
Secret Battalion
173 subscribers
About Secret Battalion
آنکھوں میں عظیم خواب لیے ہم راہ عزیمت کی راہی ہیں!
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

جس شخص کو اساتذہ کی تربیت میسر نہیں آئی تاریخ گواہ ہے کہ وہ قدم قدم پر ڈگمگاتا ہی رہا اور اسی تربیت کی کمی کے باعث ہی یضل بہ کثیرا کا مصداق بن گیا_____؛

رکھتی ہیں کچھ ایسی قربت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

A program supporting convicted blasphemy offenders was broadcast on Aaj News last night, sparking public protests outside the Lahore Press Club.

حضرتِ مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کُتبِ حدیث کھڑے ہوکر پڑھایا کرتے تھے ، دیکھنے والوں نے ہم کو بتایا کہ خود بھی کھڑے ہوتے ، پڑھنے والے بھی کھڑے ہوتے تھے اُن کا یہ فعل (یعنی انداز) بہت ہی مبارک ہے۔ (جاء الحق ، ص209 ، قادری پبلی کیشنز لاہور)

*تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ* *میری چشم عالم سے چھپ جانے والے*

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رَخْتِ سَفَر باندْھ کے میں بیٹھا ہوں مدینہ آئے کا کوئی تو راستہ ملے

*صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم*

امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں۔ " تجھے اپنی حالت بدلنی چاہیئے تاکہ تیرا دوست تیری حالت سے غمگین نہ ہو۔" ( تاریخ بغداد ، الرقم 7297 )

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ایک دن مُفتی بُرہانُ الحق جَبَل پُوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے فرمایا : ’’مجھے اپنی دو بچیوں کے لئے بُندے (Earrings)چاہئیں‘‘مُفتی بُرہانُ الحق جَبَل پُوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نےحکم کی تعمیل کرتے ہوئے ایک مشہور دُکان سے بُندوں کی بہت ہی خوبصورت دو جوڑیاں لاکر پیش کردیں۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بُندے بہت پسند آئے ، سامنے ہی مُفتی بُرہانُ الحق جَبَل پُوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی دونوں ننّھی مُنّی صاحبزادیاں بیٹھی ہوئی تھیں ، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : ’’ذَرا اِن بچیوں کو پہنا کر دیکھتا ہوں کہ کیسے لگتے ہیں‘‘یہ فرماکر اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے خود اپنے مُبارَک ہاتھوں سے دونوں بچیوں کو بُندے پہنائے اور دُعائیں عطا فرمائیں۔ اِس کے بعد اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بُندوں کی قیمت پوچھی ، مُفتی بُرہانُ الحق جَبَل پُوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے عرض کیا : حُضُور! قیمت ادا کردی ہے (آپ بس بُندے قبول فرمائیے)اِس کے بعد آپ اپنی بیٹیوں کے کانوں سے بُندے اُتارنے لگے (یہ سوچ کر کہ یہ بُندے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی صاحبزادیوں کے لئے ہیں)لیکن اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فوراً اِرشاد فرمایا : ’’رہنے دیجئے! میں نے یہ بُندے اپنی اِنہی دو بچیوں کے لئے تو منگوائے تھے‘‘ اِس کے بعد آپ نے مُفتی بُرہانُ الحق جَبَل پُوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بُندوں کی قیمت بھی عطا فرمائی۔ (اِکرامِ اِمام احمد رَضا ، ص 90مفہوماً ، ادارہ سعودیہ کراچی)