دور حاضر کے فتنے
June 19, 2025 at 06:37 AM
یہ ٹیکنالوجی کا پرفتن دور ہے۔ شریعت نے کبھی جدید سہولتوں کو رد نہیں کیا، لیکن جب سہولت فتنہ بن جائے، علم کا چہرہ مسخ ہو، اور جعل سازی کو فروغ ملے، تو عوام الناس ، یہاں تک کہ سادہ طالب علموں کے لیے بھی اس کا استعمال مضر بن جاتا ہے۔ ارٹیفیشل انٹیلیجنس جیسے چیٹ جی پی ٹی کو دینی رہنمائی کا ذریعہ بنایا جا رہا ہے، حالانکہ یہ ایک مشین کی اختراعی نقالی ہے، جسے سادہ لوح لوگ "علم" سمجھ بیٹھتے ہیں۔ اور سب سے ہولناک خطرہ یہ ہے کہ اے آئی کسی بھی عالم دین کی آواز، انداز گفتگو، بلکہ چہرے تک کو ہو بہو نقل کر سکتی ہے۔ پرانی ویڈیوز میں بھی تحریف ممکن ہو چکی ہے۔ یوں وہ باتیں علماء کی طرف منسوب کی جا رہی ہیں، جو انہوں نے کبھی کہی ہی نہیں....! ایسے میں ہر مسلمان پر لازم ہے کہ تحقیق، بصیرت اور احتیاط کو اپنائے۔ اور یاد رکھیے: کسی بھی ویڈیو، تحریر یا آڈیو پر اعتماد کرنے سے قبل، براہ راست اس عالم دین سے رجوع کیجیے جس کے متعلق وہ بات منسوب کی جا رہی ہو۔
منقول
👍
1