The Revolution WhatsApp Channel

The Revolution

109 subscribers

About The Revolution

This WhatsApp Channel, The Revolution, is for educational and research purposes to revolutionize society. Follow & Share with others.

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

The Revolution
The Revolution
5/14/2025, 4:51:04 PM

ٹیرِف (Tariffs) کیا ہوتا ہے؟ ٹیرِف دراصل ایک قسم کا ٹیکس ہوتا ہے جو حکومتیں دوسرے ممالک سے آنے والی چیزوں پر لگاتی ہیں۔ مثال کے طور پر: فرض کریں امریکہ نے کینیڈا سے آنے والی اشیاء پر 25٪ ٹیکس لگا دیا۔ اب اگر ایک امریکی شہری کینیڈا سے 100 ڈالر کی چیز خریدے گا تو اسے 125 ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ اضافی 25 ڈالر حکومت کو جائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ باہر سے آنے والی چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں۔ اسی طرح اگر پاکستان حکومت چین یا بھارت سے آنے والی اشیاء پر ٹیرِف لگا دے تو وہ چیزیں پاکستانی مارکیٹ میں مہنگی ہو جائیں گی۔ نتیجتاً لوگ مقامی (پاکستانی) چیزیں خریدنے کو ترجیح دیں گے۔ ٹیرِف سے کس کو نقصان ہوتا ہے؟ جب کسی ملک کی چیزیں دوسرے ملک میں مہنگی ہو جاتی ہیں تو اس ملک کی برآمدات (exports) کم ہو جاتی ہیں۔ جیسے اگر امریکا میں پاکستانی کپڑے پر ٹیرِف لگا دیا جائے تو پاکستانی برآمد کنندگان کو نقصان ہوگا، ان کی مصنوعات مہنگی ہو جائیں گی اور امریکی خریدار کم ہو جائیں گے۔ یہ حالات کاروبار بند ہونے، نوکریاں ختم ہونے، اور معیشت سست ہونے کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر ان شعبوں میں جو برآمدات پر منحصر ہوں۔ حکومت ٹیرِف کیوں لگاتی ہے؟ حکومت مختلف وجوہات کی بنیاد پر ٹیرِف لگاتی ہے: 👉 مقامی کاروبار کو تحفظ دینا — تاکہ لوگ اپنی ملکی اشیاء خریدیں، جیسے پاکستان میں کپڑا، سبزیاں یا جوتے۔ 👉 نئی نوکریاں پیدا کرنا — جب مقامی فیکٹریاں چلیں گی تو لوگوں کو روزگار ملے گا۔ 👉 حکومت کی آمدنی بڑھانا — یہ اضافی رقم حکومت کو ملتی ہے جو ترقیاتی کاموں میں خرچ ہو سکتی ہے۔ 👉 غیر منصفانہ تجارت کا جواب دینا — اگر کوئی ملک اپنی چیزیں سستی بھیج کر مارکیٹ خراب کرے، تو حکومت اس کے خلاف ٹیرِف لگا سکتی ہے۔ 👉 تجارتی بات چیت میں دباؤ ڈالنے کا ذریعہ — مذاکرات میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے بھی ٹیرِف استعمال کیا جاتا ہے۔ افتخار خٹک، پی ایچ ڈی فالو آن فیس بک https://www.facebook.com/share/p/12JjEwMdjWZ/?mibextid=wwXIfr

The Revolution
The Revolution
5/16/2025, 4:45:42 PM

*پاکستانی جامعات میں وزٹنگ فیکلٹی کا استحصال: ایک خاموش المیہ* پاکستان کی سرکاری جامعات میں وزٹنگ فیکلٹی کے اساتذہ کو شدید استحصال کا سامنا ہے۔ یہ اساتذہ، جو عموماً اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار ہوتے ہیں، عارضی بنیادوں پر تدریسی خدمات انجام دیتے ہیں، لیکن انہیں نہ تو مستقل ملازمت دی جاتی ہے اور نہ ہی ان کے تجربے کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف ان کی پیشہ ورانہ ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے بلکہ ملک میں تعلیمی معیار کو بھی متاثر کرتی ہے۔ میرے نزدیک سب سے بڑا استحصال اساتذہ کی ناقدری ہے۔ ایک ایسا معاشرہ جو اپنے معماروں کو عزت نہ دے، وہ کبھی فکری طور پر ترقی نہیں کر سکتا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ نہ تو شعبہ جات میں اساتذہ کو وقعت دی جاتی ہے، نہ ہی ایڈمنسٹریشن ان کی بات سننے کو تیار ہوتی ہے، اور نہ ہی پوری جامعہ میں ان کی حیثیت کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ جب ایک استاد، جو قوم کے مستقبل کو سنوارنے میں مصروف ہے، خود احساسِ محرومی کا شکار ہو، تو پھر تعلیم کا معیار، اداروں کی ساکھ اور طالب علموں کا مستقبل سب کچھ متاثر ہوتا ہے۔ اساتذہ کی عزت صرف تنخواہ یا عہدے سے نہیں ہوتی، بلکہ ان کے علم، تجربے اور خدمت کے اعتراف سے ہوتی ہے — جو بدقسمتی سے ہمارے تعلیمی اداروں میں ناپید ہے۔ تفصیل کیلئے نیچے دئیے گئے لنک پر کلیک کریں۔ https://www.facebook.com/share/16HPJXzGxR/

👍 2
The Revolution
The Revolution
5/27/2025, 9:01:32 AM

سیاست محض اقتدار کی کشمکش نہیں، بلکہ اقدار کا مظہر ہوتی ہے۔ ریاستی نظام میں جب اخلاقیات کو نظرانداز کیا جاتا ہے تو جمہوریت محض ایک ظاہری ڈھانچہ رہ جاتی ہے — جس کے اندر نہ وقار ہوتا ہے، نہ وژن، نہ ہی عوام کی خدمت کا جذبہ۔ پاکستانی سیاست میں حالیہ دنوں ایک معمولی مگر علامتی واقعہ پیش آیا جو ہمارے مجموعی سیاسی زوال کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ واقعہ بظاہر معمولی دکھائی دیتا ہے، لیکن اس کے اثرات اور پیغام دور رس ہیں — یہ ہماری سیاست میں اخلاقی پستی کی واضح علامت ہے۔ پورا کالم (پاکستانی سیاست میں اخلاقیات کا بحران) پڑھنے کیلئے نیچے لنک پر کلک کریں۔ https://www.facebook.com/share/16Hpv8kHep/

👍 1
The Revolution
The Revolution
5/13/2025, 12:56:46 PM

Let's connect on Facebook! If you're a student of politics or social science, follow my page for insightful articles & updates on global affairs, politics, & social issues. Share your thoughts and let's discuss! Here is the link below! 👇 https://www.facebook.com/share/1DoHCvVydf/

👍 5
The Revolution
The Revolution
5/13/2025, 3:07:58 AM

📖 عادتوں کی نگرانی: کامیاب زندگی کی کنجی عادتوں کی نگرانی (Habit Tracking) ایک مؤثر طریقہ ہے جو ہمیں اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور بہتری کی طرف گامزن ہونے میں مدد دیتا ہے۔ جیمز کلئیر، اپنی مشہور کتاب "ایٹامک ہیبٹس" میں لکھتے ہیں کہ جب ہم اپنی عادتوں کو ٹریک کرتے ہیں، تو ہمیں اپنی پیش رفت کا اندازہ ہوتا ہے، جو ہمیں مزید محنت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ مثال کے طور پر: - اگر کوئی فرد روزانہ کی نمازوں کی پابندی کرنا چاہتا ہے، تو وہ ایک کیلنڈر پر ہر ادا کی گئی نماز کے بعد نشان لگا سکتا ہے۔ - ایک طالب علم اپنی روزانہ کی مطالعہ کی عادت کو نوٹ بک میں درج کر سکتا ہے، تاکہ وہ اپنی تعلیمی پیش رفت کا جائزہ لے سکے۔ - ایک دکاندار روزانہ کی فروخت کو نوٹ کر کے اپنی کاروباری ترقی کا اندازہ لگا سکتا ہے۔ - ایک کسان اپنی فصل کی نشوونما کو روزانہ نوٹ کر کے بہتر زراعتی فیصلے کر سکتا ہے۔ پاکستانی معاشرے میں، فجر کی نماز وقت پر ادا کرنا، اردو ادب کا مطالعہ کرنا، یا روزانہ قرآن کی تلاوت کرنا جیسی عادتوں کی نگرانی سے فرد کی روحانی اور علمی ترقی ممکن ہے۔

Post image
❤️ 👍 2
Image
The Revolution
The Revolution
5/19/2025, 3:32:17 AM

📚𝗕𝗼𝗼𝗸: 𝗜𝘀𝗹𝗮𝗺 & 𝗧𝗵𝗲 𝗠𝗮𝗸𝗶𝗻𝗴 𝗼𝗳 𝘁𝗵𝗲 𝗠𝗼𝗱𝗲𝗿𝗻 𝗪𝗼𝗿𝗹𝗱 𝗯𝘆 𝗠𝘂𝘀𝘁𝗮𝗳𝗮 𝗕𝗿𝗶𝗴𝗴𝘀 This book offers a fresh perspective on global history, highlighting Islam's significant contributions to the modern world. 𝗞𝗲𝘆 𝗛𝗶𝗴𝗵𝗹𝗶𝗴𝗵𝘁𝘀: - Explores Islam's influence on science, culture, trade, and politics. - Challenges Eurocentric historical narratives. - Examines interactions between Muslim civilizations & the West. - Discusses the Islamic Golden Age & its impact on global knowledge. - Analyzes the effects of colonialism & the transatlantic slave trade. - Encourages readers to rediscover overlooked aspects of Islamic history. 𝗪𝗵𝘆 𝗥𝗲𝗮𝗱 𝗧𝗵𝗶𝘀 𝗕𝗼𝗼𝗸? If you're interested in understanding the multifaceted role of Islam in shaping our modern world & wish to gain insights beyond traditional historical narratives, this book is a compelling read. Follow my page 👇 on Facebook for more such academic info.👇 https://www.facebook.com/share/12CXLym3Q27/?mibextid=wwXIfr

👍 3
The Revolution
The Revolution
6/4/2025, 5:54:26 AM

*Some Important Terminologies Of Islamic Study* 🌟 فدیہ وہ مال ہے جو کسی قیدی کو آذاد کرنے پر لیا جائے 🌟 جزیہ وہ ٹیکس ہے جو غیر مسلم سے اسلامی ملک میں رہنے کےلئے انکی حفاظت کیلئے لیا جائے 🌟 خراج غیر مسلموں کی قابل کاشت زمینوں سے وصول کیا جانے والا ٹیکس 🌟 جزیہ ذمیوں کی حفاظت کےلئے لیا جانے والا ٹیکس 🌟 عشر مسلمانوں سے زمینوں کی پیداوار پر لیا جانے والا ٹیکس 🌟 عشور مسلمان اور غیر مسلموں سے لیا جانے والا تجارتی ٹیکس 🌟 ضرائب ہنگامی ٹیکس جو سب سے لیا جاتا ہے 🌟 نوائب حالت جنگ یا کسی خاص صورت میں مالداروں سے لیا جانے والا ٹیکس

👍 ❤️ 3
The Revolution
The Revolution
6/3/2025, 6:05:47 PM

کیا ایک مفکر صرف خوشحال ماحول میں پیدا ہوتا ہے؟ غربت، ذہنی دباؤ اور فکری نمو کا تنقیدی جائزہ https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid0JR7S7sWKZo32ia3hdGBKc9LMhoLrDek6u2jQGVnM1nZ5XAhJjnbtM2qaTfsrP6hQl&id=61570854471459&sfnsn=scwspwa&mibextid=RUbZ1f

The Revolution
The Revolution
5/15/2025, 3:19:41 PM

*امن کی پیشکش یا جنگ کی تیاری؟ شہباز شریف کے بیانات کا سفارتی و تزویراتی تجزیہ* وزیرِاعظم شہباز شریف نے حالیہ دورۂ سیالکوٹ میں نہایت سخت اور واضح پیغام میں بھارت کو خبردار کیا کہ اگر آئندہ کسی بھی قسم کی جارحیت کی کوشش کی گئی تو پاکستان کا جواب "ناقابلِ تصور" ہوگا۔ انہوں نے آپریشن "بنیانُ المرسوس" کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اسے 1971ء کی جنگ کا جواب بھی کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، مگر امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے بھارتی وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "آئندہ جارحیت کی گئی تو اس کے نتائج سوچ سے باہر ہوں گے۔" یہ بیانات سفارتی اور عسکری دونوں سطحوں پر بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ آئیے ان بیانات کا تجزیہ کرتے ہیں: پہلی بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحے پر نظر آ رہی ہے اور دنیا کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ کسی بھی بھارتی حملے کی صورت میں نہ صرف فوری بلکہ موثر اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ آپریشن "بنیانُ المرسوس" کو 1971 کی شکست کا بدلہ قرار دینا ایک علامتی اور بیانیاتی پہلو رکھتا ہے، جس کے ذریعے ملکی عوام کا مورال بلند کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اور ساتھ ہی بھارت کو یہ باور کرایا گیا ہے کہ ماضی کی کمزوری اب نہیں رہی۔ سفارتی زبان میں شہباز شریف کا یہ اندازِ بیان غیر معمولی ہے۔ عام طور پر وزیراعظم اس قسم کے سخت الفاظ سے اجتناب کرتے ہیں، خاص طور پر جب مخاطب ایک ہمسایہ ایٹمی طاقت ہو۔ لیکن یہاں جس انداز میں مودی کو براہ راست للکارا گیا، وہ اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان اب دفاعی پالیسی سے نکل کر جارحانہ سفارتی بیانیہ اختیار کر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی دھمکی پر "پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے" جیسا جملہ محض ایک خبردار کرنے والا بیان نہیں بلکہ ایک ریڈ لائن کا اعلان ہے۔ اس بیان سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان اب کشمیر، آبی تنازعات، اور دہشتگردی کے الزامات جیسے مسائل پر محض مذمتی بیانات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ عملی دفاعی اقدامات اور شدید ردعمل کی حکمتِ عملی اپنا رہا ہے۔ مزید یہ کہ مودی حکومت پر بلوچستان اور تحریک طالبان پاکستان (TTP) کی حمایت کا الزام لگا کر پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کے کردار کو مشکوک بنانے کی کوشش کی ہے۔ یہ وہ سفارتی چال ہے جو پاکستان اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر بھی استعمال کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر بھارت کی طرف سے کوئی نئی کارروائی کی جاتی ہے۔ مختصراً، شہباز شریف کے بیانات صرف وقتی ردعمل نہیں، بلکہ ایک نئے اسٹریٹجک اور سفارتی بیانیے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اب دفاعی سطح پر بھی خوداعتمادی کی حالت میں ہے، اور سیاسی سطح پر بھی بھارت کی جارحیت کا پوری شدت سے جواب دینے کو تیار ہے — چاہے وہ بیانیاتی ہو یا عسکری۔ یہ رویہ اگر جاری رہا، تو جنوبی ایشیا کے پہلے سے کشیدہ حالات مزید سخت ہو سکتے ہیں۔ تاہم پاکستان نے ساتھ میں امن کی بات بھی کی ہے، جس سے ایک کھڑکی کھلی رکھی گئی ہے — تاکہ عالمی قوتیں دونوں ممالک کو مذاکرات کی طرف لے جانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ افتخار خٹک، پی ایچ ڈی https://www.facebook.com/share/p/1AN2xrpD9J/

The Revolution
The Revolution
5/13/2025, 3:08:52 AM

🌟 عادتوں کی نگرانی کے فوائد 1. یاد دہانی کا ذریعہ: جب ہم اپنی عادتوں کو نوٹ کرتے ہیں، تو یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔ 2. حوصلہ افزائی: اپنی پیش رفت کو دیکھ کر ہمیں مزید محنت کرنے کا جذبہ ملتا ہے۔ 3. اطمینان: ہر مکمل کی گئی عادت کو نوٹ کرنا ایک کامیابی کا احساس دلاتا ہے۔ 📝 نتیجہ کیا ہوگا؟ اگر ہم اپنی نیتوں کو درست کریں، عادتوں کی نگرانی کریں، تو ہم اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس لئے… نیت اچھی کرو، عادتیں ٹریک کرو، زندگی بدل دو! افتخار خٹک، پی ایچ ڈی

❤️ 👍 3
Link copied to clipboard!