الجمعیت
الجمعیت
June 7, 2025 at 07:14 PM
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے۔۔۔ عید کے دن ایک اچھی خبر سن لیجیے، آپ کو مشہور امریکی تھنک ٹینک ہڈسن انسٹیٹیوٹ کی پاکستان ٹوٹنے سے متعلق وہ پیشین گوئی تو یاد ہی ہو گی جسکا اینٹی ایسٹیبلشمینٹ پاکستانی اپنی تحریر و تقریر میں اکثر حوالہ دیا کرتے تھے۔ وقت کی کروٹ تو دیکھیے کہ پاکستان کی انڈیا کے خلاف ناقابل مثال فتح کے بعد اب اسی امریکی تھنک ٹینک نے کل ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں امریکی حکومت سے کہا گیا ہے کہ انڈیا سے متعلقہ امریکی مفادات کے لیے پاکستان جیسے اہم ترین ملک کو نظرانداز یا تنہا کرنا کسی بھی صورت امریکی مفاد نہیں ہو سکتا۔ Engaging Pakistan in a New Era of US Foreign Policy کے ٹائٹل سے جاری کی گئی یہ پالیسی رپورٹ امریکی حکومت کو بتاتی ہے کہ ایک طاقتور نیوکلیئر پاور جو جنوبی، وسطی اور مغربی ایشیا کے جنکشن پر واقع ہے، جسکے آٹھ کروڑ افراد مڈل کلاس میں شامل ہونے کے باعث ہر قسمی امریکی پروڈکٹس خریدنے کی طاقت رکھتے ہیں، جسکی چوبیس کروڑ آبادی جو دنیا کی سستی ترین لیبر بھی ہے امیرکن انڈسٹری کو تقویت دے سکتی ہے جبکہ یہ ملک بے پناہ قدرتی وسائل سے بھی لیس ہے تو ایسے ملک کی اہمیت کو نظرانداز کرنا لانگ ٹرم امریکی مفادات کے لیے شدید نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹ مزید کہتی ہے کہ پاکستان جیسی ابھرتی ہوئی طاقت سے حقیقت پسندانہ اور مشترکہ مفاد پر مبنی تعلقات کا قیام دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے رپورٹ کہتی ہے کہ امریکہ کو بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات قائم کرنے چاہئیں تاکہ مستقبل میں دونوں نیوکلیئر ممالک کے درمیان کسی بھی ممکنہ تنازعے کو روکا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد انسداد دہشت گردی کے پیمانے پر بھی پاکستان کا کردار مزید اہم ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی سی پیک اور چین پر پاکستان کے بڑھتے انحصار اور اسکے امریکہ کے لیے نتائج سے ڈراتے ہوئے یہ رپورٹ امریکی حکومت کو مشورہ دیتی ہے کہ امریکہ کو پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دے کر چین کے پاکستان سے تعلقات کو بیلینس کرنا چاہیے۔ رپورٹ ٹیکنالوجی، توانائی اور زراعت کے شعبوں میں پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری کا مشورہ دیتے ہوئے کہتی ہے کہ اگرچہ پاکستان کی معیشت فی الوقت بحران کا شکار ہے، لیکن اس کی بڑی آبادی اور ابھرتی ہوئی مڈل کلاس اور اکثریتی آبادی کا جوان ہونا اس ملک کا وہ پرکشش پوٹینشل ہے جس سے امریکی سرمایہ کاروں کو بروقت فائدہ اٹھانا چاہیے۔ رپورٹ اور بھی بہت کچھ کہتی ہے لیکن مجھے سب سے زیادہ مزہ یہ الفاظ پڑھ کر آیا کہ پاکستان کو نظرانداز کرنا یا اس سے کنارہ کشی اختیار کرنا امریکہ کے مفاد میں نہیں ہو سکتا۔ وہ مایوس نوجوان دوست جو میری یہ تحریر پڑھ کر کمنٹس میں گالی وغیرہ دینا چاہتے ہیں انسے گزارش ہے کہ میں ہڈسن انسٹیٹیوٹ میں نہیں کینیڈا کے ایک تھنک ٹینک میں کام کرتا ہوں اور مندرجہ بالا رپورٹ کی اشاعت سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ پہلے تو عید کے دن گالی دینی ہی نہیں چاہیے لیکن اگر آپ خود کو روک نہیں پا رہے تو پلیز وہ گالی امریکیوں کو دیجیے جو ہمارے ٹوٹنے کے باتیں چھوڑ کر یکایک پرو پاکستان ہو چلے ہیں۔ شکریہ۔۔ محمد رضوان خالد چوھدری

Comments