
🌐عالمی خبرنامہ1️⃣
8.5K subscribers
About 🌐عالمی خبرنامہ1️⃣
*امت مسلمہ کے کچھ اہم موضوعات پر نظر* https://whatsapp.com/channel/0029VajnfrP3QxS7JkM9Ps0S
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

دلته راشي إن شاء الله ترټولو تازه اوپزړه پوري معلومات تاسوته وړاندي کوو

ایک بھینس گھبرائی ہوئی جنگل میں بھاگی جارہی تھی ایک چوہے نے پوچھا ،کیا ہوا بہن؟ کہاں بھاگے جارہی ہو؟ بھینس...! جنگل میں پولیس،ہاتھی پکڑنے آئی ہوئی ہے...چوہا...! پر تم کیوں بھاگ رہی ہو؟تم تو ہاتھی نہیں...! بھینس...! یہ پاکستان ہے میاں...! پکڑے گئے تو کئی سال عدالت میں یہ ثابت کرنے میں لگ جائیں گے...کہ میں ہاتھی نہیں بھینس ہوں...! یہ سن کر چوہے نے بھی دوڑ لگا دی او تیری...!!!😂🤣🤣

https://whatsapp.com/channel/0029ValexA2KbYMLXQZvOL3J/4674

یہ اکاؤنٹ ان یتیم مہاجر بچوں کی کفالت کے لیے بنایا گیا ہے جو دار الہجرت میں باجوڑ ایجنسی سے ہجرت کر چکے ہیں۔ ہمارا مقصد ان بچوں کی مدد اور خدمت کرنا ہے۔ آپ بھی ان معصوم بچوں کے روشن مستقبل کے لیے اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ https://whatsapp.com/channel/0029Vb6pnXhGU3BOTbuOND42

سائیگون کے سقوط کی تاریخی تصویر اور اس کی حقیقت یہ تصویر اپریل 1975 میں ویتنام جنگ کے اختتام پر لی گئی، جب امریکہ نے ویتنام سے اپنی فوجی اور سفارتی موجودگی مکمل طور پر ختم کر دی۔ یہ تصویر امریکی CIA کے زیرِ استعمال ایک اپارٹمنٹ کی چھت پر لی گئی تھی۔ یہ منظر اس وقت کا ہے جب جنوبی ویتنام میں امریکہ کے حمایت یافتہ صدر نگوئین وان تھیئو کی حکومت گر چکی تھی اور کمیونسٹ ویت کانگ اور شمالی ویتنامی افواج سائیگون میں داخل ہو رہی تھیں۔ امریکہ نے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے "آپریشن فریکوئنٹ ونڈ" کے نام سے ایک بڑا انخلا شروع کیا، جس کے دوران تقریباً 7000 افراد کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بحری جہازوں تک پہنچایا گیا۔ جب امریکہ نے فیصلہ کیا کہ وہ مزید ویتنام میں نہیں رہے گا، تو ان کے ساتھ کام کرنے والے ہزاروں ویتنامی شہری شدید خوف اور پریشانی کا شکار ہو گئے۔ وہ جانتے تھے کہ اگر کمیونسٹ فوج کے ہاتھ لگ گئے تو انہیں غدار سمجھ کر سخت سزائیں دی جائیں گی۔ یہی وجہ تھی کہ ہزاروں ویتنامی کسی نہ کسی طرح امریکی سفارت خانے اور دیگر محفوظ مقامات تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، تاکہ وہ بھی ان امریکی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فرار ہو سکیں۔ لیکن امریکا نے ایسا نہیں کیا۔ بہت سے ویتنامی جو آخری وقت تک انتظار کرتے رہے، انہیں امریکیوں نے پیچھے چھوڑ دیا۔ ہیلی کاپٹروں میں صرف آمریکائیوں کو جگہ دی گئی اور جب تمام امریکی اہلکار ہیلی کاپٹر میں سوار ہوئے اس کے بعد سیڑھی ہٹانے کا حکم دیا، اس وقت سیڑھی پر متعدد لوگ تھے، سیڑھی کو امریکی سپاہیوں نے ویتنامی عوام سمیت گرا دیا تو کئی ویتنامی شہری بے بسی سے دیکھتے رہ گئے، بعض نے چیخ و پکار کی، اور بعض مایوسی میں زمین پر گر پڑے۔ سائیگون کے سقوط کے بعد کا المیہ امریکہ پر بھروسہ کرنے والے ہزاروں ویتنامی جو پیچھے رہ گئے، انہیں نئے کمیونسٹ حکمرانوں نے "دوبارہ تعلیم کے کیمپوں" میں بھیج دیا، جہاں کئی برس تک انہیں سخت مشقت اور نظریاتی تربیت دی گئی۔ کچھ لوگوں کو پھانسی دی گئی، کچھ کو قید میں ڈال دیا گیا، اور کچھ کو ہمیشہ کے لیے اپنی شناخت چھپانی پڑی تاکہ وہ کسی انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بنیں۔ یہ تصویر صرف ایک لمحے کو نہیں بلکہ ایک بڑی حقیقت کو ظاہر کرتی ہے۔ جب عالمی طاقتیں اپنے مفادات کے مطابق کسی ملک میں مداخلت کرتی ہیں، تو وہاں کے مقامی اتحادیوں کو وقتی طور پر طاقتور محسوس ہوتا ہے، لیکن جب مفاد ختم ہو جاتا ہے، تو یہی اتحادی سب سے پہلے نظرانداز کر دیے جاتے ہیں۔ امریکہ پر بھروسہ کا بھیانک نتیجہ سائیگون کے سقوط کی یہ تصویر آج بھی ایک عبرت ناک مثال کے طور پر دیکھی جاتی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی طاقتوں پر اندھا اعتماد کبھی بھی مقامی قوموں کے حق میں نہیں ہوتا۔ جو لوگ بیرونی طاقتوں پر بھروسہ کرتے ہیں، انہیں اکثر مشکل وقت میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا جاتا ہے، اور ان کا انجام ہمیشہ بھیانک ہوتا ہے۔ یہی کچھ 2021 میں افغانستان کے سقوط کے وقت بھی دیکھنے میں آیا، جب امریکہ نے اچانک اپنی افواج نکالیں اور ہزاروں افغان شہری، جو امریکہ کے ساتھ کام کر چکے تھے، کابل ایئرپورٹ پر جان بچانے کے لیے جمع ہو گئے۔ تاریخ نے ایک بار پھر خود کو دہرایا، اور وہی مناظر دیکھنے کو ملے جو 1975 میں سائیگون میں دیکھے گئے تھے۔ یہ تصویر نہ صرف ایک جنگی لمحہ ہے بلکہ ایک ناقابلِ فراموش یاددہانی بھی ہے کہ عالمی طاقتوں کے فیصلے ہمیشہ مقامی اتحادیوں کے حق میں نہیں ہوتے۔