد الاسلامی العربی کو حضرت مولانا شرف عالم صاحب نے اپنی قیمتی، مختصر، مگر جامع نصائح سے نوازا، نیز تمام اراکین سے عربی بول چال کو اپنے یومیہ معمولات میں داخل کرنے کی اپیل کی، اور بہت ہی دردِ دل سے ارشاد فرمایا: تین کام اس دور میں ناگزیر ہیں
1 عربی زبان میں مہارت۔
2 ختمِ نبوتِ محمدی کا تحفظ اور اس کے منکرین کی سرکوبی۔
3 بڑھتے ہوئے فکری ارتداد کی روک تھام۔
محفل میں موجود ادیبِ باکمال، معھد کے تعلیمی نظام کی آن،شان،بان حضرت مولانا سجاد صاحب قاسمی استاذ دارالعلوم وقف دیوبند نے معھد کی خصوصیات اجاگر کرتے ہوئے فرمایا: "المعھد الاسلامی العربی اپنے پلیٹ فارم پر تمام مسالک، و مشارب، کے طلباء کرام کو جمع کرکے ان کے دلوں میں عربی زبان کے حصول، اور اس کی نشر واشاعت، کا ولولہ پیدا کرنے میں یکتائے زمانہ نظر آتا ہے"۔
دورانِ محفل مولانا نعمت اللہ افغانی مولانا عبد البصیر افغانی اراکینِ المعھد الاسلامی العربی چائے کے ساتھ حاضر ہوئے اور تمام حاضرین کی چائے سے ضیافت کی، حضرت مولانا شرف عالم صاحب کی قیمتی باتوں کو غور سے سماعت فرمایا، اور یہ تمنا ظاہر کی کہ ہمارے ملک افغانستان میں طالبان اقتدار کے بعد سے مختلف زبانوں کے تعلیم وتعلم پر ارباب اقتدار کی جانب سے مستقل توجہ دی جارہی ہے، ہماری دیرینہ خواہش ہے کہ المعھد الاسلامی العربی کے شاندار نظام کو بھی عربی زبان کی نشر و اشاعت کے لیے ہمارے وطنِ عزیز افغان میں شروع کیا جائے۔
*اختتام*
دیوبند کی علمی سرزمین پر موجود کبار ادباء کرام سے ملاقاتیں کی، اور ایک یوم بعد اس مبارک سفر سے سالما غانما واپس تشریف لے گئے۔
از قلم: احمد رشید قاسمی خادم دارالعلوم محمدیہ میوات ہریانہ ورکن المعھد الاسلامی العربی