
BazmeAkhwat ♡ AyeshSiddiQi
June 19, 2025 at 12:18 PM
ایر انڈیا پلین کریش قصوروار کون؟
12 جون 2025 کے دن احمد اباد میں جو پلین کریش ہوا اس نے بہت سی جانیں گواں دیں کچھ لوگ چھٹی منانے اپنے وطن ائے تھے تو کچھ عید منانےتو کوئی اپنے خاندان کو لے جانے ائے تھے تو کوئی اگے پڑھنے کا خواب لے کر روانہ ہوئے تھے مگر کسی نے سوچا نہیں تھا کہ ان کا یہ سفر شروع ہونے سے پہلے ہی پیوندخاک ہوجائے گا عموما جب بھی کوئی حادثہ پیش اتا ہے تو ہر کوئی اس حادثے کو لے کر اپنی رائے کا اظہار ضرور کرتا ہے
کوئی کہہ رہا ہے کہ پائلٹ کی غلطی تھی کہ اس نے لینڈنگ گیئرlanding gear(کو بند نہیں کیا تھا اور فلیپسflaps کو اوپر نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے جہاز کہ پہیے باہر کی طرف نظر ارہے تھے تو کوئی کہہ رہا ہے کہ جہاز کے دونوں انجن فیل ہو گئے تھے تو کسی نے کہا کہ اگر دونوں انجن فیل ہو گئے ہوں تو یہ بوئنگ Boeing company کی غلطی مانی جائے گی جو پلین بناتی ہے لیکن ایک بندہء مومن کی سوچ صرف یہاں تک ا کر ٹھہر جاتی ہے کہ وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے جو حادثہ ہونا ہوتا ہےوہ بغیر کسی انسانی غلطی کے بھی واقع ہو سکتا ہے بس سب وقت کا کھیل ہے جب کسی کی موت طے کر دی جاتی ہے تو اس کی روح اسی مقام پر اور اسی لمحے میں پرواز کر جاتی ہے بجز اس کے کہ ہم اس بات پر تبصرہ کریں کہ جہاز میں کیا خرابی تھی یا پائلٹ نے غلطی کیوں کی یہ سوچیں کہ حادثہ صرف ہوائی جہاز میں بیٹھنے سے ہی نہیں ہوتا اپنے گھر یا پھر اپنے ہاسٹل کے خوشگوار ماحول میں کھانا کھانے کے وقت بھی پیش ا سکتا ہے
ائیے ہم اس واقعے پرغور کریں کہ زندگی کی مہلت جو ہم میں سے ہر ایک کو دی گئی ہے ہمیں نہیں پتہ کہ وہ کب اور کس وقت ہم سے واپس لے لی جائے قدرتی افات ہو یا کوئی بھی حادثہ وہ کسی بھی انسان میں فرق نہیں کرتا اس حادثے میں بھی بہت سے مسلمان اور دیگر مذاہب کے خاندانوں نے اپنے عزیزوں کو کھو دیا ہے اور ہمارے نزدیک ہر ایک کی جان معنی رکھتی ہے اور ہر جان کی قیمت ہے ، ہاں مگر اللہ تعالی کے نزدیک مومن ہو کر مرنے اور کافر ہو کر مرنے میں بہت بڑا فرق ہے پچھلے دنوں ہم اسی موضوع پر بات کر رہے تھے تو میں نے اپنے دس سالہ بچے سے پوچھا کہ کیا تم دوبارہ ہوائی جہاز کا سفر کرنا چاہو گے تو اس نے جواب دیا کہ ہاں کیوں نہیں میں جب بیٹھوں گا تو سفر کی دعا پڑھوں گا اور پھر اگر کچھ ہو بھی گیا تو میں جنت چلا جاؤں گا اس جواب نے میرے دل کو خوش کر دیا واقعی ایک بندہ مومن حادثے کے لپیٹ میں ضرور ا سکتا ہے مگر اس کی روح جنت کی طرف پرواز کر جائے گی مومن کے لیے تو کبھی بھی کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں یہی قران نے ہمیں بتایا ہےاگر ہم سفر کی دعا میں غور کریں تو یہی کہا جا رہا ہے کہ سبحان الذی سخر لنا هذا وما كنا له مقرنين وان الى ربنا لمنقلبون،پاک ہے وہ ہستی جس نے اس سواری کو قبضے میں کیا ورنہ ہم اس پر قابو پانے والے نہیں تھے اور تمہیں لوٹنا اپنے رب ہی کی طرف ہے
اس دعا میں یہی بتایا جا رہا ہے کہ کوئی بھی سواری چلانے والے یا پھر بیٹھنے والے کے قبضے میں نہیں ہوتی بلکہ اللہ تعالی کے قبضے میں ہوتی ہے اور ہم کسی بھی طرح اس پر قابو نہیں پا سکتے اور بالاخر اگر سفر کے دوران بھی کچھ ہو جائے یا نہ بھی ہو تب بھی ہمیں ایک دن اللہ تعالی کے ہاں موت کی مقررہ لمحے میں حاضری دینی ہےاس کے علاوہ ہاں اپنے رب سے ضرور بری موت سے بچنے کی دعا مانگے جو دعائیں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھائی ہیں وہ بھی پڑھ لیں ایک دعا میں اونچائی سے گر کر جل کر ڈوب کر حادثاتی موت سے پناہ مانگی گئی ہیں وہ بھی پڑھ لیں ایک اور دعا جس میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھایا کہ ہم اپنے مال ال و اولاد اپنے گھر بار کی حفاظت اور خود اپنی حفاظت کی دعاکیسےمانگیں جس میں برے مناظر بری گھڑی اور اچانک انے والی مصیبتوں سے پناہ مانگی گئی ہے وہ دعا بھی یاد کر لیں اور صبح و شام کے اذکار کی پوری پابندی کریں ان سب کے باوجود حدیث میں یہی کہا گیا کہ موت سے کسی کو فرار نہیں ہے اور ہر ایک اس کے مقرر کردہ زندگی گزار کر گھڑی بھر کی تاخیر کیے بغیر اپنے رب کے حضور جا ملتا ہے مگر وعدہ ہے جنت کا ان مومنوں سے جو اپنے رب کی قربت میں اس کے خوف اور اس سے امید لگائے ہوئے زندگی گزارتے ہیں اس واقعے نے ہمیں یہی سبق دیا ہے کہ دیکھو موت کی گھڑی متعین ہے اس سے کسی کو فرار نہیں اپنے اخرت کی تیاری کرو اپنے رب سے دل لگاؤ تمہیں ہر حال میں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
✍🏻خاشیہ تمکین اسلم
👍
❤️
💯
💓
🖐
😢
🤲
🫀
32