Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر WhatsApp Channel

Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر

11.4K subscribers

About Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر

اردو ڈیزائنر ایپلیکشن آن لائن ڈیزائنگ ایپلیکشن ہے جس پر مختلف ڈیزائن، پینا فلیکس، پرنٹ ڈیزائن، سوشل میڈیا پوسٹ، نیوز پوسٹ، سیاسی اور مختلف قسم کے بزنس پوسٹ بنا سکتے ہیں ہم ان تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے پلے سٹور پر ہمیں 5 سٹار ریٹنگ اور اچھی ریوو دے کر سپورٹ کیا

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/23/2025, 4:40:58 AM

*انڈیا اور پاکستان کا میچ کون جیتے گا ؟*

🇮🇳 🇵🇰 😂 👍 🕋 🖐 😷 🙏 🤣 32
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/23/2025, 4:39:23 AM
Post image
❤️ 👍 😔 😟 😢 22
Image
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/24/2025, 12:28:30 AM
Post image
❤️ 👍 💯 😢 🤲 34
Image
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/23/2025, 6:58:18 AM

"ہمیشہ اپنا فرسٹ - کلاس ورژن بنیں! بجائے اس کے کہ کسی دوسرے شخص کا سیکنڈ - کلاس ورژن (کاپی) بنیں"

👍 ❤️ 💐 😂 🤣 23
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/23/2025, 12:33:02 AM
Post image
❤️ 👍 23
Image
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/24/2025, 12:25:57 AM

ہم خدا کو جدید کیوں نہیں سمجھتے؟ فرض کیجئے کہ ایک جگہ سائنسدان اکھٹے ہیں اچانک دروازہ کھلتا ہے اور آئن سٹائن اندر داخل ہوتا ہے. سب کس طرح عقیدت و احترام سے اس کا استقبال کریں گے. بھلا کیوں ؟ آئن سٹائن کے چار ہاتھ نہیں ، جھکنے والے اس کے علم کے سامنے جھک رہے ہیں. وہ ان سے زیادہ جانتا ہے. انسانی عقل ہمیشہ زیادہ جاننے والے کے سامنے جھکتی ہے. اللہ کیا کہتا ہے ؟ علم رکھنے والا اور بے علم کبھی برابر نہیں ہو سکتے. ہر چوتھی آیت میں آپ کو اس طرح کے الفاظ ملیں گے : اس میں عقل والوں کے لیے نشانی ہے. قرآن علم رکھنے والوں ، زمین و آسمان کی تخلیق میں غور کرنے والوں اور اہلِ دانش کا ذکر سنہرے الفاظ میں کرتا ہے. اس کے برعکس میں نے وعظ کرنے والوں کو قریب سے دیکھا ہے خود ایسے اجتماعات میں شرکت بھی کی ہے جن لوگوں کو دعوت دی جا رہی ہوتی ہے اور جو اسے قبول نہیں کر تے، ان کی نفسیات پر بھی غور کیا ہے عموماً لوگ مذہب کی طرف آنے کی دعوت قبول نہیں کرتے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ دعوت دینے والے انتہائی کم علم ،بور اور مسکین شخصیت کے حامل ہوتے ہیں. وہ پورے معاشرے سے کٹے ہوئے اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے بہت دور ہوتے ہیں یہ لوگ موبائل فون اور انٹر نیٹ سمیت ہر ٹیکنالوجی سب سے آخر میں اور مجبوراً اور کم از کم استعمال کرتے ہیں جب کہ مذہب کی طرف بھی جو ترغیب دی جا رہی ہوتی ہے ، اس کا لامحالہ مطلب یہی ہوتا ہے کہ دعوت قبول کرنے والے کو بھی دنیا سے کٹ جانا ہو گا. ایک زمانہ تھا ، جب ٹی وی توڑدینا دین داری کی علامت سمجھا جاتا تھا اور ایسا کرنے والے کی ستائش کی جاتی تھی. حوالے کے طور پر ملاحظہ ہوں جہلم کے نعیم عالم صاحب ، جنہوں نے بیس سال پہلے اپنا ٹی وی ڈنڈے مار کے توڑ دیا تھا آج جب کہ موصوف ادھیڑ عمری سے بڑھاپے کی جانب بڑھ رہے ہیں ، اس دلگداز واقعے کو یاد کرتے ہوئے ان کی آنکھیں بھیگ جاتی ہیں یہ وہ زمانہ تھا ، جب تصویر حرام تھی آج مذہبی لوگوں کی اپنی تقاریر ٹی وی پر براہِ راست دکھائی جاتی ہیں. نفسِ انسان چونکہ خود انتہائی شرارتی ہوتا ہے ، اس لیے سادہ مزاج بندے کو دیکھ کر یہ فوراً اس پہ حملہ کرنے اور اس کا مذاق اڑانے کا رجحان رکھتا ہے، بجائے اس کی اطاعت کرنے کے، اسے سادہ اور شریف آدمی کو چھیڑنے میں لطف آتا ہے یہی وجہ ہے کہ دوسروں کو ہنسانے اور خود کو کھڑپینچ ثابت کرنے کے لیے لوگ غلیظ لطائف بھی سناتے ہیں _____. دوسری طرف جسے مذہب کی طرف بلایا جاتا ہے ، وہ سوچتا ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ مجھے انٹرنیٹ اور سمارٹ فون سمیت ساری دنیا سے دستبردار ہونا ہو گا ایسے میں نفس پہ بوریت کا حملہ ہوتا ہے. مجھے بھی کئی دفعہ ایسی محفلوں میں شرکت کا موقع ملا اوریقین کیجیے، بوریت کی شدت سے میں مرنے والا ہو گیا. ہم قرآن کھولیں تو نماز اور روزے کے احکامات اپنی جگہ موجود ہیں. ساتھ ہی ساتھ دہرا کے خدا یہ کہتا ہے کہ فلاں چیز میں عقل والوں کے لیے نشانی ہے ، مثلاً بارش میں. وہ آپ کو ماں کے پیٹ میں بچّے کی تخلیق کے مراحل بھی بتاتا ہے وہ چاند اور سورج کے مسخر ہونے پر بھی بات کرتا ہے وہ تمام اجرامِ فلکی کے اپنے اپنے مدار میں حرکت کی بات بھی کرتا ہے. آپ تیسواں سیپارہ کھول کر دیکھیں ، جہاں قیامت کا ذکر ہے ، آپ کے پیروں تلے زمین نکل جائے گی. سورج اور چاند کے مل جانے کا ذکر ہے ستاروں کے جھڑ جانے ، سورج کے گہنا جانے کا ذکر ہے. زمین کا اپنے اندر کے بوجھ باہر نکال پھینکنے کا ذکر ہے. آسمان میں دروازے کھل جانے کا ذکر ہے____. گوکہ انسان آج زمین کے مدار میں کیپلر جیسی دوربینیں بھیج چکا ہے ، قرآن میں خدا بے شمار جگہ یہ بتاتا ہے کہ میں ہمیشہ تم سے زیادہ جانتا تھا اور ہمیشہ تم سے زیادہ جانتا رہوں گا کیا وہ یہ نہیں فرماتا کہ آسمان کو ہم نے اپنے زورِ بازو سے بنایا اور ہم ہی اسے وسعت دے رہے ہیں ’’والسماء بنینٰھا باید و انا لموسعون‘‘ ۔الذاریٰت 47۔ مسئلہ یہ تھا کہ جو لوگ اللہ کی طرف بلا رہے تھے ، انہیں فلکیات اور دوسرے علوم کا کچھ بھی علم نہیں تھا اب جسے علم ہی نہیں کہ کائنات پھیل رہی ہے ، وہ اس آیت کی کیا تشریح کرے گا تو انہوں نے خود علم حاصل کرنے کی بجائے حل یہ نکالا کہ ان سب علوم کو دین سے باہر نکال دیا___. ہم اپنے بچوں کو خدا کا صحیح تعارف نہیں کراتے. اگر ہم خود زندگی میں کسی مرحلے پر مذہب کی طرف جاتے بھی ہیں توصرف شدید احساسِ جرم (Guilt) کے زیرِ اثر. ہم اپنے بچوں کو عقل کا استعمال بھی نہیں سکھاتے. امتحان میں سارا ٹیسٹ بچے کی یاداشت کا ہوتا ہے آپ جن بڑے انگلش میڈیم سکولوں کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ بچوں کو لادین بنا رہے ہیں ، وہاں کم از کم کسی حد تک انہیں اپنا دماغ استعمال کرنا توسکھا دیا جاتا ہے غیر معمولی ذہین لوگ تو خیر سرکاری سکولوں میں سے بھی اپنا راستہ بنا لیتے ہیں. ناصر افتخار صاحب کہتے ہیں کہ ہم خدا کو ہمیشہ قدامت میں دیکھتے ہیں آپ تختِ سلیمان کا سوچیں ، 100 میں سے ننانوے لوگ کبھی اس کو پروں اور انجن والی اڑنے والی مشین نہیں سمجھیں گے بلکہ صرف ایک اڑنے والا صوفہ. جو خدا زندہ خلیہ پیدا کر سکتا ہے اور اسے ایک سے دو میں بدل کے امر کر سکتا ہے ،جو ماں کے پیٹ میں رحم تخلیق کر سکتا ہے ،جو مرکزی اعصابی نظام اور پورے جسم میں پھیلا ہوا nerves کا جال بچھا سکتا ہے ، جو کہکشائیں اور بلیک ہول پیدا کر سکتا ہے، وہ انجن اور پر والی سواری انسان سے پہلے کیوں نہیں بنا سکتا؟ اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ خدا بہت قدیم ہے؟ وہ تو سب سے زیادہ جدید بھی ہے. اصل وجہ یہ تھی کہ جو لوگ ہمیں دین کی طرف بلا رہے تھے، وہ تمام جدید علوم سے نابلد تھے؛ لہٰذا ہمارے ذہنوں میں خدا کا تصور بھی بہت قدیم ہی بن سکا. ہر علم میں سے اتنا ضرور حاصل کرنا ، جو خدا کی شناخت کے لیے ضروری ہو. اس ایک قول پہ ایک کتاب لکھی جا سکتی ہے. مجھے زندگی میں ایک استاد ملا میں اس کے بہترین شاگردوں میں سے نہیں تھا. میں نے بہت کم وقت سیکھنے میں صرف کیا. اس کے باوجود اس استاد نے مجھے مکمل طور پر بدل کے رکھ دیا. جب کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں ، جو ہماری نسبت بہت زیادہ علم رکھتے ہیں لیکن وہ ابھی منظرِ عام پر نہیں آئے. وجہ کیا ہے ؟ استاد ہی اگر ماضی میں زندگی گزار رہا ہو تو سیکھنے والے کیا سیکھیں گے ؟ ہمارا استاد guilt کے ذریعے ہمیں اپنے پاس بیٹھنے پر مجبور نہیں کر رہا تھا. نہ ہی وہ دنیا سے کٹا ہوا اور کم علم تھا بلکہ وہ سب علوم پہ نظر رکھتا تھا. اس نے ہمیں صرف ایک ذرا سی جھلک دکھائی کہ خدا کتنا زیادہ جانتا ہے اور ہم کتنا کم جانتے ہیں. المیہ یہ ہے کہ خدا کی طرف بلانے والے ماضی میں زندہ ہیں. Copy

Post image
❤️ 💫 🥰 9
Image
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/24/2025, 3:16:08 AM
Post image
❤️ 👍 🎉 💗 26
Image
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/24/2025, 2:59:28 AM

اعداد و شمار کے مطابق پچھلے ایک سال میں پاکستان نے تقریباً 15000 میگاواٹ کے سولر پینلز چائنہ سے امپورٹ کیے ہیں اگر دو ہزار بیس سے دیکھا جائے تو یہ تقریباً 27000 میگاواٹ کے برابر بنتے ہیں اس سال قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے تقریباً اتنے ہی مزید آنے کی امید ہے یاد رہے کہ پاکستان کی بجلی کی کل ضرورت صرف 42000 میگا واٹ ہے اس میں سے آدھے سے بھی زیادہ کے سولرپینلز ملک میں لگ چکے ہیں لیکن پھر بھی یہاں بجلی مہنگی ہے۔ جانتے ہیں کیوں؟ صرف اور صرف غلط حکومتی پالیسیوں اور رشوت کی وجہ سے سولر سے اتنی زیادہ بجلی پیدا ہو رہی ہے لیکن ساری کی ساری ضائع ہو رہی ہے مثال کے طور پر ایک گھر میں نو پلیٹیں لگی ہیں تو وہ دن میں تقریباً تیس سے چالیس یونٹس پیدا کرتی ہیں لیکن آج کل استعمال صرف 10 یونٹس تک ہے گرمیوں میں بھی بہت زیادہ استعمال بھی ہو جائے تو بیس یونٹس سے زیادہ نہیں ہوگا ایسے میں اگر گرین میٹر نہیں ہے تو یہ سب ضائع ہو رہی ہیں اگر حکومت گرین میٹر لگانے کا خرچ صرف اتنا کر دے جتنا اصل میں آرہا ہے، رشوت کو ختم کر دے تو دن کے وقت یہ ساری بجلی کام آسکتی ہے , ابھی گرین میٹر لگانے پر تقریباً دو لاکھ خرچ آتا ہے جس میں سے آدھی رشوت ہے پھر حکومت چاہے تو دن کے وقت بجلی بہت زیادہ سستی کر دے جس سے کارخانے بھی زیادہ کام دن کو کر لیں گے، لوگ چولہے بھی گیس کی بجائے بجلی پر چلائیں گے، کاریں دن کو چارج کر لیں گے، استری، واشنگ مشین، پانی والی موٹر وغیرہ سب گھروں میں دن کو ہی ہوجائیں گے، دکانوں کے اوقات بھی زیادہ دن کے اوقات میں ہو جائیں گے اور رات کو اس کا استعمال بس اے سی وغیرہ کی ضرورت کے لیے رہ جائے گا حکومت گرین میٹر کا خرچ کم کر دے پھر چاہے دس یونٹ لے کر صرف ایک یونٹ رات کو دے تب بھی لوگ لگوا لیں گے پھر اس سے ملک میں بہت سی اشیاء بہت سستی بننا شروع ہو جائیں گی اور ہمیں وہ باہر سے نہیں منگوانی پڑیں گی بلکہ انھیں بیچ کر زر مبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے لیکن جیسے اس ملک میں پانی ضائع کیا جا رہا ہے چاہے وہ بارش کا ہو یا دریاؤں کا، ویسے ہی یہ بجلی بھی ہم ضائع کیے جا رہے ہیں

❤️ 👍 🇮🇳 💐 💯 🥹 16
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/23/2025, 12:33:07 AM
Post image
❤️ 👍 💞 18
Image
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
Urdu Designer - اُردو ڈیزائنر
2/23/2025, 12:21:28 AM

صدقہ کی سترہ اقسام ہیں جو سب کو جاننی چاہیئے۔ صدقہ صرف یہ نہیں کے پیسے خرچ کیے جائیں ہماری سوچ صدقہ میں پیسوں سے آگے نہیں جاتی لیکن صدقہ کی بہت سی اقسام ہیں: 1:- دعا کرنا صدقہ ہے۔ 2:- لوگوں میں علم پھیلانا صدقہ ہے۔ 3:- اپنے سے چھوٹوں کو نصیحت کرنا صدقہ ہے۔ 4:- مسکرانا صدقہ ہے۔ 5:- لوگوں کی مدد کرنا صدقہ ہے۔ لوگوں کے مسائل حل کرنا صدقہ ہے۔ 6:- کسی کو وقت دینا صدقہ ہے (والدین، شوہر، بیوی کو وقت دینا بہترین ہے)۔ 7:- اپنے بچوں کی بہترین تربیت صدقہ ہے۔ 8:- مشکل میں صبر کرنا صدقہ ہے۔ 9:- بھٹکے کو راستہ دکھانا صدقہ ہے (اپنے دوست کو کہنا کہ سیدھے راستے پر چلو)۔ 10:- برائی سے رکنا صدقہ ہے (برے پلان نہ بنائیں، جانداروں کو نہ ماریں، زخمی بھی نہ کریں)۔ 11:- نرمی سے بات کرنا صدقہ ہے (تلخ اور مغرور لہجے سے بچیں، اللہ پاک غرور کو پسند نہیں کرتے)۔ 12:- لوگوں کو معاف کر دینا صدقہ ہے۔ 13:- دوسروں کو احترام دینا صدقہ ہے (بڑوں کو عزت چھوٹوں کو شفقت) لوگوں کو انکا کریڈٹ دینا صدقہ ہے (تعریف کر دیا کریں، اچھائی مان جایا کریں)۔ 14:- دوسروں کی خوشی میں خوش ہونا صدقہ ہے (دلی طور ہر بھی حسد کا شکار نہ ہوں)۔ 15:- بیمار کی عیادت کرنا صدقہ ہے اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت بھی ہے۔ 16:- راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا صدقہ ہے۔ 17:- صحیح راستہ بتانا صدقہ ہے۔ اچھی بات کو اگے بتانا بھی صدقہ ہے۔ شئیر کریں!😊

❤️ 👍 9
Link copied to clipboard!