❤️مسلم امہ اور عصر حاضر❤️
❤️مسلم امہ اور عصر حاضر❤️
June 22, 2025 at 10:28 AM
*نیتن یاہو: "میں نے اور ٹرمپ نے کہا تھا کہ امن طاقت سے آتا ہے؛ پہلے طاقت، پھر امن۔"* جبکہ مسلمانوں کے اسکولوں کے نصاب اور جامعات کی "انسانی علوم" کی تعلیم میں ہمیں یہ پڑھایا جاتا ہے: "پیارے بچو! ہمیں زمین کے تمام انسانوں کے ساتھ رواداری، امن اور بھائی چارے سے رہنا چاہیے۔ ہمیں تشدد اور انتہا پسندی کو رد کرنا چاہیے اور طاقت کی زبان استعمال کرنے والوں سے دور رہنا چاہیے، کیونکہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی شق نمبر 1، پیراگراف 1 کے مطابق: "بین الاقوامی امن و سلامتی کا تحفظ، ان اسباب کا سدباب کرنا جو امن کے لیے خطرہ ہوں، جارحیت اور دیگر خلافِ امن اقدامات کا قلع قمع کرنا، اور بین الاقوامی تنازعات یا ایسے حالات کو پرامن ذرائع سے حل کرنا جو امن کو خطرے میں ڈال سکتے ہوں۔" بالموقع، اس دستاویز کا سرکاری عنوان یہ ہے: "امن، وقار اور مساوات کا حامل ایک ایسا سیارہ جہاں صحت کی نعمت میسر ہو۔" تو کیا یہ کسی "زمردہ" نامی سیارے کی بات ہو رہی ہے جو اسپیسٹون کارٹونز میں دکھایا جاتا ہے؟ اور پھر وہ "تنویر پسند" مصنفین جو غلام حکومتوں کی چھتری تلے اور مغربی اداروں کے عطیوں پر پلتے ہیں، اور وہ یوٹیوبرز جو مغرب کی پشت پناہی سے بولتے ہیں، وہ کہتے ہیں: "اسلام ایک ایسا دین ہے جو تشدد پر اکساتا ہے، جس میں دوسروں کے خلاف نفرت کے بیج موجود ہیں، اور جو ایک کھلے دل و دماغ والی مہذب دنیا کے لیے مناسب نہیں۔ ایسی دنیا جو مکالمہ، تمدن، اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتی ہے۔" اب تمام امور مزید واضح ہو چکے ہیں — تاکہ ہلاک ہونے والا دلیل سے ہلاک ہو، اور زندہ رہنے والا دلیل پر زندہ رہے: ﴿لِّيَهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَنْ بَيِّنَةٍ وَيَحْيَىٰ مَنْ حَيَّ عَنْ بَيِّنَةٍ﴾ (سورۃ الأنفال: 42)

Comments