
زرمبش اردو | 🎙ZBC
June 21, 2025 at 08:23 PM
اسرائیل واقعی کیوں بنایا گیا تھا، اور اس سے فائدہ کس نے اٹھایا؟
تحریر: مزار بلوچ
زرمبش مضمون
تورات کے مطابق یہودی ایک ایسی قوم ہے جسے خدا نے اپنی محبت اور فرمانبرداری کے لیے چُنا۔ ان کے بزرگ حضرت ابراہیم، اسحاق اور یعقوب تھے، اور انہیں کنعان کی زمین انعام کے طور پر دی گئی۔ ان پر یہ ذمہ داری رکھی گئی کہ وہ دنیا کے لیے ایک اچھا نمونہ بنیں، انصاف، تقویٰ اور خدا کے حکم پر چلیں۔
لیکن یہ صرف وہ خوشنما کتابی الفاظ ہیں، جو سامراج ہمیشہ اپنے مفادات کے جواز میں خود تراشتا ہے، تاکہ ان کے سہارے اپنے توسیع پسند عزائم کو آگے بڑھایا جا سکے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جس طرح بعض مسلم سلطنتوں نے بھی اپنے سامراجی ارادوں کو اسلامی رنگ دینے کے لیے قرآن کی بعض آیات کو مالِ غنیمت کے جواز میں استعمال کیا — جہاں غیر مسلم کو قتل کرنا اور اس کا مال و دولت لوٹنا گویا اللہ کی رضا قرار دیا گیا — درحقیقت یہ سب طاقت، تسلط اور لوٹ مار کی ننگی سیاست تھی۔
اسرائیل کا قیام بھی بعینہٖ انہی خودساختہ مذہبی الفاظ کی بنیاد پر کیا گیا، جو دراصل آسمانی حکم کے بجائے ایک سامراجی منصوبے کا پردہ تھے۔
اسرائیل کا وجود
ہمیں کتابی الفاظوں سے یہ یقین دلایا گیا کہ فلسطین کی یہ زمین یہودیوں کا جائے پناہ ہے؛ ایک ایسا وطن جو دکھوں کی چٹان سے تراشا گیا، تاریخ کی راکھ سے اُبھرنے والی ایک "وعدہ شدہ سرزمین" — مظلوموں کے لیے امن کا گھر۔
مگر خبروں کی سرخیوں، تاریخ کی چمکتی کتابوں، اور رسمی تقریبات کے پر وقار الفاظ کے نیچے، کہانی کچھ اور ہے۔ یہ سب محض ایک خوبصورت پردہ ہے۔ اصل میں یہ ایک سوچی سمجھی تخلیق ہے: ایک منصوبہ بند ریاست، جو جدید عالمی سیاست کے میدان میں ایک چالاک چال کے طور پر وجود میں لائی گئی۔
یہ صرف ایک پناہ گاہ نہیں، بلکہ اثر و رسوخ کا ایک مرکز ہے۔ ایک ایسی جگہ جو نہایت سوچ سمجھ کر چُنی گئی، تاکہ یہاں سے تجارتی راستوں پر نظر رکھی جا سکے، دشمنوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جا سکے، اور مشرقِ وسطیٰ جیسے غیر مستحکم علاقے میں طاقت کا مستقل قلعہ قائم کیا جا سکے۔
یہ ریاست دراصل ہمدردی کا نقاب اوڑھ کر بسایا گیا ایک ایسا مہرہ ہے، جس کی بقا صرف مذہبی نظریات پر نہیں، بلکہ اربوں ڈالر کی فوجی امداد اور سفارتی تحفظ کے جال پر قائم ہے۔
آئیے اب وہ سچ جانیں، جو نہ پتھروں پر لکھا گیا ہے، نہ اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہے، بلکہ جو خفیہ معاہدوں میں دستخط ہوتا ہے، جنگی کمروں میں سرگوشیوں میں بولا جاتا ہے اور جسے امن نہیں، بلکہ طاقت بچاتی ہے۔
مزید پڑھنے کے لئے لنک پر کلک کریں"
https://urdu.zrumbesh.com/19473/

👍
🖕
3