
QURAN CLUB
15.3K subscribers
About QURAN CLUB
Quran Club is a non-profit organisation striving to connect Young Generation with Quran. We arrange Quran Sessions, Lectures & Tafseer-e-Quran Class in Colleges & Universities across Pakistan. For Booking of Quran Sessions in your Institute, WhatsApp Us @ 03132222452
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

چھوٹا سا میرا شہر اور بڑا خاندان ، پھر اوپر سے سوشل میڈیا پر ویڈیوز کی وجہ سے ، ایک خوف رہتا ہے کہ شاید یہاں خدا کے علاوہ “ کوئی اور بھی دیکھ رہا ہوگا۔۔۔ “ یہی خوف آڑے تھا جب کل میری نظر ایک گولے کی دکان پر پڑی اور رہا نہ گیا۔۔ بچپن میں 2 روپے والا گولا اب پورے 100 میں بھی نہیں ملتا یہ تو اب معلوم ہوا ، لیکن خرید لیا۔۔ اب اگلا کٹھن مرحلہ اس کو کھانا تھا یا پینا تھا۔۔ بہت سوچا کہ لوگ کیا کہیں گے کہ ہر وقت باتوں سے گولا باری کرنے والا انسان آج خود ایک معمولی گولے کے آگے بے بس ہو گیا ہے۔۔ لیکن دوستو! ہم نے ان شیطانی وسوسوں کی پرواہ کیے بغیر کھٹا میٹھا ڈلوا کر پورا گولا کھا لیا۔۔۔ اور کھا کر محسوس ہوا کہ یہ جرأت مندانہ فیصلہ بالکل بھی گھاٹے کا نہیں تھا۔۔ بڑا ہی مزہ آیا۔۔۔ *آپ سب کو میری طرف سے بڑی عید مبارک !!*


لاہور میں اچھا وقت گزرا، اچھے لوگوں سے ملاقات ہوئی، ان کا اچھا اچھا کام دیکھا، اچھے خیالات کو جانا اور مل کر اچھائی کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا۔۔ بہت آسان رستہ تھا ، فقط اِک عزم مشکل تھا جو توفیقِ دعا سے رب نے مجھ پر سہل کر ڈالا پھر اُس کے بعد اتنا تھا کچھ اچھے لوگ نکلے جا رہے تھے اپنی بستی سے انہی کے ساتھ ہو کے میں نے بھی پہلے پہل، اِس راہ کو سمجھا محاذوں کی خبر لی ، اسلحہ تھاما! یونہی اڑتا اڑاتا، میں بھی جنت کو نکل آیا۔۔۔ احسن عزیز

درس حدیث حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: ”جس کے دل میں ذرہ برابر تکبر ہو گا، وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔“ ایک آدمی نے کہا: انسان چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے اچھے ہوں اور اس کے جوتے اچھے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ خود جمیل ہے، وہ جمال کو پسند فرماتا ہے۔ تکبر، حق کو قبول نہ کرنا اور لوگوں کو حقیر سمجھنا ہے۔“ (صحیح مسلم 265)

https://youtu.be/x5opg0tTfaQ?feature=shared فلس طین کے موضوع پر اس پوڈکاسٹ میں بہت سے پہلوؤں کو کور کرنے کی کوشش کی گئی ہے دلچسپی رکھنے والے حضرات لازمی دیکھیں

پاکستان کے شمالی علاقہ جات گھومنے کا مجھے کوئی خاص شوق نہیں تھا کیونکہ ماضی کے تجربات اچھے نہیں رہے، جب بھی کہیں گیا بیمار پڑ گیا۔۔ ناران گئے تو شاید دس بارہ سال بیت گئے تھے ، لیکن یہ جو دوستوں کے ساتھ اچانک پلان بنا ، اس مختصر سفر نے میرے ذہن و دل پر گہرا اثرا چھوڑا ہے۔۔ بلاشبہ پاکستان اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے ، اس کی قدر ہم پر لازم ہے اور اس ریاست کو اس کے نظریے ہی پر قائم رکھنا ہمارا جہاد ہے۔۔۔ میرا وطن حسیں ہے ، دلکش دل نشیں ہے دھرتی میں اس کی جیسی دھرتی کہیں نہیں ہے

سورۃ انفال - آیت ۱۲ تا ۱۸ تم مومنوں کو تسلی دو کہ ثابت قدم رہیں۔ میں ابھی ابھی کافروں کے دلوں میں رعب وہیبت ڈالے دیتا ہوں تو ان کے سر مار (کر) اڑا دو اور ان کا پور پور مار (کر توڑ) دو یہ (سزا) اس لیے دی گئی کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کرتا ہے تو خدا بھی سخت عذاب دینے والا ہے یہ (مزہ تو یہاں) چکھو اور یہ (جانے رہو) کہ کافروں کے لیے (آخرت میں) دوزخ کا عذاب (بھی تیار) ہے اے اہل ایمان جب میدان جنگ میں کفار سے تمہار مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیرنا اور جو شخص جنگ کے روز اس صورت کے سوا کہ لڑائی کے لیے کنارے کنارے چلے (یعنی حکمت عملی سے دشمن کو مارے) یا اپنی فوج میں جا ملنا چاہے۔ ان سے پیٹھ پھیرے گا تو (سمجھو کہ) وہ خدا کے غضب میں گرفتار ہوگیا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے۔ تم لوگوں نے ان (کفار) کو قتل نہیں کیا بلکہ خدا نے انہیں قتل کیا۔ اور (اے محمدﷺ) جس وقت تم نے کنکریاں پھینکی تھیں تو وہ تم نے نہیں پھینکی تھیں بلکہ الله نے پھینکی تھیں۔ اس سے یہ غرض تھی کہ مومنوں کو اپنے (احسانوں) سے اچھی طرح آزمالے۔ بےشک خدا سنتا جانتا ہے


My Podcast with Qaiser Raja sb | Multiple Topics discussed… https://youtu.be/6FM_ZSkdI9U?si=0OCeTfpaZsMCfvnt

من مست ملنگ جیسے ہر حد پار کرتے واہیات ڈرامے ، ٹک ٹاک پر ناچ کر ، اپنا حسن دکھا کر ہوس بھری نگاہوں کو اپنی طرف خود دعوت دیتی ہوئی نوجوان لڑکیاں ، سادہ نکاح اور شادی کا اس معاشرے میں ناممکن بن جانا ، یونیورسٹیز کا ننگا ماحول اور پھر اس کے نیتجے میں لڑکوں میں آگ پکڑنے والی ہوس اور ثنا یوسف قتل جیسے افسوسناک اور تکلیف دہ واقعات !!! ذمہ دار کون ؟؟؟؟؟؟ لبرل کے بقول: پدر سری یعنی مرد کی حاکمیت والا معاشرہ مولوی کے بقول: عورت کی بے پردگی اور بے حیائی عورت کے بقول: میں اپنا حسن اور ادا دکھاؤں گی، شہرت حاصل کروں گی، ہاں پھر مجھے brands اپروچ کریں گے اور اس سے پیسہ بھی کماؤں گی۔۔ مرد کا کام ہے بس مجھے دیکھے اور وائرل کرے سوشل میڈیا پر۔۔ میں جہاں سے بھی میک اپ کر کے گزروں ، لوگ میرے دیوانے ہو جائیں ، میں کم عمری میں اسٹار بن جاؤں ، میرا حسن ہر جگہ آگ لگا دے۔۔۔ لیکن اس آگ لگنے کے بعد معاشرے میں کچھ نہ ہو ، کسی کی ہوس نہ جاگے ، کوئی مرد اس کے نتیجے میں کوئی جذباتی قدم نہ اٹھائے ! مرد کے بقول: میں اس کے عشق میں پاگل ہوں۔ میرے سے دیکھ کر رہا نہیں جاتا۔ اس کا بے پردہ ہونا، اور سب کے سامنے ناچنا ہی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ پبلک پراپرٹی ہے۔ مجھے حق ہے اسے چھیڑنے کا ، اس پر جملے کسنے کا اور اس کو اپروچ کرنے کا۔۔۔ اور وقت آنے پر اسے جان سے مار دینے کا۔۔۔۔ اسلام کے بقول: جنسی جذبات اور خواہشات مرد اور عورت دونوں میں پائے جاتے ہیں اور ان کی فطری ضرورت ہیں۔ جو عورت اور مرد اپنے کسی عمل سے دوسروں میں ان جذبات کو ابھارے گا ، وہ مجرم ہو گا۔ جو ادارہ ، یونیورسٹی ، پلیٹ فارم اور انڈسٹری ان جذبات کو ہوا دے گی ، وہ مجرم ہوگی۔ یہ ایسی ضرورت ہے کہ اگر حلال طریقے سے پوری نہ ہوئی تو حرام سے ہو کر رہے گی اور معاشرے میں انارکی پھیلی گی !! ان کو پورا کرنے کا ایک ہی حل ہے ، اور وہ ہے آسان نکاح۔ اگر یہ ضرورت ایسے پوری نہیں ہوگی تو لازما یہ لاوا ابلے گا ، اور مرد و عورت اپنے اپنے طریقے سے اس کا اظہار کریں گے۔ مرد جنونی ہو جائے گا ، اور عورت کسی بھی طرح توجہ حاصل کرے گی۔ اسلام کا تجویز کردہ حل: مرد ہر حال میں نظر کی حفاظت کرے عورت پردہ کرے اور کسی طرح بھی اپنا حسن نہ دکھائے بے حیائی پھیلانے والا ہر اشتہار، لٹریچر ، ادارہ اور انڈسٹری مکمل طور پر ban ہو مرد و عورت کا آزادانہ اختلاط کہیں بھی ہرگز نہ ہو جب مرد و عورت بالغ ہو جائیں تو ان کی مرضی سے ، سادگی سے نکاح کر دو اب بتائیں ذمہ دار کون؟ صرف مرد ؟ صرف عورت ؟ آدھی نہیں پوری بات کریں۔۔۔ میں کس کے ہاتھ میں اپنا لہو تلاش کروں؟ تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے !! اخیار احمد

یہ تصویر فیک نہیں ہے ، بلکہ غزہ سے آئی ہے میں نہیں چاہتا کہ اس تصویر سے آپ کا موڈ خراب کیا جائے ، میں خود بھی ایسی تصویریں اور ویڈیوز نہیں دیکھتا ، لیکن پھر کوئی ایسا منظر سامنے آ جاتا ہے جو دل کو چیر دیتا ہے یہ مناظر بتاتے ہیں کہ انسانوں کے لیے قیامت اور روزِ حساب کا دن کتنا ضروری ہے۔ بس اب یہی قیامت کا دن ہے جو ہمیں کچھ تسلی دیتا ہے کہ کوئی تو ہے جو ان بچوں کا انتقام لے گا “ جس دن زندہ گاڑی ہوئی بچی سے پوچھا جائے گا کہ کس جرم میں قتل کی گئی ؟ “ ( سورۃ تکویر ) مسلمانو ، یاد رکھنا۔۔۔ تین کردار : اس را ئیل ، امریکہ ، عرب چوتھا کردار : تمام ممالک اور اقوامِ عالم پانچواں کردار : خاموش اور اپنی زندگی میں مگن مسلمان یہ جنگ اور مزاحمت آپ پر زندگی کے آخری سانس تک واجب ہے
