
Learn & Fun Hub
299 subscribers
About Learn & Fun Hub
Welcome 🤗 Everyone! +923416906676 (For Person Contact only) Please Share this Channel and help us to Grow
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

آنکھوں کے چراغوں میں اجالے نہ رہیں گے آ جاؤ کہ پھر دیکھنے والے نہ رہیں گے جا شوق سے لیکن پلٹ آنے کے لیے جا ہم دیر تلک خود کو سنبھالے نہ رہیں گے اے ذوق سفر خیر ہو نزدیک ہے منزل سب کہتے ہیں اب پاؤں میں چھالے نہ رہیں گے جن نالوں کی ہو جائے گی تا دوست رسائی وہ سانحے بن جائیں گے نالے نہ رہیں گے میں توبہ تو کر لوں مگر اک بات ہے واعظ کیا آج سے گردش میں پیالے نہ رہیں گے خمار بارہ بنکوی

لوگوں کے حصے کی خوشیوں پے حسد نہ کریں آپ نے اُنکے حصے کا غم بھی تو نہیں دیکھا

یُوں بھی خزاں کا رُوپ سُہانا لگا مُجھے ہر پُھول فصلِ گُل میں پُرانا لگا مُجھے مَیں کیا کسی پہ سنگ اُٹھانے کی سوچتا اپنا ہی جسم آئینہ خانہ لگا مُجھے اے دوست ! جُھوٹ عام تھا دُنیا میں اِس قدر تو نے بھی سچ کہا ــــــ تو فسانہ لگا مُجھے اب اُس کو کھو رہا ہُوں بڑے اشتیاق سے وُہ جس کو ڈھونڈنے میں زمانہ لگا مُجھے محسنؔ ہجومِ یاس میں مرنے کا شوق بھی جِینے کا اِک حَسین بہانہ لگا مُجھے محسنؔ نقوی

وہ ایک سمندر کھنگالنے میں لگے ہوئے ہیں ہماری کمیاں نکالنے میں لگے ہوئے ہیں

اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مرا سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا احمد فراز

استاد کی عظمت کو ترازو میں نہ تولوں استاد تو ہر دور میں انمول رہا ہے

یُوں وحشتِ رُخصت میں نہ اِس دِل کو رکھا جائے جانا ہے کسی کو ــــــ تو اچانک ہی چلا جائے پیوند کہاں تک لگیں اب خرقۂ غم کو اِس پوشش رُسوائی کو تبدیل کیا جائے اب بخیہ گروں میں یہی آئینِ رفو ہے جو زخم سِیا جائے ، ادُھورا ہی سِیا جائے اِک چادرِ دِلداری ہے اِس طرح سے مُجھ پر تن ہے کہ اُلجھتا رہے ، سَر ہے کہ کُھلا جائے سب کیلئے جاری ہے تو اے حُسنِ جہانگیر اِس بار غریبوں سے بھی انصاف کیا جائے ہیں سُرخ قبا اِتنے کہ مُشکل میں صَبا ہے تزئینِ گُلستاں کیلئے ،،، کِس کو چُنا جائے سمجھوتہ ہے ، تو اشکِ ندامت سے رقم ہو اعلانِ بغاوت ہے تو پھر خُوں سے لِکھا جائے اے گردشِ دَوراں ـــــــ تِرے احسان بہت ہیں کُچھ دیر تِرے ساتھ بھی اب رقص کِیا جائے (خوشبوؤں کی شاعرہ) پروینؔ شاکر ¹⁹⁹⁴-¹⁹⁵² مجموعۂ کلام : (انکار)