
Rahnuma e islam ✅رہنمائے اسلامJamiat Ulama Darul uloom Deoband Urdu News TV Islamic Status WhatsApp
June 22, 2025 at 08:30 AM
_*تعمیر قوم میں تعلیم کا کردار*_
___
✍️ *: اسجد نعمانی کشنگنجی دارالعلوم دیوبند*
خاتم الانبياء والمرسلين سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی جب دنیا میں تشریف آوری ہوئی تو اُس وقت یہ دنیا ہر قسم کی شناعت و قباحت کا مرکز بنی ہوئی تھی ، عام لوگوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کچھ بھی محفوظ نہ تھے اور نہ ہی اخلاق و کردار کا نام ونشان تھا ، ظلم و ستم اور جور و جفا کی انتہا نہ تھی اور معاشرے کا ہر فیصلہ "جس کی لاٹھی اس کی بھینس" کے اصول پر مبنی تھا۔
_تعلیم کی اہمیت قرآن پاک کی نظر میں :_
ان حالات میں حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت ہوئی ، پھر جب عمر مبارک چالیس برس ہوئی تو آپ علیہ الصلاة والسلام کو نبوت کا تاج گہربار پہنایا گیا ، تو ظاہرا یہ خیال ہو سکتا ہے کہ ان حالات میں پہلی وحی اصلاح عقیدہ کے پہلو سے اثبات توحید اور ابطال شرک کے متعلق نازل ہونی چاہیے تھی ، یا انسانی نظریے سے ایسی آیت اترنی تھی جس میں ظلم و تشدد سے روکا گیا ہو ، انسانی محبت و اخوت کی دعوت دی گئی ہو ؛ مگر آپ علیہ الصلاۃ والسلام پر سب سے پہلے جو آیت اتری اس میں مذکورہ امور میں سے کسی کا تذکرہ نہیں ہے ؛ بل کہ تعلیم و تعلم کا تذکرہ ہے ؟ کیوں کہ علم روشنی کے مانند ہے کہ جس طرح روشنی کی ہر شخص کو ضرورت ہے اسی طرح علم کے بغیر خوش گوار زندگی کا تصور نہیں ۔
_اسلامی معاشرے میں تعلیم کا فقدان اور حل :_
آج مسلم سماج میں تعلیم و تربیت کی کمی و کوتاہی روز افزوں بڑھتی جارہی ہے ، عقائد و اعمال اور معاشرت و اخلاق کی زیادہ تر بُرائیاں جہالت ہی کا نتیجہ ہیں ، لا علمی کی اندھیری ہی میں یہ تمام فتنے جڑ پکڑتے ہیں ؛ اس لیے حل یہ ہے کہ علم کی روشنی جتنی پھیلے گی یہ مفاسد بھی خود بخود مٹ جائیں گے ، تعلیم کے بغیر معاشرتی خرابیوں کو دور کرنے کی مثال " جڑ کے بجائے ٹہنیوں اور پتوں میں پانی دینے" کی ہے ۔
_اسلام کا مذہبی تعلیم پر عدم انحصار :_
مذہب اسلام نے محض دینی تعلیم ہی کو اہمیت نہیں دی ؛ بل کہ اُس عصری تعلیم کو بھی مرکز توجہ بنایا ہے جو انسان کو نفع دے، نقصان نہ دے اور لوگوں کے مسائل کو حل کرے ؛ یعنی علم نافع کو اہمیت دی ہے چاہے وہ دینی اعتبار سے نفع بخش ہو یا دنیوی اعتبار سے ؛ چناں چہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم علم نافع کی دعا فرماتے تھے اور علیم غیر نافع سے پناہ مانگتے تھے ، اس اصول پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ بیشتر عصری علوم و فنون علم نافع کی فہرست میں آتے ہیں ۔
اسلام نے تحصیل علم کے اعتراف میں اپنے و بیگانے کا امتیاز نہیں کیا ؛ چناں چہ آپ علیہ الصلاة والسلام نے غزوۂ بدر میں غیر مسلم قیدیوں کے بارے میں ارشاد فرمایا : "اُن میں جو تعلیم یافتہ ہیں وہ دس مسلمانوں کو تعلیم دیں، یہی ان کا فدیہ رہائی ہے" اس سے پتہ چلتا ہے کہ تحصیل علم بہر حال ضروری ہے ، خواہ اس کے لیے فاقہ کشی اختیار کرنا پڑ جائے ۔
آج مسلمانوں کو یہی سمجھانے کی ضرورت ہے کہ چاہے وہ معاشی تنگی گوارا کر لیں ؛ مگر اولاد کو بہر صورت تعلیم سے آراستہ کریں ۔
رب کریم تمام مسلمانوں کو عمل کی توفیق بخشے، آمین ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VakurkdCXC3FHCVT7Z3O
❤️
5